دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
صدر بائیڈن کے سامنے اور کانگریس میں مسئلہ کشمیر اٹھائوں گی، امریکی رکن کانگریس الہان عمر کی مظفر آباد میں صدر آزاد کشمیرسے ملاقات
No image مظفرآباد(کشیر رپورٹ)21اپریل 2022 ۔ صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے امریکی کانگریس ویمن الہان عمر (Ilhan Omar)کی وفد کے ہمراہ ایوان صدر مظفرآباد میں تفصیلی ملاقات۔ اس موقع پر وفد میں ٹموتھی مائنیٹ (timothy mynett)، نکولس لیمپسن(Nicholas Lampson)، طاہر جاوید صاحب(Tahir Javed) شامل تھے۔
ملاقات کے دوران امریکی کانگریس ویمن الہان عمر (Ilhan Omar) نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی مذمت کرتی ہوں اور اس مسئلہ کو نہ صرف امریکی کانگریس بلکہ بائیڈن حکومت کے سامنے بھی اٹھائوں گی۔ 5اگست 2019 کے بھارتی اقدامات سے ہم زیادہ اضطراب کا شکار ہیں۔ امریکی کانگریس ویمن الہان عمر (Ilhan Omar) نے صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو یقین دلایا کہ وہ امریکی کانگریس میں کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے دیگر ممبران کانگریس کے ساتھ مل کر آواز اٹھائیں گی۔ میں خود بھی کیونکہ بائیڈن حکومت کا حصہ ہوں تو میں اس مسئلہ کو بائیڈن انتظامیہ کے سامنے بھی اٹھائوں گی۔ بعد ازاں امریکی کانگریس ویمن الہان عمر (Ilhan Omar) نے صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے ہمراہ ایوان صدر مظفرآباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے یقین دلایا کہ مجھے آزاد کشمیر کے دورے سے مسئلہ کشمیر کو سمجھنے میں بہتری آئی ہے اور میں اسے ہر فورم پر اٹھائوں گی۔
اس موقع پر صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ آپ کا پاکستان کے دورے کے موقع پر آزاد کشمیر میں خصوصی طور پر آنے پر ہم تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں آپ کے آزاد کشمیر آنے سے مسئلہ کشمیر پر آپ کی دلچسپی ظاہر ہوتی ہے اور جس طرح آپ نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ میں انسانی حقوق کی مالیوں کی مذمت کی ہے یہ ہمارے لیے باعث تقویت ہے۔ کیونکہ مسئلہ کشمیر 1947سے حل طلب چلا آ رہا ہے لیکن بھار ت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ابھی تک اس مسئلہ کے حل پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی جبکہ بھارت کی 9لاکھ فوج مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھا رہی ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لیے 42لاکھ غیر ریاستی ہندوں کو جعلی ڈومیسائل جاری کیے ہیں۔ مودی کے مسلمانوں پر مظالم اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہیں کہ وہ یہاں پر ہندو توا کی آمریت مسلط کرنا چاہتا ہے۔ ا س لیے انٹرنیشنل کمیونٹی بالخصوصی امریکہ کو تیسری دنیا کی دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان موجود اس تنازعہ کو حل کرانا چاہیے۔

واپس کریں