دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
5 فروری کو ایڈونچر نہیں ہونے دونگا ،بھارتی عزائم کو آزادکشمیر میں روکنے کی کی ذمہ داری ڈنکے کی چوٹ پر ادا کرونگا ۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری انوا رالحق
No image اسلام آباد(پی آئی ڈی) 31 جنوری 2024۔آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو بھرپور قوت کے ساتھ اجاگر کرنا حکومت کی ترجیح اول ہے ۔بھارت سوچ لے کہ اسنے مسئلہ کشمیر کو خوش اسلوبی سے بات چیت کے ذریعے حل کرنا ہے کیونکہ کشمیریوں نے عہد کر لیا ہے کہ وہ ہرصورت میں اپنا حق خودارادیت بھارت سے لے کر رہیں گے ۔حریت کانفرنس کا دفتر میرا گھر ہے آزادکشمیر حکومت کا ہر آفس حریت کا آفس ہے ۔5 فروری ہر سال پاکستانی قوم یوم یکجیتی کشمیر کے حوالے سے مناتی ہے ۔حریت کانفرنس کے ساتھ ملکر تحریک آزادی کو اجاگر کریں گے ۔ 5 فروری کو عام تعطیل ہو گی ،کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں گی۔ 5 فروری کو صرف مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجیتی کی ریلیاں ہونگی،۔کشمیری عوام بھارت کے 5 اگست کے اقدامات اور بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلوں کو جوتی کی نوک پر رکھتے ہیں ۔وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق نے ان خیالات کا اظہار کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینئر محمود احمد ساغر کے ہمراہ حریت کانفرنس کے دفتر میں پریس ٹاک کرتے ہوئے کیا ۔
وزیراعظم نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے حق خودارادیت سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے ،بھارتی حکومت کو واشگاف الفاظ میں کہنا چاہتا ہوں کہ حق خودارادیت کا حصول ہماری منزل ہے ،اس حق خودارادیت کو باہمی بات چیت سے بھی حل کیا جا سکتا ہے ،بھارت ہٹ دھرمی سے باز آئے ورنہ دنیا بھر کے کشمیری بیس کیمپ کی حکومت کے ذریعے اپنے تمام آپشن استعمال کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنا حق خودارادیت کے حصول کیلیے جموں کشمیر حریت کونسل کے تحت آزادکشمیر بھر میں اجتماعات کریں گے ،اسلام آباد میں تمام سفارتکاروں سے بات چیت کریں گے ،بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کیلیے وفود روانہ کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی خفیہ ایجنسیوں نے اگر آزادکشمیر میں اگر دہشت گردی کی کارروائی کی تو اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا ،ہمیں اپنے عزم ہر اور ریاست پاکستان اور عوام پر پورا بھروسہ ہے ،ہمیں پاک فوج پر بھی مکمل اعتماد ہے ،کشمیریوں کو اپنے رب پر پورا بھروسہ ہے ،کامیابی ہمارا مقدر ہے ،انشااللہ تحریک آزادی کامیابی سے ہمکنار ہو گی ،آنے والے دنوں میں آپ کو تحریک آزادی میں تیزی نظر آئے گی۔انہوں نے کہا کہ آذادکشمیر کے اندر ،پاکستان اور پوری دنیا میں تحریک آزادی بھرپور انداز میں جاری رہے گی ،بین الاقوامی دنیا بالخصوص اقوام متحدہ ،او آئی سی اور تمام ویٹو ممالک کو آگاہ کریں گے ،ہر عمل کا ردعمل ہوتا ہے جو کریں گے ان کو ہماری ایجنسیاں پاتال سے بھی نکال لیں گی ،آزادی کی تحریکیں خون مانگتی ہیں خون دینا پڑتا ہے ،ہم نہیں ہونگے ہمارے بعد جو آئے گا وہ اس علم کو اٹھائے گا بھارت گھٹنوں پر بیٹھ کر حریت قیادت سے مذاکرات کریگا ۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ آزادکشمیر میں جمہوری حکومت ہے میں بنیادی سیاسی کارکن ہوں ،مجھ سے کسی احمقانہ رویے کی توقع نہ رکھیں ،حقوق کیلیے جدوجہد کرنے والوں کے مطالبات پاکستان کے اعلی حکام کو پیش کر دئیے،حکومت پاکستان نے لازوال محبت کا ثبوت دیا اور کشمیر کونسل کے اثاثے آزاد حکومت کے حوالے کئے ریاست یا عوام پاکستان سے گلے کا تصور بھی نہیں کر سکتا باقی معاملات پر اللہ کے کرم اور رسول اللہ کے کرم سے پیشرفت ہوئی ہے، حل ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ 5 فروری کو کسی قسم کا ایڈونچر نہیں ہونے دونگا ،بھارتی عزائم کو آزادکشمیر میں روکنا وزیراعظم آزادکشمیر کی ذمہ داری ہے اور یہ ذمہ داری ڈنکے کی چوٹ پر ادا کرونگا ۔ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی یہی ہے کہ بھارت نے نولاکھ فوج ایک چھوٹے سے علاقے میں تعینات کر رکھا ہے،اگر مقبوضہ کشمیر میں حالات نارمل ہیں تو بھارت وہاں فوج کو کم کرے ،آزادکشمیر کے پانی نے پاکستان کو روشن کر رکھا ہے ،کشمیری یوم آزادی ایک سال پہلے مناتے ہیں ،ہم نے 19 جولائی کو پاکستان سے الحاق کا فیصلہ کیا ،حکومت پاکستان سے ڈنکے کی چوٹ پر مطالبات کرونگا ۔حریت کانفرنس کے کنوینئر محمود احمد ساغر نے کہا کہ وزیراعظم کا حریت کانفرنس کے دفتر آنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے ، مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حوصلے وزیراعظم آزادکشمیر کے دوری حریت کے آفس سے بلند ہوے ہیں۔
واپس کریں