دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
قائد محمدنواز شریف کے استقبال کے حوالے سے منعقدہ مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے اجلاس سے مریم نواز، شاہ غلام قادر، راجہ فاروق حیدر خان ، چودھری طارق فاروق و دیگر کا خطاب
No image اسلام آباد( پ ر)پاکستان مسلم لیگ(ن) کی مرکزی چیف آرگنائز و سینئر نائب صدر محترمہ مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ محترمہ مریم نواز نے کہا کہ قائد پاکستان محمد نواز شریف نے کشمیر کو ہمیشہ اولیت اور ترجیح دی ہے اور کشمیریوں کا یہ اجتماع بھی اپنے قائد سے محبت کا اظہار کرتاہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہ غلام قادر ایک اچھے سیاستدان کیساتھ ساتھ ایک اچھے انڈمنسٹریٹر بھی ہیں مجھے یقین ہے کہ 21اکتوبر کو آزاد کشمیر کے عوام اپنے قائد کے استقبال کیلئے جوق در جوق نکلیں گے۔ انہوں نے آزاد کشمیر کے مسلم لیگ(ن) آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر سے کہا کہ وہ قائد کا پیغام قریہ قریہ پہنچائیں تاکہ آزاد کشمیر بھر سے21اکتوبر کو لوگ اپنے دوستوں اور ساتھیوں کے ہمراہ لاہور پہنچیں جہاں چاروں صوبوں کے عوام اپنے قائد کے استقبال کیلئے پہنچیں گے۔محترمہ مریم نواز نے کہا کہ آج کے اجتماع میں مسلم لیگی کارکنوں کے تعداد بالخصوص خواتین اور نوجوان کی بھرپور تعداد دیکھ کر مجھے اطمینان ہوا ہے کہ کشمیریوں کے دل میں اپنے قائد محمد نواز شریف کیلئے محبت کے جذبات عروج پر ہیں۔ انہوں نے مسلم لیگی عہدیداران کو ہدایت کی کہ وہ آزاد کشمیر کے ضلعی، حلقوں اور یونین کونسل کی سطح پر کارکنوں کو منظم اور متحرک کریں تاکہ21اکتوبر کو آزاد کشمیر سے کارکنوں کے قافلے لاہور بغیر کسی دشواری کے پہنچ سکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان مسلم لیگ(ن) آزاد جموں و کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر کی زیر صدارت قائد مسلم لیگ(ن) محمد نواز شریف کی وطن واپسی اور استقبال کی تیاریوں کے سلسلہ میں مسلم لیگی عہدیداران، ٹکٹ ہولڈرزحلقہ، ممبران مجلس عاملہ،ضلعی، سٹی، حلقہ، ونگز، سوشل میڈیا، یوتھ ونگ کے صدور و جنرل سیکرٹریز، ممبران ضلع کونسل و ٹکٹ ہولڈرز، ممبران میونسپل کارپوریشن و ٹکٹ ہولڈرز کا اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان، مسلم لیگ(ن) آزاد کشمیر کے سینئر نائب صدر راجہ مشتاق احمد منہاس، سیکرٹری جنرل چوہدری طارق فاروق کے علاوہ وزرا حکومت، سابق وزرا حکومت، ٹکٹ ہولڈرز اور مسلم لیگی عہدیداران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ غلام قادر نے کہا کہ21اکتوبر کو ہزاروں کی تعداد میں لوگ اپنی محبوب قائد کا استقبال کریں گے۔ محمد نواز شریف کی وطن واپسی سے آزاد کشمیر میں مسلم لیگی کارکنوں کا جوش و جذبہ پورے عروج پر ہے۔ شاہ غلام قادر نے محترمہ مریم نواز شریف کو یقین دلایا کہ آزاد کشمیر بھرپور اور مہاجرین جموں وکشمیر مقیم پاکستان کی بڑی تعداد اپنے قائد کے استقبال کیلئے لاہور مینار پاکستان میں موجود ہو گی۔سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ محمد نواز شریف کا استقبال ہم سب پر فرض ہے مسلم لیگی کارکنان اپنے قائد کے والہانہ استقبال کیلئے جوق در جوق لاہور جانے کی تیاری کریں۔ چوہدری طارق فاروق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میاں محمد نواز شریف کے آزاد کشمیر کے عوام پر بے شمار احسانات ہیں جنہیں کشمیر ی قوم کسی صورت بھلا نہیں سکتی ممسلم لیگی کارکنان اپنے قائد کے استقبال کیلئے آزاد کشمیر کے ہرکونے سے مسلم لیگی کارکنان سبز ہلالی پرچم اور آزاد کشمیر کا پرچم تھامے اپنے قائد کے استقبال کیلئے لاہور پہنچیں۔
