دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
حکومت اخبارات کی معاونت کریگی، الیکٹرانک میڈیا کے لئے بھی پالیسی بنا رہے ہیں ۔وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری انوا ر الحق سے AKNSکے صدر کی ملاقات
No image اسلام آباد(پی آئی ڈی) 19 جنوری 2024۔آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق سے آل کشمیر نیوز پیپرز سوسائٹی (اے کے این ایس) کے صدر امجد چوہدری نے جموں کشمیر ہاس اسلام آباد میں ملاقات کی ۔وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہا کہ جدید دور میں میڈیا نے اپنا اہم کردار مزید بڑھا دیا ہے۔ ڈیجیٹل میڈیا اور اجتماعی میڈیا نے خبروں، معلومات، اور مواد کو عوام تک فورا پہنچانے میں مدد فراہم کی ہے۔ اس کے علاوہ، افراد اب اپنے رائے اور تجربات کو آواز دینے کے لئے میڈیا کا استعمال کرتے ہیں جس سے عوام کی شمولیت اور تبادلہ ممکن ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں،الیکٹرانک میڈیا نے معلومات کا فراہمی اور تبادلہ بہتر بنا دیا ہے، جس سے تعلیم، تحقیق، اور تجارت میں ترقی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرنٹ میڈیا بھی صحافت اور مطبوعات کے ذریعے عوام تک معلومات پہنچانے میں اہم ہے اور اس کا ردعمل بھی مواقع پر اثرات ڈالتا ہے۔ یہ دونوں ملا کر ملک کو حکومت، تعلیم، اور تجارتی شعبوں میں ترقی کی راہوں میں مدد دیتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ آزادکشمیر کے پرنٹ میڈیا کو چاہیے کہ وہ خود کو تحریک آزادی کیلیے وقف کر دے کیونکہ میری حکومت کی اولین ترجیح تحریک آزادی ہے ۔انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کا ہم پر قرض ہے جسے ہم نے پورا کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت میرٹ کی بالادستی ،اداروں کو صیحیح خطوط پر استوار کرنے اور بیوروکریسی کو حقیقی معنوں میں عوام کا خادم بنانے کی راہ پر گامزن ہے اور میڈیا کو چاہیے کہ وہ اس کاز کیلیے ہمارا ساتھ دے ۔انہوں نے کہا کہ میں تنقید سے نہیں گھبراتا لیکن تنقید کی آڑ میں تضحیک نہیں ہونی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اخبارات میں ایڈیٹرز کا کردار بہت کم ہو گیا ہے جس کو بڑھانے کی ضرورت ہے کیونکہ جب تک آپ sensible editing نہیں کریں گے معیاری lay out ممکن نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ الحمد للہ ایک غیر جانبدار پبلک سروس کمیشن بنا دیا ہے انشااللہ میرے نوجوانوں کو مایوسی نہیں ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت اخبارات کی معاونت کریگی اس کے ساتھ ساتھ الیکٹرانک میڈیا کیلیے بھی پالیسی بنا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے مثبت صحافت کو فروغ دیا جائے اور اپنا ایجنڈا تھوپنے کے بجائے ڈائیلاگ کی حوصلہ افزائی کی جائے ۔



واپس کریں