دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
وزیرا عظم آزاد کشمیر چودھری انوا ر الحق کی مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر سے ملاقات ناکامی سے ہمکنار، شاہ غلام قادر نے صاف جواب دے دیا
No image اسلام آباد( کشیر رپورٹ) وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری انوا ر الحق اور مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر کی ملاقات، وزیر اعظم چودھری انوار الحق اس ملاقات میں سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش میں ناکام ہو گئے۔ اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری انوا ر الحق نے مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر سے ان کی رہائش گاہ پہ جا کر ملاقات کی اور اس موقع پر سینئر وزیرریٹائرڈ کرنل وقارنور اور سیکرٹری اسمبلی بھی موجود تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ہی مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے سابق صدر راجہ فاروق حیدر نے گزشتہ دنوں ہی وزیر اعظم چودھری انوا ر الحق پہ عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا تھا مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر اور سیکرٹری جنرل طاروق فاروق چودھری کے وطن واپس آنے پر اجلاس میںمسلم لیگ ن آزاد کشمیر حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ کرے گی۔یہ بات بھی اہم ہے کہ گزشتہ دنوں ہی سیکرٹری جنرل طارق فاروق چودھری نے تنظیمی امور پہ اعتماد میں نہ لئے جانے پہ صدر شاہ غلام قادر سے اختلاف کا بیان دیا تھا۔ وزیر اعظم چودھری انوار الحق ، اور طارق فاروق چودھری دونوں کا تعلق بھمبر سے ہے اور دونوں ایک دوسرے کے سیاسی حریف ہیں۔ اس صورتحال میں وزیر اعظم چودھری انوا ر نے یہ سیاسی حربہ استعمال کرنے کی کوشش کی کہ شاہ غلام قادر اور طاروق فاروق چودھری کے درمیان اختلافات کی صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدر شاہ غلام قادر کی حمایت حاصل کی جائے۔
اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم چودھری انوا ر الحق اپنی اس کوشش میں ناکام رہے اور انہیں شاہ غلام قادر سے ان کی رہائش گاہ پہ جا کر ملاقات کرنے کے باوجود مطلوبہ مقصد حاصل نہیں ہو سکا۔اطلاعات کے مطابق شاہ غلام قادر نے وزیر اعظم چودھری انوار کی امیدوں پہ پانی پھیر دیا اور یہ ملاقات ناکامی سے ہمکنا رہوئی۔
اطلاعات کے مطابق شاہ غلام قادر نے وزیر اعظم چودھری انوار سے آزاد کشمیر حکومت کے امور اور وزراء کو عہدے نہ دیئے جانے سے متعلق باز پرس بھی کی۔ذرائع کے مطابق اس پہ وزیر اعظم چودھری انوار الحق نے جواب دیا کہ ابھی تک انہیں مقتدر حلقے نے وزراء کے عہدوں کا فیصلہ نہیں کیا ہے اس لئے وہ وزراء کو محکمے نہیں دے سکے۔اس سے یہ صورتحال بھی سامنے آتی ہے کہ وزیر اعظم چودھری انوار الحق اپنے سابق قائد عمران خان کی طرح اپنی ناکامیوں،کمزوریوں کا ملبہ مقتدر حلقے پہ ڈالتے ہوئے خود کو بری الذمہ قرار دینے کا حربہ استعمال کر رہے ہیں۔
سیاسی حلقوں کی طرف سے اس ملاقات میں سیکرٹری اسمبلی کی موجودگی پر تعجب کا اظہار بھی کیا جا رہا ہے۔بعض سیاسی حلقوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری انوار الحق نے اس ملاقات میں سیکرٹری اسمبلی کو ساتھ لے جا کر شاہ غلام قادر کو بلیک میل کرنے کی کوشش بھی کی کہ شاہ غلام قادر پہلے سپیکر اسمبلی بھی رہ چکے ہیں۔
یہ اطلاعات بھی ہیں کہ وزیر اعظم چودھری انوا ر الحق نے پہلے کرنل (ر) وقار نور اور سیکرٹری اسمبلی کو شاہ غلام قادر کی رہائش گاہ پہ بھیجا لیکن بات نہ بننے پر بعد میں وزیر اعظم خود ان دونوں کو ساتھ لے کر شاہ غلام قادر کی رہائش گاہ پہ پہنچ گئے۔تاہم وزیر اعظم چودھری انوار الحق کی طرف سے شاہ غلام قادر کو مختلف ترغیبات ، بلیک میلنگ کے حربوں میں مکمل طور پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور وہ شاہ غلام قادر کی حمایت حاصل نہ کر سکے۔ یوں یہ ملاقات مکمل طور پر ناکام ہو گئی۔
واپس کریں