دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد کشمیر حکومت کے قیام کا مقصد مسئلہ جموں وکشمیر کو اجاگر کرنا ہے،؛لبریشن سیل کی رائٹ سائیزنگ کی جانی ہے۔ صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چودھری
No image مظفرآباد( پ ر) 11مارچ 2024۔صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت آزاد کشمیر کے قیام کا بنیادی مقصد ہی مسئلہ جموں و کشمیر کو اجاگر کرنا ہے۔ اس سلسلے میں میں آزادی کے بیس کیمپ سے مودی کے مکروہ عزائم کو بے نقاب کرنے کے لیے 16مارچ سے میرپور سے عوامی رابطہ مہم کا آغاز کر رہا ہوں۔ جس میں مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں اور مسئلہ کشمیر پر خیالات کا اظہار کروں گا۔ میں نے اس سے قبل بھی نہ صرف آزاد کشمیر بلکہ یورپ، امریکہ، ترقی، مشرق وسطی سمیت دیگر اہم ممالک میں بھی ہندوستان کے فسطائی ایجنڈے اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو بے نقاب کیا۔ جموں وکشمیر لبریشن سیل محدود وسائل میں بھرپور کام کررہاہے۔ کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے مختصر وقت میں تحقیق اور نوجوانوں کو مسئلہ کشمیر کی تمام جہتوں سے اگاہ کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ایوان صدر مظفرآباد میں جموں و کشمیر لبریشن سیل کی طرف سے دی جانے والی بریفنگ کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ ڈائریکٹر انتظامیہ و کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ ڈاکٹر راجہ محمد سجاد خان نے بریفنگ دی۔ اس موقع پرصدارتی مشیر سردار امتیاز خان، سیکرٹری صدارتی امور ڈاکٹر ادریس عباسی، سیکرٹری لبریشن سیل مرزا وجاہت رشید بیگ اور دیگر بھی موجود تھے۔

صدر ازاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد آزادی کے بیس کیمپ کی حکومت کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہو چکا ہے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں اظہار رائے کی نہ صرف مکمل پابندی ہے بلکہ سوشل میڈیا پر بھی ہندوستان کے مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے پر نوجوانوں کو زندگیوں سے محروم کر دیا جاتا ہے۔ آزاد کشمیر حکومت اور لبریشن سیل نے اب کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو پہلے سے زیادہ جاندار انداز میں دنیا تک پہنچانا ہے۔ بیرسٹر سلطان محمود نے کہا کہ میں نے ہمیشہ کوشش کی کہ نہ صرف کشمیریوں کی آواز دنیا بھر میں پہنچاں بلکہ آزاد کشمیر کے لوگوں کو بھی اس مسئلہ کے ساتھ منسلک رکھوں۔ بیرون ملک کشمیریوں نے بھی اس سلسلہ میں بھرپور کردار ادا کیا۔ اب ہم نے حریت کانفرنس اور بیرون ملک مقیم کشمیریوں کی مشاورت اور اشتراک سے مزید اقدامات کرنا ہیں۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مودی کا مقبوضہ جموں وکشمیر کا دورہ دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں امن ہے۔ مودی کو سرکاری ملازمین کو پابند کر کے اور سری نگر میں عام لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندی لگا کر جلسہ نہ کرنا پڑتا۔ صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے آزاد کشمیر کے پہلے تھنک ٹینک کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے قیام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے حوالہ سے ریسرچ کی کمی تھی اور اس کے ساتھ دنیا مقامی لوگوں کی آواز سننا چاہتی ہے یہ کمی بھی پوری ہو گی۔ انہوں نے کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی طرف سے ریسرچ جرنل کی اشاعت، انٹرن شپ پروگراموں، تحقیقی مواد اور ورکشاپس پر ادارہ میں انتظامیہ کو مبارکباد دی۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ آزاد کشمیر کی تمام جامعات کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے اور اس ادارہ کی ریسرچ میں بھی اپنا حصہ ڈالیں گی۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر لبریشن سیل کو میری مکمل سرپرستی حاصل رہے گی۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ لبریشن سیل کی تنظیم نو میں کچھ امور مکمل ہو چکے ہیں باقی پر بھی جلد پیش رفت ہو گی۔ ادارہ کو جدید ضروریات کے مطابق فعال کیا جانا ضروری ہے جس کے لیے رائٹ سائزنگ کی جانی ہے۔ تحقیق، میڈیا اور آگاہی کے پروگراموں پر فوکس رکھا جائے۔صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ میں آزاد ی کے بیس کیمپ سے مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیرمیں جاری مودی سرکار کی ریشہ دوانیوں کے بے نقاب کرنے کے لیے 16 مارچ کو میرپور سے عوامی رابطہ مہم کا آغاز کر رہاہوں تاکہ ہم مودی کے مکروہ عزائم کا منہ توڑ جواب دے سکیں۔

واپس کریں