اجلاس میں درج ذیل قراردادیں متفقہ طور پر منظور کی گئیں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) آزاد جموں و کشمیر کا یہ اجلاس پاکستان مسلم لیگ(ن) کے قائد جناب محمد نواز شریف، صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) جناب محمد شہباز شریف، محترمہ مریم نواز شریف اور صدر پاکستان مسلم لیگ(ن) آزاد جموں و کشمیر جناب شاہ غلام قادر کی قیادت پر اپنے بھرپور کا اعتماد کا اظہار کرتا ہے اور قائد محترم محمد نواز شریف کی پاکستان آمد کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے یہ عہد کرتا ہے کہ 21اکتوبر کو ہم اپنے محبوب قائد کا فقید المثال استقبال کریں گے۔ محمد نواز شریف کی وطن واپسی سے نہ صرف ملکی استحکام میں اضافہ ہو گا بلکہ جناب محمد نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ(ن) پاکستان کے آمدہ الیکشن میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرکے اک نئے دور کا آغاز کرے گی۔
یہ اجلاس پاکستان کے نگران وزیر اعظم جناب انوار الحق کا کڑ،ترکی کے صدر رجب طیب اردغان اورسعودی عرب کے وزیرخارجہ کا شکریہ ادا کرتا ہے کہ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں نہ صرف کشمیری عوام کا ذکر کیابلکہ کشمیر کو ایک حل طلب مسئلہ قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور استصواب رائے کے نکات کو بہتر انداز میں اٹھایا۔یہ اجلاس جموں و کشمیرکے عوام کی لازوال جدوجہد، بے مثال قربانیوں اور غیر معمولی استقامت و پامردی پر خراج تحسین پیش کرتا ہے اور پاکستان کے عوام اور حکومت کی کشمیریوں کی جدوجہد سے غیر معمولی کمٹمنٹ اور حق خودارادیت کے منصفانہ حق کی جدوجہد میں سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کو انتہائی قدر سے دیکھتا ہے اور اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کی توجہ مقبوضہ کشمیر کی جانب مبذول کرواتا ہے کہ بھارت کے جارحانہ، غیر قانونی، غیرانسانی اور غیر سیاسی اقدامات نے غیر مستحکم خطے میں امن وسلامتی کے لئے خطرات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ یہ اجلاس جموں وکشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر فوری عمل درآمد پر زور دیتے ہوئے قرار دیتا ہے کہ مقبوضہ وادی میں صورتحال ناقابل برداشت ہے اور اس امر کا اعادہ کرتا ہے کہ کشمیری عوام کی جدوجہد عالمی سطح پر جائز، پرامن اور اپنے منصفانہ حق کے لئے تسلیم شدہ ہے اور کشمیری قوم اپنی آزادی کی خاطر اپنی تمام تر جدوجہد جاری رکھیں گے۔
آج کا یہ اجلاس آزاد جموں کشمیر میں جاری حالیہ احتجاجی تحریک جو بجلی کے بلات میں بے پناہ اضافے اور، آٹے کی سبسڈی کے خاتمے اور دیگر کئی مطالبات سے متعلقہ ہے کو عوام کا جائز مطالبہ قرار دیتے ہوئے زور دیتا ہے کہ سستی بجلی آزاد کشمیر کے عوام کا حق ہے حکومت آزاد کشمیر اپنے لگائے گئے مختلف ٹیکس واپس لے اور حکومت پاکستان سے بات چیت کے ذریعے مسلے کا باوقار حل نکالے۔ حکومت پاکستان بھی آزاد کشمیر کے لوگوں کی قربانیوں کا احساس کرتے ہوئے حکومت آزاد جموں کشمیر سے واٹر یوزر چارجز سمیت ماحولیات کے متعلق قابل قبول معاہدے کرے۔
یہ اجلاس سوشل میڈیا،نجی ٹی وی چینلز اور یوٹیوب چینلزپر پاکستان مخالف نظریات کو ترویج دینے کی بابت سرکاری سرپرستی میں جاری مہم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قرار دیتا ہے کہ آزاد جموں کشمیر کا خطہ نظریاتی انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اس انتشار اور نظریاتی تقسیم کو روکنے کے لیے ضروری اور فوری اقدام اٹھائے جائیں۔ کشمیریوں کی کئی نسلوں نے نظریاتی، فکری، جغرافیائی اور فطری طور پر تحریک آزادی کشمیر کو اپنا لہو پیش کرتے ہوئے ہندوستان کے جابرانہ اور غاصبانہ، غیر آئینی اور غیر قانونی قبضہ کو کبھی تسلیم نہیں کیا۔ قرار داد الحاق پاکستان اور اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قراردادیں کے مطابق رائے شماری ہی ہمارا نظریہ اور آزادی ہماری منزل ہے۔ اس پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں ہے۔
یہ اجلاس میر واعظ عمر فاروق کی چار سالہ جبر ی نظر بندی کے بعد رہائی کو خوش آئند قرار دیتا ہے اور اس توقع کا اظہار کرتا ہے کہ ان کی رہائی سے کشمیریوں کی تحریک حریت کو تقویت ملے گی جس کا ثبوت یہ بھی ہے کہ میرواعظ نے اپنے موقف میں اس امر کا اعادہ کیا ہے کہ وہ اپنی جدوجہد مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل تک جاری رکھیں گے جب تک اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کو رائے شماری کا حق نہیں مل جاتا۔

واپس کریں