دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
عدم مساوات سے انسانیت کا مستقبل خطرے سے دوچار،امیر غریب کا بڑہتا فرق سیاسی کشیدگی کی وجہ،مزاکرات سے تنازعات حل کرنا ناگزیر ہے، سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کا جنرل اسمبلی سے خطاب
No image نیو یارک (کشیر رپورٹ) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا ہے کہ دنیا سے عدم مساوات کو ختم کرنے کے لئے جمود طاری ہے اور دنیادرپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے بالکل تیار نہیں ہے، ہماری دنیا خطرے میں ہے اور مفلوج ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے جنرل اسمبلی کے جنرل مباحثے کے افتتاحی اجلاس سے خظاب میں کہا کہ قومیں زبردست عالمی عدم فعالیت میں جکڑی ہوئی ہیںاور وہ ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں ہیں جو انسانیت کے مستقبل کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
انہوں نے یوکرین میں جنگ اور دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے تنازعات، موسمیاتی ایمرجنسی، ترقی پذیر ممالک کی سنگین مالی صورتحال اور 2030 کے لیے اقوام متحدہ کے اہداف میں ناکامیوں کا حوالہ دیا جس میں انتہائی غربت کا خاتمہ اور تمام بچوں کے لیے معیاری تعلیم کی فراہمی کا مسئلہ شامل ہے۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایک ایسے ماڈل پر مبنی ہیں جو "غصے، غصے اور منفیت کو کماتی ہے،کہ مصنوعی ذہانت انفارمیشن سسٹم، میڈیا اور خود جمہوریت کی سا لمیت سے سمجھوتہ کر رہی ہے،ان نئی ٹیکنالوجیز سے عالمی سطح پہ مثبت تعمیر کا آغاز بھی نہیں ہو سکا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ تعاون اور بات چیت ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے اور یہی دوسری عالمی جنگ کے بعد اقوام متحدہ کے دو بنیادی اصول ہیں۔ سیکرٹری جنرل نے کہا کہ جغرافیائی سیاسی تقسیم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے کام، بین الاقوامی قانون، جمہوری اداروں پر لوگوں کے اعتماد اور بین الاقوامی تعاون کی بیشتر اقسام کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے درمیان، شمال اور جنوب کے درمیان، مراعات یافتہ اور باقی لوگوں کے درمیان فرق دن بدن خطرناک ہوتا جا رہا ہے، یہ جغرافیائی سیاسی کشیدگی اور اعتماد کی کمی کی بنیاد ہے۔ سربراہ اقوا م متحدہ نے کہا کہ ااقوام متحدہ نہ صرف اپنے خیالات پیش کرنے کے لیے بلکہ عالمی ایجنڈے پر درپیش چیلنجز پر بات کرنے کے لیے نجی طور پر ملاقات کرنے کی واحد جگہ ہے ۔
واپس کریں