دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہندوستانی سپریم کورٹ آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے خلاف 2اگست سے مسلسل سماعت کرے گی
No image نئی دہلی( کشیر رپورٹ)ہندوستانی کی سپریم کورٹ نے ' بی جے پی ' کی مودی حکومت کی طرف سے 5اگست2019کو مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی ریاستی حیثیت ختم کرتے ہوئے نئی دہلی کے زیر انتظام علاقے میں تبدیل کرنے کے لئے پارلیمنٹ کے ذریعے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے اقدام کے خلاف 22درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے 11جولائی کو مقدمے کی آئندہ سماعت کی تاریخ2اگست مقرر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں اس مقدمے کی سماعت مسلسل ہفتے میں پانچ دن کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق ہندوستانی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس سنجے کشن کول، سنجیو کھنہ، جسٹس بی آر گووئی اور جسٹس سوریہ کانت پر مشتمل ایک آئینی بنچ نے منگل کو یہ حکم سنایا کہ سپریم کورٹ سابقہ جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے مرکز کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر آئندہ 2 اگست سے پیر اور جمعہ کو چھوڑ کر تمام کام کے دنوں پر سماعت کرے گی۔ آئینی بنچ 2 اگست کو صبح 10:30 بجے سے سماعت شروع کرے گی۔ اس سے قبل بنچ میں تمام فریقین کو 27 جولائی تک تمام دستاویزات داخل کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔
تقریبا چار سال قبل 5 اگست 2019 کو مرکزی حکومت نے آئین کے دفعہ370 کو منسوخ کر دیا تھا۔یہ معاملہ (دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے فیصلے کو چیلنج کرنے والا) آخری بار مارچ 2020 میں سپریم کورٹ میں درج کیا گیا تھا۔ اس کے بعد کچھ درخواست گزاروں نے اس معاملے کو سات ججوں کی آئینی بنچ کے سامنے سماعت کے لیے بھیجنے کی درخواست کی، لیکن بنچ نے ان کی درخواست کو مسترد کر دیا۔فروری 2023 میں کچھ درخواست گزاروں کی جانب سے چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ کے سامنے معاملے کی جلد سماعت کے لیے درخواست کی گئی تھی۔ خصوصی ذکر کے دوران کی گئی اس درخواست پر بنچ نے کہا تھا کہ وہ مناسب وقت پر اس معاملے کی سماعت کے لیے درج رجسٹر کرنے پر فیصلہ کرے گی۔
واپس کریں