دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پنجاب میں پولیس نے بجلی چوری کے24758مقدمات درج اور 15031ملزمان گرفتار کر لئے،یہ نہیں بتایا گیا کہ ان میں گھریلواور کمرشل صارفین کی تعداد کیا ہے
No image راولپنڈی( کشیر رپورٹ)پنجاب میں بجلی چوروں کے خلاف پولیس کا کریک ڈائون، ہزاروں مقدمات درج، سینکڑوں گرفتار، پولیس بجلی چوری کے مقدمات کے اندراج اور گرفتاریوںکے اعداد و شمار میں گھریلو اور کمرشل صارفین کی تعداد بھی بتائے، شہریوں کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق پنجاب پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آئی جی پولیس ڈاکٹر عثمان انور کی ہدایت پہ صوبہ بھر میں بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈائون میں مزید تیزی لائی گئی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صوبہ پنجاب میں بجلی چوروں کے خلاف 24758مقدمات درج کئے گئے ہیں اور اس سلسلے میں15031ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔جمعہ کو اس بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز صوبہ بھر میں بجلی چوروں کے خلاف کاروائی کے دوران 1193مقدمات درج کر کے46ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ آئی جی پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ ملکی وسائل کو نقصان پہنچانے والے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ ملک میں بجلی کی قیمتوں میں غیر مسلسل غیر معمولی اضافے کے خلاف شہریوں میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے اور بجلی کی قیمتوں میںمسلسل گراں اضافے سے شہریوں کو ناقابل برداشت معاشی دبائو کا سامنا ہے جس سے شہری اذیت اور ذلت کا شکار ہو رہے ہیں۔ کئی شہریوں کی طرف سے بجلی کے بھاری بل آنے پر خود کشی کرنے کے واقعات بھی سامنے آ چکے ہیں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ لائین لاسز اور بجلی چوری ایک سنگین مسئلے کے طور پر درپیش ہے ۔ اسی تناظر میں حکومت نے بجلی چوری کرنے والوں کے خلاف آپریشن شروع کیا ہے اور اس حوالے سے پولیس کو بھی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔پنجاب پولیس نے صوبے میں بجلی چوری کے حوالے سے 24ہزار758مقدمات درج کرنے اوربجلی چوری کے15ہزار31ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے تاہم پولیس کی طرف سے نے یہ نہیں بتایا گیاکہ ان میں سے کتنے گھریلو صارف ہیں اور کتنے کارخانے دار، کمرشل صارف ہیں جن کے خلاف بجلی چوری کے مقدمات درج کئے گئے ہیں اور جنہیں بجلی چوری کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ حکومت اور پولیس کو یہ لازمی طور پر بتانا چاہئے کہ بجلی چوری کے درج مقدمات اور بجلی چوری کے الزام میں گرفتار کئے جانے والوں میں کتنے گھریلو صارف ہیں اور کارخانے دار،کمرشل صارفین کی تعداد کتنی ہے۔
واپس کریں