دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
حکومت متحد و منظم ہے،کوئی عدم اعتماد نہیں، سیاسی دھمکی سے احتساب کا عمل نہیں رکے گا۔وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری انوا ر کے حق میں وزراء وقار نور، فیصل ممتاز، ماجد خان، انصر ابدالی، جاوید ایوب اور احمد رضا قادری کی پریس کانفرنس
No image مظفرآباد ( پی آئی ڈی) 20مارچ2024۔آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر کے موسٹ سینئر وزیر کرنل ریٹائرڈ وقار احمد نور اور وزرا کرام راجہ فیصل ممتاز راٹھور، عبدالماجد خان،نثارانصرا بدالی ، سردارجاوید ایوب، احمد رضا قادری اورچوہدری اکبر ابراہیم نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی قیادت میں متحدومنظم اورتعمیر و ترقی پر فوکس کیے ہوئے ہے ۔ عدم اعتماد کسی کی ذاتی خواہش ہوسکتی ہے حکومت متحد و منظم ہے، اس بار رمضان المبارک میں صرف عبادت ہوگی ۔جنگلات ، ایم این سی ایچ اور سیکرٹریٹ ملازمین کے مسائل حل کر دیے گئے ہیں ۔ تمام حلقوں میں بلاتخصیص تعمیر و ترقی کا عمل جاری ہے ، حکومت نے غیر ضروری شہرت کے بجائے کام پر فوکس کیا ہے ۔ای ٹینڈرنگ سے 03 ارب روپے کی بچت ہوئی۔موجودہ حکومت کی محنت سے 08 ارب روپے کا یونیورسل فنڈ حکومت آزادکشمیر کو واپس ملا ۔ موسٹ سینئر وزیر اور وزرا کرم نے بدھ کے روز پی آئی ڈی کمپلیکس میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا ۔
موسٹ سینئر وزیر کرنل ریٹائرڈ وقار احمد نور نے کہاکہ 11ماہ سے چوہدری انوارلحق کی قیادت میں گڈگورننس کیساتھ حکومت کانظام چل رہا ہے ۔ حکومتیں ذاتی خواہش پر نہیں چلتیں ۔ موجودہ حکومت سے سگریٹ مافیا، آٹامافیا اور ٹمبر مافیا کو تکلیف ہے یا انکو تکلیف ہے جن کو حصہ نہیں مل رہا۔ انہوں نے کہاکہ جب حکومت قائم ہوئی تو اسوقت سے ٹائم دیاجارہا ہے کہ یہ حکومت اتنا عرصہ چلے گی لیکن اللہ کے فضل و کرم سے 11ماہ سے قائم ہے اور جب تک اللہ نے چاہا حکومت قائم رہیگی۔ انہوں نے کہاکہ کسی کو بیروزگار کرنا حکومت کا مقصدنہیں ۔ جنگلات ، صحت اور سیکرٹریٹ ملازمین کے مسائل حل کر دیے گئے ہیں جس سے بہت سے لوگوں کی امیدوں پر اوس پڑ جائیگی ۔ انہوں نے کہاکہ خواہشوں پر گورننس نہیں ہوتی ۔ موجودہ وزیراعظم بلیک میل نہیں ہوتے، حکومت نے ہر حلقہ میں برابر حصہ دیا اس سے بھی کچھ لوگوں کو تکلیف ہے ، گزشتہ دور میں سیکرٹ فنڈسے دو کروڑ کے بجائے 62 کروڑ روپے خرچ کر دیے گئے لیکن کوئی نہیں بولا۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کو 11 ماہ ہوگئے ہیں اور اس عر صہ میں حکومت نے نہ کوئی نئی گاڑی خریدی اور نہ ہی کوئی نئی آسامی تخلیق کی ۔ حکومت نے لوگوں کی سہولت کیلئے ادویات کا بجٹ دوگنا کیا ، کشمیر کونسل کے اثاثے حکومت آزادکشمیر کو شفٹ ہوئے ، موجودہ حکومت کی محنت سے 08 ارب روپے کا یونیورسل فنڈ حکومت آزادکشمیر کو واپس ملا ۔انہوں نے کہاکہ محکمہ جنگلات کے ملازمین کا پراجیکٹ تھا جس کی تکمیل پر ملازمین خودبخود ٹرمینیٹ ہوگئیتھے ۔ حکومت آٹا پر سات ارب سے ہٹ کر مزید ایک ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے ، بجلی پر بھی سبسڈی دے رہے ہیں لیکن بڑی مقدار میں بجلی چوری ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ معاشی مشکلات کے باوجود حکومت پاکستان نے آزادکشمیر کو اے ڈی پی کا پورا حصہ دیا ہے ۔ موسٹ سینئر وزیر نے کہاکہ حکومت نے غیر ضروری اور پرانی گاڑیاں نیلام کیں ، آنے والے دنوں میں سڑک پر سرکاری گاڑیوں کی تعدا د اور کم ہوجائیگی ۔ حکومت پیپر لیس ماحول کی جانب آگے بڑھ رہی ہے ، فائل ٹریکنگ سسٹم لارہے ہیں تاکہ شفافیت آئے ۔
وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے کہاکہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بیانات کے ذریعے پیالی میں طوفان برپا کیاجارہا ہے ، میچور سیاسی کارکنان کو اداروں کو ٹارگٹ نہیں کرنا چاہییے ، جو لوگ ذمہ دار عہدوں پر رہے انہیں سوچ سمجھ کر بیانات دینے چاہیں ۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی دھمکی سے احتساب کا عمل نہیں رکے گا ۔عبدالماجد خان نے کہاکہ آرمی چیف کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔ میرعلی واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعہ میں شہید ہونے والے افواج پاکستان کے افسران اور جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ۔ وقت آگیا ہے کہ جو پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے اسکو خراج دینا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ شاہ سلطان پل جیسے منصوبوں کی تکمیل کا کریڈٹ موجودہ حکومت کوجاتا ہے ، رٹھوعہ ہریام پل کا ورک آرڈ ر ہوگیا ہے جبکہ جاگراں ہائیڈل پراجیکٹ کے حوالہ سیبھی کا م جاری ہے ۔انہوں نے کہاکہ کوئی حکومت اپنے ملازمین کو مشکل میں نہیں دیکھ سکتی ، بلاجواز ڈیمانڈز اور جان بوجھ کر دفاتر سے غیرحاضرہونا اچھی روایت نہیں ۔ عبدالماجد خان نے کہاکہ سوشل پروٹیکشن کے حوالہ سے قانون پاس ہوگیا ہے ، ایساجدید نظام لارہے ہیں جس سے مستحق افراد کو ہر ماہ ایزی پیسہ کے ذریعے امدادی رقم بغیر کسی مشکل کے مل جائیگی ۔
وزیر بلدیات راجہ فیصل ممتاز راٹھور نے کہاکہ عدم اعتماد کے حوالے سے خبروں کی تردید کرتا ہوں ، ایسی کوئی بات زیر غور نہیں ، اس بار رمضان المبارک میں صرف عبادت ہی ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ دوحکومتوں کے دور میں تعمیر وترقی کا پہیہ رک گیا تھا ، موجودہ حکومت کو گیارہ ماہ ہوچکے ہیں اور تعمیر وترقی کا عمل بھرپور طریقے سے جاری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اسوقت حکومتیں بنانے سے زیادہ مشکل کام حکومتیں چلانا ہے ۔ پاکستان میں عام انتخابات کے بعد اتحادی حکومت قائم ہوچکی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ایکشن کمیٹیز سے مذاکرات سمیت وفاق سے بھی معاملات جاری ہیں ۔وزیر صحت نثارانصرا بدالی نے کہاکہ ایم این سی ایچ کے ملازمین کے ساتھ وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق کی ہدایات کے مطابق مذاکرات جاری تھے۔انہوں نے کہا کہ احتجاج سب کا حق ہے لیکن ممبران اسمبلی کی تضحیک یا انکے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنا اچھی روایت نہیں، اسکا تدارک ہونا چاہیے۔

واپس کریں