دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری انوا رالحق کے پروٹوکول کے لئے کوٹلی میں راستوں کی بندش، ایک شہری بر وقت ہسپتال نہ پہنچنے کی وجہ سے جاں بحق
No image کوٹلی ( کشیر رپورٹ) آزاد کشمیر کے کوٹلی شہر می اتوار کووزیر اعظم چودھری انوا ر الحق کی آمد کے موقع پر ان کے پروٹوکول کی وجہ سے شہریوں کے لئے راستے بند کئے گئے جس وجہ سے ایک شہری بر وقت ہسپتال نہ پہنچ سکا اور جاں بحق ہو گیا۔واضح رہے کہ وزیر اعظم چودھری انوا ر الحق اپنے بیانات میں تسلسل سے یہ دعوی کرتے ہیں کہ انہوں نے وزیر اعظم کا پروٹوکول ختم کرا دیا ہے۔ تفصیلا ت کے مطابق کشمیر کونسل سٹاف کالونی کوٹلی میں مقیم اکائونٹ آفیسر نے بتایا کہ وہ اپنے علیل والد کو ہسپتال لے جانے کے لئے کالونی سے باہر نکلا تو پولیس نے روک لیا کہ وزیر اعظم آ رہے ہیں اور راستہ بند ہے،کالونی کے دوسرے گیٹ سے باہر نکلا تو وہاں بھی پولیس نے یہ کہتے ہوئے اسے روک لیا کہ وزیر اعظم صاحب آ رہے ہیں اس لئے راستہ بند ہے۔اس شخص نے بتایا کہ اس نے پولیس کی منتیں کیں کہ اس کے والد کی حالت نازک ہے، انہیں ہسپتال لے کر جانے دیا جائے لیکن پولیس نے کہا کہ آپ ہائی وے کے راستے جائیں۔ وہ شخص اپنے والد کو لئے ہائی وے کی طرف گیا تو ہائوسنگ سکیم کی طرف والے ہسپتال کے گیٹ کو تالا لگایا گیا تھا،دوسرے گیٹ کی طرف گلی میں گیا تو وہاں ٹریفک کا رش تھاجس وجہ سے اس کی گاڑی آدھ گھنٹے ٹریفک کے رش میں پھنسی رہی۔اس نے بتایا کہ ہسپتال کے گیٹ پہ پہنچا تو اس وقت میرے والد صاحب سانس لے رہے تھے،اندر آ کر ڈاکٹر کے چیک کرنے تک وہ وفات پا گئے ۔
اس شخص نے کہا کہ میر اسوال ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم بھی یہاں آتے رہے لیکن لوگوں کے لئے ہسپتال جانے کے سہولت بند نہیں ہوئی لیکن آ ج شہریوں کے لئے کچہری کا سارا راستہ بند کیا ہوا ہے اور ہسپتال کو جا گیٹ مریضوں کی سہولت کے لئے دیا گیا ہے، لیکن ایم ایس نے وہاں تالا لگا کرگیٹ بند کیا ہوا ہے۔ اس نے کہا کہ زندگی تو اللہ کے ہاتھ ہے لیکن اگر وہ وقت پہ ہسپتال پہنچ جاتے تو شاید ایسا نہ ہوتا۔اس نے کہا کہ ان کی والد کی وفات کی ذمہ داری انتظامیہ اور پولیس پہ عائید ہوتی ہے، انہیں اس کا اختیار حاصل نہیں ہے کہ وزیر اعظم کے آنے پہ لوگوں کی ہسپتال جانے کی سہولت ختم کر دی جائے،لوگ ان کی منتیں کریں کہ مجھے ہسپتال جانے دیں ، لیکن وہ راستہ بند کر دیں۔
واپس کریں