دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
حکومت پاکستان آزادکشمیر میں عدم استحکام کے خاتمہ کے لیے اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرے۔سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر کا ہڑتالی ملازمین سے خطاب
No image مظفرآباد(پ ر) سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں اللہ تعالیٰ کی رحمتوں اور نعمتوں کے بجائے لوگوں کی آہیں لینے والی حکومت باقی نہیں ہوسکتی،وزیراعظم پاکستان آزادکشمیر کے معاملات کی طرف بھی توجہ دیں،یہ حکومت آئی نہیں لائی گئی،عوام کی مرضی سے آنے والا میں آخری حکمران تھا اس کے بعد سب لائے جارہے ہیں اور ایسا لگ رہا ہے کہ آئندہ دنوں میں ایک اور بھی آسکتا ہے۔گونگی اور بہری کابینہ پتہ نہیں کیوں اسے بتاتی نہیں کہ یہ کیا ظلم ہورہاہے،میرے سمیت سب تنخواہوں کے مزے لے رہے ہیں اور یہ غریب ملازم سڑکوں پر رُل رہے ہیں۔ان ملازمین کے لیے اگر اسلام آباد تک جانا پڑا تو ان کے ساتھ جائوں گا،حکومت کو لانے والے اس کے جرائم میں بھی برابر کے شریک ہیں۔آزادکشمیر کے عوام کے ساتھ ظلم کیا جارہاہے یہ نظام زیادہ عرصہ نہیں چل سکتا۔یہاں محکمہ جنگلات کے فارغ کیے گئے ملازمین کے احتجاجی کیمپ میں اظہار یکجہتی کرتے ہوئے سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے کہاکہ حق اور مستحق کے لیے آواز بلند کرنا ان کی سرشت میں شامل ہے۔میرا جس نے جو بگاڑنا ہے بگاڑ لے،عوام کے حقوق کی بات کرنے سے باز نہیں آئوں گا۔موجودہ صورتحال اور بے بسی چالیس سالہ دور میں پہلے کبھی نہیں دیکھی،یہ نظام اب بوجھ بن چکا ہے۔انہوں نے محکمہ جنگلات کے ملازمین کے ساتھ مکمل اور غیر مشروط اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ان چھوٹے ملازمین کوفارغ کرنا ظلم اور ناانصافی ہے۔
اس موقع پر محکمہ جنگلات کے جملہ احتجاجی ملازمین نے راجہ فاروق حیدر خان نے حق میں نعرے بازی کی،نام کا حیدر کام کا حیدر ،فاروق حیدر فاروق حیدر،فاروق حیدر تیری جرات کو سلام۔سابق وزیراعظم نے ملازمین سے کہا کہ اس طرح کی نعرے بازی نہ کریںمیں آپ کے ساتھ تھا ،ہوں اور رہوں گا،میرا کسی نے کچھ بگاڑنا ہے تو بگاڑ لے۔ایم این سی ایچ کے ہڑتالی ملازمین کے ساتھ بھی اظہار یکجہتی کرتاہوں اور سیکرٹریٹ کے ملازمین کی ہڑتال بھی جائز سمجھتا ہوں ،ہم نے اپنے دور میں کنٹریکٹ،ایڈہاک اور عارضی ملازمین کو مستقل کیا تھا اور باضابطہ قانون سازی کی تھی مگر بدقسمتی سے ہمارے بعد آنے والوں نے سب سے پہلا کام ہی یہی کیا کہ ان ملازمین کو مستقل کرنے کا قانون ختم کیا اور آج سڑکوں پر جو احتجاج ہورہا ہے اسی جلد بازی میں ختم کیے گئے قانون کی وجہ سے ہے۔راجہ فاروق حیدر خان نے مزید کہا کہ رمضان المبارک برکتوں اور رحمتوں کا مہینہ ہے مگر موجودہ حکومت کے نصیب میں ملازمین کی آہیں اورسسکیاںہیں،یہ بددعائیں رائیگاں نہیں جائیں گی۔وقت ثابت کرے گا کہ ان ملازمین کے ساتھ ظلم ہوا اور اس ظلم میں وہ لو گ بھی برابر کے شریک ہیں جو موجودہ حکمرانوں کو لانے والے ہیں یہ آئے نہیں بلکہ لائے گئے ہیں۔آزادکشمیر کو تجربہ گاہ بنادیا گیا ہے جس سے تحریک آزادی کشمیر کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہاہے۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے دور میں انسانی بنیادوں پر یہ مسئلہ حل کیا جانا چاہیے تھا مگر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ تمام بے حس لوگ حکمران ہیں۔میری باتیں لکھنے والے فرشتے توجہ سے لکھیں اور صحیح لکھیں،حکومت پاکستان بھی آزادکشمیر کی طرف توجہ دے اور یہاں پائی جانے والی بے چینی،افراتفری اور عدم استحکام کے خاتمہ کے لیے اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرے۔اگر وقت ہاتھ سے نکل گیا اور بروقت درست فیصلے نہ کیے گئے تو پھر ازالہ ناممکن ہوجائے گا،سیاست جس نہج پر پہنچ گئی ہے اس کے نتائج کسی صورت اچھے نہیں ہوں گے،ریاست کا فرزند ہونے کی حیثیت سے اپنا حق ادا کرتا رہوں گا۔
واپس کریں