دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
عوامی ایکشن کمیٹی کا مقبوضہ جموں و کشمیر کے آزادی پسندوں سے یکجہتی کے دن 5فروری کو آزاد کشمیر کے امور پہ یوم احتجاج کا اعلان، مرکزی صدر تنظیم تاجران آزاد کشمیر نے 5فروری کو احتجاج کے اعلان کو مسترد کر دیا
مظفرآباد 8جنوری ( کشیر رپورٹ)مرکزی صدر تنظیم تاجران آزاد کشمیر نے پانچ فروری کو شٹر ڈان اور پہیہ جام ہڑتال کو مسترد کرنے کا اعلان کیا ہے اور آزاد کشمیر حکومت کی عوام سے زیادتی اور حکومت کی نااہلی پہ کھل کر تنقید کی ہے۔ واضح رہے کہ بعض عناصر کی طرف سے آزاد کشمیر کے عوام کو درپیش مسائل کو اپنے مخصوص منفی عزائم کے لئے استعمال کرنے کی کوشش میں ہیں، یوں آزاد کشمیر حکومت عوامی مسائل و امور کے معاملات کو غلط طور پر ہینڈل کر تے ہوئے اس صورتحال میں برابر کی ذمہ دار ہے۔ انجمن تاجران کے اس اعلان سے 5فروری کو مقبوضہ جموں وکشمیر کے آزادی پسندوں کے ساتھ یکجہتی کے موقع آزاد کشمیر میں عوامی مسائل کی آڑ میں احتجاج کی کوشش کو بڑا دھچکہ پہنچایا ہے۔
مرکزی صدر تنظیم تاجران آزاد کشمیر نے پانچ فروری کو شٹر ڈان اور پہیہ جام ہڑتال کو مسترد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم مودی کے ایجنڈے پر عمل نہیں کر سکتے اور اس کے خلاف بھرپور انداز سے آواز بلند کریں گے۔جائز ایشوز کو لیکر تحریک شروع کی لیکن مفاد پرست عناصر تحریک کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مرکزی ایوان صحافت میں مرکزی صدر تنظیم تاجران عبدالرزاق خان نے تنظیم کے رہنمائوں وسیم خورشید، سہیل شجاعت، ارشاد طاہر، حافظ طارق محمود، اکرم عرف پپوجٹ، راجہ صغیر، راجہ اعجاز، راجہ زاہد، راجہ عطا محمود، خان ہاشم، سید نور الحسن کاظمی، سید مظہر شاہ، عثمان بانڈے، عاشق بٹ، شکیل زرگر، طاہر خرم، عارف لون، اشفاق ترین، نثار الرحمان عباسی اور ممتاز الحق کے ہمراہ مرکزی ایوان صحافت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام اور تاجران کے مسائل یکساں ہیں۔پانچ فروری کو شٹر ڈان پہیہ جام ہڑتال کو مسترد کرتے ہیں۔وزیراعظم سمیت دیگر ذمہ داران سے بات کریں گے کسی کو تحریک ہائی جیک کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔مفت بجلی نہیں مانگ رہے۔چار سو میگا واٹ بجلی ریاست کو ضرورت ہے۔مینٹینس کے نام پر آزاد کشمیر کے عوام کو اندھیرے میں رکھا جا رہا ہے۔عبدالرزاق خان نے کہا کہ بجلی بلات کے نام پر ٹیکسز کو ختم کیا جائے۔عوام اور تاجر کمیونٹی سے ناانصافی برداشت نہیں کی جائے گی۔حساس خطے کے عوام کو ریلیف دیا جائے۔آٹے کی کمی کو دور انکم ٹیکس کے نام پر مزید ٹیکس نہیں لگنے دیں گے۔ایک لاکھ سے زائد شاپس پر لاکھوں لوگوں کا روزگار لگا ہوا ہے۔36فیصد پراپرٹی ٹیکس بجلی پر ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔ہڑتال اور احتجاج کیلئے کسی اور دن کا انتخاب کیا جائے۔کسی بھی طبقے کو ریاست کو چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔پاکستان ہماری پشت پر موجود ہے۔ریاست میں تاجروں کے نام پر کسی کو ذاتی سیاست اور لیڈر بننے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
