دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
وزیر اعظم چودھری انوا ر نے آزاد کشمیر کو پولیس سٹیٹ بنا دیا ہے، ایف آئی آرز، گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ طارق فاروق چودھری سیکرٹری جنرل مسلم لیگ ن آزاد کشمیر
No image اسلام آباد ( کشیر رپورٹ) مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے سیکرٹری جنرل چودھری طارق فاروق نے وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری انوا رالحق کی حکومت پر کڑی تنقید کی ہے۔ چودھری طارق فاروق نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بے نامی حکومت آزاد جموں کشمیر کی جانب سے آزاد جموں کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹیز کی جانب سے ڈیڑھ ماہ سے جاری پر امن احتجاجی تحریک ، دھرنوں ، شٹر ڈاون ھڑتالوں اور مظاھروں کے خلاف کریک ڈائون ، ایف آئی آرز اور گرفتاریوں کی شدید مزمت کرتے ھیں ۔ چاکر وزیر اعظم کے جھوٹے وعدے ا بے نقاب ھو چکے ھیں ۔ پہلے آزاد جموں کشمیر میں خلاف قانون بجلی کے بلوں میں بے تحاشا اضافہ کر کے الزام حکومت پاکستان پر آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کے حوالے سے لگا کر احتجاج کا رخ حکومت پاکستان کی طرف موڑنے کی کوشش کی ۔ الیکڑانک اور سوشل میڈیا پر ھڑتالوں اور احتجاج کو اپنی طاقت اور سیاست کے لیے استعمال کیا ۔ حکومت پاکستان اور سیاسی اداروں کو کشمیریوں کی معاشی محرومی کا ذمہ دار قرار دیا ۔ لچھے دار تقاریر کر کے داد سمیٹی اور عوام الناس کو اشتعال دلایا۔ جب اس کو لانے والوں نے حالات کی سنگینی اور قومی مفاد پر ضرب لگتے دیکھی تو اس کے کان مروڑے گئے ۔ بعد ازاں اس نے مذاکرات کا ڈول ڈال کر مخصوص اضلاع میں ایکشن کمیٹیز کو تقسیم کرنے کی ناکام کوشش کی ۔
سیکرٹری جنرال مسلم لیگ ن نے کہا کہ جب راولاکوٹ میں اس کا اپنے پرائیوٹ سیکرٹریوں سمیت دورہ ناکام ھوا اور عوامی ایکشن کمیٹی نے اس کے ساتھ مذاکرات سے انکار کر دیا تو اب ریاستی طاقت کا استعمال کر کے مخصوص گروپوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے خلاف ایف آئی آرز اور گرفتاریاں عمل میں لائی جا رھی ھیں ۔ اضلاع کو تقسیم کر کے نفرتوں اور تشدد کا بیج بویا جا رھا ھے ۔ مظفرآباد ، باغ ، راولاکوٹ ، عباسپور اور کوٹلی کو پولیس سٹیٹ بنا دیا گیا ھے ۔ یہ آئے روز سیاسی لبادے بدلنے والا انسان اس پرامن خطے کو خانہ جنگی کی طرف لے جا کر کس کی خدمت کرنا چاھتا ھے ؟
طارق فاروق نے کہا کہ ریاست کے تمام سیاسی اداروں کو اس نے پہلے ھی پانچ ماہ سے وائسرائے کے پاس گروی رکھ کے بے حال کر دیا ھے ۔ سیاسی قیادت کا لباس اتر چکا ھے ۔ اب عوام الناس کو تقسیم در تقسیم کر کے یہ اپنی اندھی انا کی تسکین کے لیے بہت ھی خطرناک کھیل رھا ھے ۔ اس کا تو کچھ نہیں جانا ، اس کو بچانے والے بہت طاقتور ھیں لیکن ریاست جموں کشمیر اور پاکستان کے فطری اور نظریاتی تعلق کو جتنا کمزور اس شخص نے کیا ھے وہ ناقابل بیان ھے ۔ اس نقصان کی تلافی کئی دھائیوں تک ممکن نہ ھو گی ۔ ذمہ دار حلقے اس کی سازش کو سمجھیں اور آگ کو بھجانے کی فوری کوشش کریں ۔ مزاکرات سے مسلے کا حل تلاش کریں ۔ اس خطہ کے عوام محب وطن ھیں ، اپنے اور اپنی آئندہ نسلوں کے بنیادی حقوق کے لیے آواز اٹھا رھے ھیں ۔ ریاستی وسائل پر اپنا استحقاق چاھتے ھیں ۔ اپنی ریاستی شناخت کو بہر صورت برقرار رکھنا چاھتے ھیں ۔ رائے شماری کے ذریعے حق خود ارادیت چاھتے ھیں ۔ یہ تسلیم شدہ متنازعہ مسلئہ ھے ۔ پاکستان کو یہ اپنی جان سے زیادہ عزیز سمجھتے ھیں ۔ پہلے عوام کا حق حکمرانی چھینا گیا اب جینے کا حق بھی نہیں دیا جا رھا۔
واپس کریں