دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
صدر بائیڈن بھارتی وزیر اعظم مودی کے دورے کے موقع پر بھارت میں مسلم اقلیت کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، ان کے خلاف پرتشدد برے سلوک کا معاملہ اٹھائیں۔ سابق امریکی صدر اوبامہ کا CNNکو انٹرویو
No image واشنگٹن( کشیر رپورٹ) امریکہ کے سابق صدر باراک اوبامہ نے کہا ہے امریکی صدر بائیڈن کو بھارتی وزیر اعظم مودی سے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف تشدد، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملے پر بات کرنا چاہئے، بھارت میں اقلیتوںبالخصوص مسلمانوں کے ساتھ ظالمانہ اور غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے۔سابق امریکی صدر اوبامہ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکہ کے دورے کے موقع پر امریکی ٹی وی چینل' سی این این' کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے صدر کے لئے یہ بہترین موقع ہے کہ وہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات میں اکثریتی ہندو آبادی والے بھارت کی مسلم اقلیت کی حالت زار ، ان کے خلاف غیر انسانی سلوک کے بارے میں بات کریں۔باراک اوبامہ نے کہا کہاگر میں بھارتی وزیر اعظم مودی سے ملاقات کرتا تو میں ان سے ضرور کہتا کہ وہ بھارت میں اقلیتوں کا تحفظ نہیں کر رہے ہیں،امریکہ دیکھ رہا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ کس طرح کا سلوک کیا جا رہا ہے۔امریکہ کو اس معاملے پہ بھارتی حکومت سے ضرور بات کرنا چاہئے کیونکہ یہ نا صرف بھارت میں رہنے والے مسلمانوں بلکہ ہندوئوں کے بھی مفاد میں ہے۔اوبامہ نے کہا کہ صدر بائیڈن بھارت میں مسلم اقلیت کے خلاف ظلم وستم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کامعاملہ اٹھائیں، بند کمرے کی ملاقات میں اورعوام کے سامنے بھی۔
اوبامہ نے کہا کہ اگر آپ ہندوستان میں نسلی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ نہیں کرتے ہیں، تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ ہندوستان، اور ہم نے دیکھا ہے کہ کیا ہوتا ہے جب آپ اس قسم کے بڑے داخلی تنازعات کو جنم دیتے ہیں تو یہ نہ صرف مسلم ہندوستانیوں بلکہ ہندو ہندوستانیوں کے بھی مفادات کے خلاف ہو گا۔ میرے خیال میں قابل ہونا ضروری ہے۔
واضح رہے کہ امریکی حکومت کے دنیا بھر میں مذہبی آزادی کے بارے میں قائم ادارے نے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف قتل و غارت گری اور حکومتی سطح پہ اس کی پشت پناہی کی صورتحال کی تفصیل بیان کرتے ہوئے اپنی رپورٹ میں اس پہ گہری تشویش کیا اظہا ر کرتے ہوئے امریکی انتظامیہ سے مطالبہ کیا تھا کہ اس معاملے پہ بھارتی حکومت سے سختی سے بات کی جائے۔امریکی صدر بائیڈن انتظامیہ دنیا بھر کے بارے میں اپنی پالیسیوں میں انسانی حقوق اور جمہوریت کو بنیاد قرار دیتی ہے لیکن خاص طور پر بھارت کے معاملے میں بائیڈن انتظامیہ اپنی اس پالیسی کو نظر انداز کر دیتی ہے۔
واپس کریں