جی 20 کانفرنس اور وزیر خارجہ کا دورہ آزاد جموں وکشمیر
محمد اسلم میر
مقبوضہ جموں و کشمیر میں دنیا کی بیس عالمی معیشتوں کی تنظیم جی ٹوئنٹی کے سیاحت سے متعلق ورکنگ گروپ کے سرینگر میں 22 سے 24 مئی تک تین روزہ اجلاس کی آڑ میں بھارت نے مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر کو عالمی سطح پر غیر متنازعہ علاقہ متعارف کرانے کی ناکام کوشش کی۔ اسی ورکنگ گروپ کے اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری تین روز ہ دورہ پر آزاد کشمیر پہنچ گے۔ اس دورے کا مقصد مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر کی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا تھا اور انہیں حکومت پاکستان کی طرف سے یقین دلانا تھا کہ وہ جدوجہد آزادی میں تنہا نہیں ہیں۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری پاکستان کے پہلے وزیر خارجہ ہیں جنہیں آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کو خطاب کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ اس سے قبل قانون ساز اسمبلی سے اہم مواقعوں پر پاکستان کے سابق وزرائے اعظم اور صدور خطاب کرتے رہے ہیں۔ اپنے دورے کا دار الحکومت مظفرآباد سے آغاز کرتے ہوۓ 22 مئی کو قانون ساز اسمبلی سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے دار الحکومت سرینگر میں سیاحت کے حوالے سے ورکنگ گروپ کا اجلاس منعقد کر کے جی ٹوئنٹی ممالک کی تنظم کے صدر کی حثیت کو غلط استعمال کر رہا ہے۔
بھارت جی ٹوئنٹی ممالک کا اجلاس سرینگر میں منعقد کر کے ایک متنازعہ علاقے کو غیر متنازعہ ثابت کرنے کی کوششوں میں لگا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ اس کانفرنس کی آڑ میں بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کو چھپانا چاہتی ہے ۔ پاکستان بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے لیکن اس کے لیے بھارت مسلہُ جموں و کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کرے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا کو دہشت گردی اور آزادی کی تحریکوں میں فرق کر نا ہو ہو گا ۔کشمیریوں کی جدوجہد خالص مقامی آزادی کی تحریک ہے۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں پانچ اگست 2019 سے پہلی والی پوزیشن بحال کرے، انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو مقبوضہ کشمیر جانے دے تاکہ وہ خودُمشاہدہ کر سکیں کہ کشمیر یوں کے ساتھ بھارت کیا کر رہا ہے ۔ بھارت خود مسلہ جموں و کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے کر گیا اور اب یہ اس کا فرض ہے کہ وہ مسلہ کشمیر کو اقوامُ متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کرے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو جیل میں تبدیل کیا ہے، پاکستا ن مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے پانچ اگست 2019 کے اقدامات کوُمسترد کرتا ہے ۔
وزیر خارجہ نے کہاُکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں میڈیا پر پابندیاں لگا رکھی ہیں اور وہاں کے صحافیوں کو باہر جانے سے روک رہا ہے ۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بد ترین انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے،دنیا مقبوضہ کشمیرمیں ریاستی دہشتگردی گردی اور جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔انہوں نے کہا کہ وہ شہدا ے کشمیر کو سلام پیش کرتے ہیں ۔ وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ پہلے وزیر خارجہ کی حیثیت سے قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں جو انُکے لئے اعزاز کی بات ہے، یہاں دیکھکر خوشی ہوئی کہ قانون ساز اسمبلی کا اجلاس قومی اسمبلی کے اجلاس سے بہتر لگ رہا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ شہدا جموں کو نہیں بھول سکتے ہیں اور ان ہی قربانیوں کا تسلسل مقبوضہ وادی کشمیر میں بھی جاری ہے۔
قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے ، صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری ، وزیر اعظم چوہدری انوار الحق ، سابق وزرا اعظم سردار عتیق احمد خان، فاروق حیدر ، عبد القیوم نیازی ، صدر پاکستان پیپلزپارٹی چوہدری محمد یاسین ، اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبر ، صدر مسلم لیگ نوا ز شاہ غلام قادر, خواجہ فاروق احمد اور صدر جموں و کشمیر پیپلزپارٹی حسن ابراہیم نے بھی خطاب کیا۔ اجلاس میں شہدا کشمیر اور افواج پاکستان کے شہدا کے لئے بھی خصوصی دعا کی گی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر قرار داد منظور کرتے ہوئے چین ، سعودی عرب، ترکیہ اور مصر کا شکریہ ادا کیا گیا جنہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جی 20 ممالک کے اجلاس میں شرکت سے معزرت کی۔
بلاول بھٹو 23 مئی کو باغ پہنچے جہاں انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان ، آزاد جموں و کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے بھی وزیر خارجہ ہیں۔ کشمیری عوام اپنی منزل ضرور حاصل کریں گے۔ گو کہ پاکستان پیپلزپارٹی آزاد جموں و کشمیر کی مقامی قیادت دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین کو بھی دعوت دی تھی۔ لیکن دوسری جانب آزاد کشمیر کیا مقامی باغ کی سطح کی دوسری جماعتوں کی لیڈرشپ نے بھی اس جلسے میں اس لئے شرکت نہیں کی کہ یہاں 12 جون کو ضمنی الیکشن ہونا ہے ۔ پیپلزپارٹی نے ضیا القمر کو ٹکٹ جاری کیا ہے اور بلاول بھٹو زرداری نے باغ جلسے کے اختتام پر اپنی تقریر میں انُکا نام بھی لیا۔
سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان آزاد کشمیر ہائی کورٹ کی طرف سے نا اہلیت کے بعد باغ کی نشست خالی ہو گی تھی۔ دوسری جانب سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس پر امید ہیں کہ پانچ جون کو سپریم کورٹ آف آزاد جموں و کشمیر ان کے کیس کی سماعت کرے گی اور شاید انہیں معزز عدالت رکن اسمبلی کی حد تک بحال کر دے۔ اور اگر عدالت انہیں بحال کرتی ہے تو ضمنی الیکشن نہیں ہو گا۔پاکستان پیپلزپارٹی کو جی ٹوئنٹی سے متعلق بلاول بھٹو زرداری کا باغ جلسہ آزاد جموں و کشمیر کے کسی اور شہر میں رکھنا چاہے تھا تاکہ دیگر سیاسی جماعتوں کی قیادت کا اس جلسہ میں شرکت کو یقینی بنایا جا تا۔
محمد اسلم میر
بشکریہ روزنامہ دنیا
واپس کریں