دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مقبوضہ کشمیر، ککر ناگ میں ہندوستانی فوج کاآپریشن مسلسل تیسرے دن بھی جاری، ہزاروں ہندوستانی فوجی خوف اور بوکھلاہٹ میں ہر طرف مسلسل فائرنگ، گولہ باری کر رہے ہیں
No image سرینگر( کشیر رپورٹ) مقبوضہ کشمیر کے جنوبی ضلع اننت ناگ کے ککر ناگ علاقے میں ہزاروں ہندوستانی فوجی جمعہ کو تیسرے دن بھی مسلسل کشمیری فریڈم فائٹرز کے خلاف ایک بڑے آپریشن میں مصروف ہیں۔ بد ھ کو ایک حملے میں ہندوستانی فوج کے ایک کمانڈنگ آفیسر کرنل، ایک میجر اور ایک ڈی ایس پی ہلاک ہو گئے تھے، جمعہ کو مزید ایک زخمی فوجی بھی ہلاک ہو گیا ہے جبکہ مزید دو فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ہندوستانی فوج کے مطابق کشمیر فریڈم فائٹرز نے کہا ہے کہ یہ حملہ آزاد کشمیر کے ضلع راولاکوٹ میں مقبوضہ پونچھ کے ایک فریڈم فائٹر کو مسجد میں نماز کے دوران شہید کئے جانے کی ہندوستانی سازش کے جواب میں کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ راولاکوٹ میںسرنکوٹ پونچھ کے ایک فریڈم فائٹر محمد ریاض المعروف ابو قاسم کو ایک مسجد میں نماز کے دوران فائرنگ کر کے شہید کیا گیا تھا اور اطلاعات کے مطابق قاتلانہ حملہ کرنے والے شخص کو کراچی سے گرفتار کر لیا گیا ہے جو اسلام آباد کے ایک تعلیمی ادارے میں زیر تعلیم بتایا جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بدھ کو انٹیلی جنس اطلاع پہ ہندوستانی فوج کا ایک کمانڈنگ آفیسر، میجر اور پولیس کا ڈی ایس پی 32فوجیوں کے ساتھ ککر ناگ کے ایک پہاڑ کے اس مقام پہ پہنچا جہاں کشمیری فریڈم فائٹرز کی موجودگی کی اطلاع تھی۔انہوں نے گوجروںکے ایک عارضی ٹھکانے کی تلاشی لی جہاں ان کی موجودگی کی اطلاع تھی لیکن وہاں کوئی موجود نہ تھا۔ اسی دوران قریب سے ہی فریڈم فائٹر ز نے ان پہ فائرنگ شروع کر دی جس سے یہ شدید زخمی ہوگئے۔ اس حملے پہ ان کے ساتھ موجود32فوجی گھبرا کر بھاگ کھڑے ہوئے اور کئی گھنٹے تک زخمی حالت میں وہاں پڑے رہنے کے بعد کرنل ،میجر اور ڈی ایس پی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گئے۔ ہندوستانی فوج کا کہنا ہے کہ جس شخص نے ان کی مخبری کی تھی کہ اس نے انہیں پہاڑ پہ موجود ایک کچے کوٹھے میں رکھا ہوا ہے، اسی نے ان فریڈم فائٹرز کو فوج کی آمد کی اطلاع دی۔ہندوستانی فوج کے مطابق ان فریڈم فائٹرز میں سے ایک کانام عزیر خان ہے جو اسی علاقے کا باشندہ ہے اور ہندوستانی فوج نے اس پہ دس لاکھ روپے کا انعام رکھا ہوا ہے۔ ہندوستانی فوج کا خیال ہے کہ وہاں ڈنگ آفیسر کرنل منپریت سنگھ، اسی بٹالین کے میجر آشیش دھونچک اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) محمد ہمایوں مزمل بھٹ کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا ہے۔ اس آپریشن میں ہندوستانی فوج کے کمانڈوز بھی استعمال کئے جا رہے ہیں۔
مقبوضہ جموں وکشمیر میں1988سے ہندوستان سے آزادی، مسئلہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق پرامن حل کے مطالبے پہ کشمیریوں کی مزاحمتی تحریک جاری ہے۔ اس دوران ایک لاکھ سے زائد کشمیری ہندوستانی فوج کے ہاتھوں ہلاک ہوئے ہیں اور فریڈم فائٹرز کے ہاتھوں مارے جانے والے ہندوستانی فوجیوں کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے۔ ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر کے چھوٹے سے علاقے میں دس لاکھ فوج حالت جنگ کی طرح متعین کر رکھی ہے اور مقبوضہ کشمیر میںانسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں پہ عالمی اداروں کی رپورٹس سامنے آتی رہتی ہیں۔
واپس کریں