دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
تمام توجہ پاکستان کے عام انتخابات پہ ہے، ترجمان حکومت کی باتوں کا جواب دینا مناسب نہیں سمجھتا،حکومت عارضی اور ایڈھاک ملازمین کو فارغ نہ کرے۔ شاہ غلام قادرصدر مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کی پریس کانفرنس
No image مظفرآباد(نیوز رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر نے کہا ہے کہ این ٹی ایس ختم نہیں ہو رہا مسلم لیگی کارکنان پروپیگنڈے کا حصہ نہ بنیں،پاکستان کے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کامیابی حاصل کرے گی،میاں نواز شریف وزیراعظم ہوں گے۔لیگی کارکنان پاکستان کے انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔انہوں نے کہا کہ ترجمان حکومت کی جانب سے دیئے گئے بیانات کا جواب دینا مناسب نہیں سمجھتا وہ ہر دور میں ایسا کرتے رہے۔وزرا اعظم کی مراعات میں اضافہ لینے کا فیصلہ مستفید کندگان وہ خود کریں۔فلسطین اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر مظالم قابل مذمت ہیں۔بھارت ریٹائرڈ فوجیوں کو سیز فائر لائن کے قریب ترین آبادکرنا چاہتا ہے جو کہ قابل مذمت اقدام ہے۔آزاد کشمیر بھر کے کنٹریکٹ عارضی اور ایڈھاک ملازمین کو فارغ نہیں کرنا چاہیے۔اگر حکومتوں نے اشتہار نہیں دیئے یا مستقل تقرریاں نہیں کیں تو اس کی سزا ملازمین کو نہیں ملنی چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق وزرائے حکومت ڈاکٹر مصطفی بشیر عباسی،مرتضی گیلانی، محترمہ نورین عارف،مسلم لیگی رہنمائوں راجہ مظہر قیوم،ڈاکٹر راجہ عارف خان، فرحت علی میر،فراز عارف کے ہمراہ مرکزی ایوان صحافت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ وہ فلسطین مسلمان بھائیوں کی آزادی اور فتح کیلئے دعا گو ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارت نے چھ سال سے انتخابات نہیں کروائے، کشمیریوں کے سٹیٹ سبجیکٹ کے قانون کو ختم کر دیا گیا سیز فائر لائن کے قریب ریٹائرڈ فوجیوں کو آباد کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کی جا رہی ہے۔ ٹیٹوال میں شاردہ مندر اور گردوارہ قائم کر کے ہندوستان کی مرکزی قیادت کو اس طرف مدعو کرنے کا سلسلہ جاری ہے جو قابل مذمت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے چاہا تو کشمیر کے لوگوں کو ضرور آزادی ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں قائم مخلوط حکومت کے حوالہ سے بہت سے ابہام پیدا ہوئے ہیں مسلم لیگ ن انفرادی نہیں بلکہ اجتماعی اور مرکز کے فیصلے کی روشنی میں اتحاد کا حصہ بنی ہے۔ تحفظات اور سوالیہ نشانات موجود ہیں۔مسلم لیگ ن کے دور کی ترقیاتی سکیموں کے فنڈز روک دیئے گئے ہیں اور جاری کردہ فنڈز کی بھی کوئی مربوط پالیسی سامنے نہیں آئی۔ہے۔کنٹریکٹر عدالتوں میں گے ہوئے ہیں جس سے عام آدمی میں تشویش پائی جاتی ہے۔حکومت کے اس عمل سے ن لیگ کے دور کی ترقیاتی سکیموں کے لیے کی گئی انوسٹمنٹ ضائع ہونے کا اندیشہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ترقیاتی عمل کے سلسلہ میں میٹنگ بلا کر حکومت بریفنگ دے۔ان کا کہنا تھا کہ تیس جون سے قبل کیے گئے اخراجات کی تفصیلات کیلئے اسمبلی میں سوال جمع کروا رکھا ہے مگر تاحال اس کو جواب نہیں آیا۔انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمتوں کے سلسلہ میں این ٹی ایس ختم نہیں ہو رہا اور نہ ہی اس کو ختم کرنے کی کسی کو جرات ہے۔کوئی بھی ایسا کرے گا تو مسلم لیگ ن بھرپور مذمت کریگی تاہم کارکنان منفی پروپیگنڈے کا حصہ نہ بنیں۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے کارکنان اور آزاد کشمیر کے عوام کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے۔اس وقت ہماری تمام توجہ پاکستان کے عام انتخابات پر ہے۔آزاد کشمیربھر کے مسلم لیگی کارکنان پاکستان کے عام انتخابات میں ن لیگ کے قومی اور صوبائی اسمبلی کے نامزد امیدواروں کی کامیابی کیلئے کردار ادا کریں۔جس کارکن کا جس حلقہ انتخاب میں تعلق ہو گا اس کا ن لیگ نوٹیفکیشن جاری کرے گی تاکہ باضابطہ وہاں پر جا کر الیکشن مہم میں حصہ لیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے اساتذہ اور ملازمین کا مسئلہ حل کرنے کے ساتھ ساتھ عارضی کنٹریکٹ اورایڈھاک ملازمین کے معاملے کو بطریق احسن یکسو کیے جانے کی ضرورت ہے۔کسی کو بے روزگار نہ کیا جائے۔اگر حکومت نے اشتہار نہیں دیئے یا پراپر تقرری نہیں کی تو اس کی سزا عارضی ملازمین کو نہ دی جائے بلکہ انہیں ریگولر کرنے کیلئے آئینی اور قانونی راستہ تلاش کیا جائے۔انہوں نے نواز شریف کے ملک آمد کے موقع پر آزاد کشمیر بھر کے لیگی کارکنان کی جانب سے استقبال کرنے پرکارکنان کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن آزاد کشمیر قائد میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں متحد ومنظم ہے۔ایکشن کمیٹیزکے ذمہ داران اور حکومت کے درمیان مذاکرات آخری مراحل پر ہیں امید ہے بطریق احسن یکسو ہو رہے ہیں۔آزاد کشمیر کے عوام کو بجلی کی خاطر خواہ سہولیات فراہم کی جائیں۔آزاد کشمیر میں صارفین سے فیول ایڈجسٹمنٹ چارج لینا بلا جواز ہے۔عوام کو کاسٹ ٹو کاسٹ بجلی ملنے چاہیے۔راجہ فاروق حیدر خان جماعت میں قابل عزت واحترام ہیں۔انہوں نے کہا کہ دوسرے حلقوں میں مداخلت کا سلسلہ ختم نہیں ہوا۔ایک وزیر نے پچاس لاکھ روپے میرے حلقے میں بھی دے دیئے ہیں۔چھوٹے موٹے اختلافات لگے رہتے ہیں۔ابہام دور ہونے چاہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قائد حزب اختلاف جملہ مراعات کے اگر حلقے کے حقوق کا دفاع نہیں کر سکتے تو اس پر کیا کہا جا سکتا ہے۔
واپس کریں