دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
سپیکر آزاد کشمیر اسمبلی چودھری لطیف اکبر کا نیشنل فورم فار انوائرنمنٹ اینڈ ہیلتھ کے زیر اہتمام 16ویں سی ایس آر کانفرنس سے خطاب
No image اسلام آباد (پی آئی ڈی)6مارچ2024۔ آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سپیکر چوہدری لطیف اکبر نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں لوگوں کی فلاح و بہبود کیلئے پاکستان کے شیڈول بینکوں، کاروباری اداروں اور مخیر افراد کی جانب سے ٹھوس اقدامات کرنا ازبس ضروری ہے۔ بیرون ملک مقیم تارکین وطن کی جانب سے پاکستان کے بینکوں میں آنے والے زر مبادلہ میں سب سے زیادہ حصہ اوورسیز کشمیریوں کا ہے۔ آزاد خطہ کے ماحولیاتی مسائل کے حل کیلئے بھی پاکستان کی جانب سے امداد کی ضرورت ہے۔ آزاد کشمیر میں شرح خواندگی 80 فیصد ہے اور طلباو طالبات کی حوصلہ افزائی کیلئے پاکستانی بینکوں کو سکالر شپ سکیموں کا آغاز کرنا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نیشنل فورم فار انوائرنمنٹ اینڈ ہیلتھ کے زیر اہتمام 16ویں سی ایس آر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی انیق احمد، پاکستان میں ڈنمارک کے سفیرجیکب لینولف، سری لنکا کے ہائی کمشنر ایڈمرل رویندرا سی وجیگونارتنے، ممبرقومی اسمبلی نفیسہ شاہ اور نیشنل فورم فار انوائرنمنٹ اینڈ ہیلتھ کے صدر نعیم قریشی نے بھی خطاب کیا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ پاکستان کے کارپوریٹ حلقوں کی جانب سے فلاحی کاموں کے میدان میں شاندار کارکردگی کو تسلیم کرنا خوش آئند ہے۔ نیشنل فورم فار انوائرنمنٹ اینڈ ہیلتھ کی مستحق لوگوں کے بہترین مفاد میں ملک میں فلاحی سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے کوششیں قابل ستائش ہیں۔ کارپوریٹ ادارے اور متعلقہ حلقے بے سہارا خاندانوں کی بہتری کیلئے مزید فعال کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنی طرف سے وسائل کی کمی کی وجہ سے محروم طبقات کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ہمیشہ نجی شعبے اور غیر سرکاری تنظیموں کے فعال تعاون کی ضرورت رہتی ہے۔ چوہدری لطیف اکبر نے مزید کہا کہ ریاست کو ہر شہری کی بنیادی ضروریات بشمول تعلیم، صحت کی خدمات، خوراک، رہائش، کپڑے، معاش کے مواقع، پینے کے صاف پانی اور صفائی کی خدمات کی فراہمی کے لیے متعلقہ مخیر حضرات، عطیہ دہندگان اور خیراتی اداروں کے تعاون کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ عطیہ دہندگان، مخیر حضرات، خیراتی اداروں اور کارپوریٹ سیکٹر کی جانب سے سی ایس آر کی سرگرمیاں بھی پاکستان میں محروم کشمیریوں کے مسائل کے حل کیلئے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں۔ سپیکر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام پاکستان پیپلز پارٹی کے ماضی کے دور حکومت میں ملک بھر کے پسماندہ خاندانوں کیلئے فلاحی اقدامات میں سے ایک تھا۔ پی پی پی کی سندھ حکومت نے پسماندہ طبقات کی بہترین ممکنہ خدمت کیلئے اس طرح کے کئی اقدامات شروع کئے ہیں۔ ہمیں ان فلاحی اقدامات کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کیلئے متعلقہ مخیر حضرات، عطیہ دہندگان اور کارپوریٹ سیکٹر کے فعال تعاون کی ضرورت ہے۔
واپس کریں