دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ایک سابق وزیر اعظم کے حالیہ بیانات اخلاقی دائرے سے باہر،کوٹلی جلسہ حق خودارادیت پر بلاجواز ہرزہ سراہائی بے معنی اور سمجھ سے بالاتر ۔ ترجمان آزاد کشمیر حکومت
No image مظفرآباد (پی آئی ڈی) 8 جنوری 2024۔ترجمان آزادکشمیر حکومت نے کہا ہے کہ اقتدار اللہ کی امانت اور اللہ کی مر ضی سے ملا، جب تک اقتدار ہے خدمت خلق میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرینگے، عوام ہماری سیاست کا محور و مرکزہیں۔ ایک سابق وزیر اعظم کے حالیہ بیانات اخلاقی دائرے سے باہر، غیر سنجیدہ اور غیر جمہوری سوچ کے عکاس ہیں، ہم جمہوری رواداری پر یقین رکھتے ہیں، حکومت کی جانب سے سیاسی مروت اور بھائی چارے کی پالیسی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ سیاست میں اخلاقیات کو ترجیح دینی چاہیے ورنہ غیرذمہ داری کے نتائج خود بھی بھگتنا پڑ سکتے ہیں، کوٹلی میں حق خودارادیت جلسہ سے متعلق سیاسی مخالفین کی بلاجواز ہرزہ سرائی سمجھ سے بالاتر ہے۔ ترجمان آزادکشمیر حکومت نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اقتدار اللہ پاک کی امانت ہے اور اس کے فضل و کرم سے ملا ہے جب تک مالک نے چاہا ہم عوام کی خدمت کے لیے اقدامات اٹھاتے رہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم چوہدری انوارالحق متعدد بار واضح کر چکے ہیں کہ کسی کو خوش کرنے کے لیے نہیں عوامی خدمت کے لیے کام کر رہے ہیں، ایک سابق وزیر اعظم بار بار تبدیلی کا کہہ رہے ہیں، انھیں واضع پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اقتدار کسی کی میراث نہیں ہے، حکومت جمہوری طریقہ سے قائم ہوئی اورتبدیلی کے خواہش مندوں کو جمہوری راستہ سے ہی گزرنا پڑیگا۔ انھوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نے اپنے دور میں غیر سنجیدگی اختیار کی تو اقتدار ہاتھ سے نکل گیا، جس کے اثرات سابق وزیر اعظم کے رویے میں بھی نظر آرہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سیاست میں ذمہ داری اور اخلاقیات کے فروغ کی روش کو نہیں چھوڑنا چاہیے۔سابق وزیر اعظم کی جانب سے وزیر اعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق کے متعلق بیان افسوسناک ہے، وزیر اعظم آزادکشمیر کو اقتدار کی ہوس نہیں ہے، اقتدار کسی کی میراث نہیں ہے، ہم جمہوری نظام پر یقین رکھتے ہیں، اگر کوئی خواہش مند ہو تو سو بسمہ اللہ آئے۔ سابق وزیر اعظم ہمیں طعنے دینے کے بجائے اپنے دور کی کارگردگی کا ہمارے موجودہ اتحادی حکومت کے دور کی کارگردگی سے موازنہ کرلیں تو حقائق ان کے سامنے آجائیں گے۔ سیاست میں اگر اخلاقیات کو پس پشت ڈالا جائے تو انگلیوں اپنی طرف بھی اٹھتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بار ہا کہہ چکے غیر معیاری زبان پر سخت جواب دیے جا سکتے ہیں لیکن حکومت ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اخلاقیات کو فروغ دے رہی ہے۔ جمہوریت اور اخلاقیات کا چولی دامن کا ساتھ ہوتا ہے۔ مخالفین کو یاد رکھنا چاہیے کہ عوام کی خدمت کے لیے موجود ہ حکومت نے مشکل فیصلے کیے، عوامی مشکلات کے حل کے لیے عملی اقدامات سے ثابت کیا کہ باتیں نہیں ہم کام کرنے والے لوگ ہیں، بجلی سمیت دیگر تمام معاملا ت پر اپنی عوام کو جہاں تک ممکن ہو سکا ریلیف فراہم کیا، ترقیاتی پر اجیکٹس کی تکمیل اور مقبوضہ کشمیر کیلئے بیس کیمپ کی حکومت کی جانب سے مسلسل آواز بلند کرنا سیاسی مخالفین کو ہضم نہیں ہورہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کوٹلی جلسہ حق خودارادیت مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی اور سیاسی و حکومتی قیادت کا مشترکہ حکمت عملی کے تحت آگے بڑھنے کے لیے پہلا قدم تھا۔ کوٹلی جلسہ حق خودارادیت پر بلاجواز ہرزہ سراہائی بے معنی اور سمجھ سے بالاتر ہے۔ سیاسی مخالفین بلاجواز تنقید سے ہیجان پیدا کرنے سے باز آجائیں۔ حکومت آزادکشمیر عوامی فلاح اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی آواز بلند کرنے کے لیے ہرممکن تگ ودو کر رہی ہے۔ مخالفین حوصلہ رکھیں اور دیکھتے جائیں، ہم بیان بازی نہیں عملی اقدامات سے خطہ کے عوام کی خدمت کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا تے رہیں گے۔
واپس کریں