دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مریم نواز220ووٹ لے کر پنجاب کی وزیر اعلی منتخب، پارلیمانی تاریخ کی پہلی خاتون وزیر اعلی، پنجاب اسمبلی سے پہلے خطاب میں ترجیحات کا اعلان
No image لاہور( کشیر رپورٹ)مریم نواز پنجاب کی وزیر اعلی منتخب ہو گئی ہیں اور ملک کی تاریخ میں وہ پہلی خاتون وزیر اعلی ہیں۔ پیر کو ہونے والے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعلی کے انتخاب میں مریم نواز220ووٹ لے کر کامیاب قرار پائیں۔ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے امیدوار رانا آفتاب کو کوئی ووٹ نہیں ملا۔اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے مریم نواز کو وزیرِ اعلی پنجاب منتخب ہونے پر مبارک باد دیتے ہوئے انہیں قائدِ ایوان کی نشست پر آنے کی دعوت دی۔اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے انتخابی عمل کی کارروائی کے لیے گھنٹی بجانے کی ہدایت کی۔پنجاب اسمبلی کے 327 ارکان میں سے مسلم لیگ ن کو 224 اور سنی اتحاد کو 103 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
اپنے پہلے خطاب میں نو منتخب وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے کہا کہ میرے دل میں کسی کے لیے انتقام کی خواہش نہیں ہے، جن لوگوں نے ووٹ نہیں دیا ان کی بھی وزیراعلی ہوں، سب کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہوں۔انہوں نے کہا کہ نواز، شریف، شہباز شریف، پارٹی قیادت، کارکنوں اور ووٹ دینے والی تمام جماعتوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔وزیر اعلی مریم نواز نے کہا کہ جن امتحانات سے گزر کر یہاں تک پہنچی ہوں اس کا کوئی نعم البدل نہیں ہے، ایسا وقت بھی دیکھا جب ہر چیز ہمارے خلاف تھی، جب آپ انتقام کا نشانہ بن کر کسی عہدے پر پہنچتے ہیں تو تاثر ہوتا ہے کہ آپ بھی انتقام کا بدلہ لیں گے لیکن میرے دل میں کسی سے انتقام لینے کی خواہش نہیں ہے، ظلم اور انتقام کا نشانہ بنانے والوں کی شکر گزار ہوں، سب کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہوں، میرا وزیراعلی بننا ہر پاکستانی خاتون کے لیے ایک اعزاز ہے، میں آج سے ہی اپنے منشور پر عملدرآمد شروع کر دوں گی۔وزیر اعلی مریم نواز نے کہا کہ میری نظر کے سامنے اسکول جانے سے محروم بچہ اور غریب کسان ہے، کاروباری طبقیکو تمام ترکاروباری سہولتیں فراہم کرناحکومت کی ذمہ داری ہے، کاروباری طبقے کو ون ونڈو آپریشن کے ذریعے سہولتیں دیں گے، گھربیٹھیکاروبار شروع کرنے والوں کیلیے وسائل مہیا کییجائیں گے، نوجوانوں کو سود فری قرض فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کرپشن کیخلاف میری زیرو ٹالرنس پالیسی ہے، کرپشن روکنے کیلیے ایک ٹھوس مکینزم لیکر آئیں گے اور عوام سے رابطیکے لیے میری ہیلپ لائنز سب کے لئے کھلی رہیں گی، ہم عوام کے خادم ہیں کرسی لے کر بیٹھنے نہیں آئے۔پنجاب میں ہیلتھ کارڈ بحال کریں گے اور 12 ہفتوں میں ائیر ایمبولینس سروس شروع کریں گے، ہیلتھ کارڈ کرپشن کی نذر ہو رہا تھا، ہیلتھ کارڈ کو ری ڈیزائن کر کے جاری کیا جائے گا۔ نگہبان کے نام سے ایک ریلیف پیکج بنایاگیا ہے، مستحقین کو ان کی دہلیز پر ان کا حق پہنچایا جائیگا، سستے رمضان بازار بھی لگائیں گے اور انکی مانیٹرنگ کی جائیگی، رمضان میں قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کے لیئے پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو موثر بنایا جائے گا، 60 اور 70 ہزار روپیماہانہ کمانے والیمستحقین کی صف میں آتے ہیں، پنجاب کے عوام کی زندگیوں میں بہتری لانا چاہتی ہوں، پنجاب میں مستحقین سے متعلق مکمل ڈیٹا اکٹھا کیا جائیگا۔ فیس کا بوجھ اٹھانیکی سکت نہ رکھنے والے ذہین طلبہ و طالبات کا بوجھ حکومت پنجاب اٹھائیگی، ایسے ذہین طلبا کو عالمی معیارکی یونیورسٹیوں میں تعلیم دلوائی جائیگی، پنجاب میں کم از کم 5 آئی ٹی سینٹر بنائے جائیں گے، طلبا کو لیپ ٹاپ اور ٹیبلیٹ فراہم کیے جائیں گے اور اسکالر شپ فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے صوبے کے ہر ضلع میں دانش اسکول بنانے کا اعلان بھی کیا۔ نئے اساتذہ کی بھرتیاں بھی شروع کی جائیں گی، تعلیمی اداروں میں سہولتوں کا فقدان ختم کیا جائیگا، پنجاب میں اسکول ٹرانسپورٹ سسٹم دیں گے، اسکولوں کے نصاب پر نظرثانی کی جائیگی، امیر اور غریب طالب علم کیدرمیان تعلیم کا فرق ختم کیا جائیگا۔پولیس کا ادارہ اس وقت بڑے مثر انداز میں کام کر رہا ہے، پولیس سمیت دیگر اداروں میں انٹرن شپ پروگرام شروع کیے جائیں گے، طلبا اوردیگرنوجوانون میں الیکٹرک موٹربائیکس تقسیم کی جائیں گی۔وزیر اعلی پنجاب کا کہنا تھا 43 بنیادی خدمات کو ڈیجیٹلائز کریں گے ، آپ کی فون کال پر خدمت آپ کیگھرکی دہلیز پرپہنچ جائیں گی، لاہور کو فری وائی فائی شہر بنائیں گے، 5 سال کے اندرانٹرسٹی اور انٹرا سٹی سڑکیں مضبوط اور محفوظ بنائیں گے، تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں میٹرو بس سروس شروع کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سیف سٹی بننے سے لاہورشہرمیں کرائم ریٹ 25 فیصد سیزیادہ کم ہوگیا، صوبے کے 18 شہروں میں سیف سٹی پراجیکٹس بنائیں گے، تھانہ کلچر مزید بہتر بنائیں گے، صوبے میں ماڈل پولیس اسٹیشنز بنائیں گے، مختلف جیلوں میں رہی ہوں وہاں کی سہولتوں سے متعلق جانتی ہوں، جیلوں میں قیدیوں کے لییسہولتوں کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔ رعایتی نرخوں میں کسانوں تک جدید مشینری فراہم کریں گے، کسانوں کو جدید مشینری کی فراہمی کیلئے ون ونڈو آپریشن شروع کیا جائیگا۔بجلی بلوں کی قیمتیں بہت بڑھ گئی ہیں، بجلی کے بلوں میں فوری ریلیف دینا ممکن نہیں، بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کے لیے ٹیمیں بٹھا دی ہیں، کوشش کریں گیعوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا جا سکے۔

واپس کریں