دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
8اکتوبر 2005 کے زلزلہ متاثرین کی تعمیر نو کے منصوبوں کے فنڈز روک رکھے ہیں،11سو منصوبے اب بھوت بنگلوں میں تبدیل۔ زاہد امین ایڈووکیٹ
No image مظفرآباد(کشیر رپورٹ)چیئرمین مظفرآباد سٹی ڈویلپمنٹ فانڈیشن زاہد امین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ زلزلہ متاثرین کے 88 ارب روپے دیگر مدات میں استعمال کرنے والوں نے 8اکتوبر 2005 کے زلزلہ متاثرین کی تعمیر نو کا بڑا ظالمانہ اختتام کیا ہے۔حکومت پاکستان کی غیر منصفانہ پالیسیوں کی وجہ سے انہوں نے ایرا بورڈ سے احتجاجااستعفی دیدیا ہے۔انہوں نے کہا کہ فنانس ڈویژن اسلام آباد نے جون 2021 سے تعمیر نو کے فنڈز روک رکھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 11سو منصوبہ جات کی تکمیل کے آخری مرحلہ میں جون 2021 سے مطلوبہ اڑھائی ارب روپے فراہم نہیں کیے جارہے ہیں۔گڑھی دوپٹہ اسپتال اور دومیل لائیو اسٹاک انسٹیٹیوٹ سمیت 11سو منصوبے اب بھوت بنگلوں میں تبدیل ہوچکے ہیں۔علاوہ ازیں 919جاریہ منصوبوں کے لیے حکومت پاکستان گزشتہ سوا دو سال سے مطلوبہ سوابارہ ارب روپے فراہم نہیں کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ تعمیر نو کے منظور شدہ 818منصوبوں کو سرے سے شروع ہی نہیں کیا جاسکاہے۔دویہات کے سینکڑوں تعلیمی اداروں کے طلبہ وطالبات کھلے آسمان تلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ادھوری ایم سی ڈی پی کے لیے 2021-22 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 1ارب 25کروڑ روپے کا خصوصی ترقیاتی پیکیج منظور کیا گیا تھا تاہم جولائی 2021 میں برسر اقتدار آنے والی حکومت نے نومبر 2021 میں پیکیج کو منسوخ کردیا۔بعد ازاں دیگر اہم ترقیاتی اسکیمیں بھی منسوخ کردی گئیں۔انہوں نے کہا کہ درجنوں ضروری تعمیراتی منصوبوں کو دانستہ التوا اور الجھا ئوا میں ڈالا گیا ہے۔ وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے متعصبانہ اقدامات نے بنیادی شہری انفراسٹریکچر کو شدید نقصان پہنچادیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نئی نسل پیکیج کی بحالی پر توجہ دے،پیکیج کی بحالی سے جھینگ کی مقامی بجلی کیپیٹل سٹی کو فراہم کی جاسکتی ہے۔
واپس کریں