تاجر رہنمائوں نے کہا کہ ہم نے تحریک کے دوران آٹھ کامیاب شٹر ڈان پانچ پہیہ جام اور تاریخ کی بڑی ریلی نکالی عوام اپنے مسائل کو لیکر گھروں سے باہر نکل چکی تھیں جسے مذاکرات کے نام پر ٹھنڈا کیا گیا۔مذاکراتی کمیٹی حکومت کی ترجمان بن کر رہ گئی ہے اور چودہ مطالبات کو لیکر حکومت سے مطالبات کرنے والے اب تین مطالبات پر آگے ہیں۔ہم کسی کو حکومت کی سہولت کاری کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔بجٹ کا ستر فیصد عیاشیوں پر خرچ کیا جا رہا ہے۔پندرہ بیس لاکھ تنخواہیں اور مراعات لینے والی اصل اشرافیا ہے۔جس کے خلاف کوئی آواز نہیں بلند کر رہا۔جائنٹ کمیٹی کے نام پر آزاد کشمیر میں تنظیم سازی کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔تحریک کے بانی راولاکوٹ کے تاجر ہیں عوام کے غصب شدہ حقوق کیلئے ہر فورم پر جائیں گے۔دفاتر پر قبضہ کر کے عوام کے حقوق دلائیں گے۔آٹے کی فراہمی یقینی بنائی جائے بجلی پراپرٹی پر لگایا گیا ٹیکس واپس لیا جائے۔پریس کانفرنس کے دوران تاجر رہنماں کے وزیراعظم سے اپیل کی کہ جائز مطالبات پر تاجروں اور شہروں کو اعتماد میں لیں بجلی میٹر کے نام پر اٹھارہ ہزار روپے کی فائل بنانے والوں کو لگام ڈالیں آٹا پاکستان سمگل کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں۔تاجر رہنماں نے واضح کیا کہ کسی کو ریاست کے عوام کے حقوق غصب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور پانچ فروری کو ہڑتال کی کال دیکر خطے کے اندر افرا تفری پیدا کرنے والوں کے خلاف تاجر کمیٹی اپنا کردارادا کرے گی۔
پریس کانفرنس کے دوران ٹمبر ایسوسی ایشن کے معاملات سمیت دیگر تحفظات دور کرنے کیلئے وزیراعظم سے ملاقات کرنے اور انہیں تاجروں کے مسائل سے آگاہ کرنے کے حوالہ سے عبدالرزاق خان نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی نے وزرا سے مذاکرات کے نام پر ذاتی تعلقات بنانے اور ذاتی کاروبار کو فروغ دیکر اپنے مسئلے مسائل حل کروانے کی کوشش کرکے تحریک کو ثبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے۔ہم حکومت اور وزیراعظم سے کوئی جھگڑا نہیں۔وزیراعظم ہمیں ملاقات کا وقت دیں پریس کانفرنس کے دوران وسیم خورشید سہیل شجاعت اکرم عرف پپو جٹ نے کہا کہ عوام غربت کی چکی میں پس رہے ہیں۔روح اور جسم کا رشتہ برقرار رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کر کے غریبوں کو مارنے کی کوشش کی گئی۔

قبل ازیںگزشتہ روز کوٹلی میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے اجلاس میںممبرانشوکت نواز میر۔ سردار عمر نذیر۔ سردار ارباب ایڈووکیٹ۔ راج غلام مجتبی۔ سردار سجاد خان۔ ، فیصل جمیل کاشمیری، راجہ سعید، راجہ صہیب، سید حفیظ ہمدانی خواجہ مہران ایڈووکیٹ۔ عابد شاہین ۔سجاد پوٹھی۔ انوار بیگ۔ راشد نعیم۔ سردار شبیر خان۔ شہزاد خان۔ خان الیاس خان اور دیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پہ بتایا گیا کہ یہ فیصلہ کیا گیا کہ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی حکومتی مصالحتی کمیٹی کی طرف سے 19 دسمبر 2023 کے معاہدے کی مقررہ مدت میں عدم تکمیل۔ مذاکراتی عمل کے دوران بلا جواز لوڈ شیڈنگ۔ منگلا ڈیم کی پیداواری لاگت کا تا حال تعین نہ کیے جانے اور حکومت کی طرف سے چارٹر آف ڈیمانڈ کے دیگر تسلیم شدہ مطالبات کے نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے اور دیگر تاخیری حربوں کے خلاف مورخہ 5 فروری 2024 کو ریاست بھر میں مکمل پہیہ جام اور شٹر ڈان ہڑتال ( عام ہڑتال) کا اعلان کرتی ھے۔ 5 فروری کو آزاد کشمیر کی مظلوم و محکوم قوم اپنے ساتھ اظہار یک جہتی اور حکمران اشرافیہ کے خلاف اظہار نفرت کرتے ہوئے یوم عوامی حقوق بنانے گی۔ 5 فروری کی تاریخ ساز ھڑتال کو کامیاب بنانے کیلئے 8 جنوری سے ریاست بھر میں بھرپور عوامی رابط مہم شروع کی جائیگی ۔
واپس کریں