دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
'' ڈوب مرو ''
ظفر محمود وانی� ۔ فلسفہ کالعدم
ظفر محمود وانی ۔ فلسفہ کالعدم
ظفر محمود وانی

بھارت میں تو ایسے موضوعات پر فکشن تک برداشت نہیں کی جاتی ، ارون دھتی رائے اس کی بہت سی مثالوں میں سے ایک مثال ہے۔بھارت کی مثال اس لئیے کہ" یہ (پاکستان ) نہ ہوتا تو وہ ( بھارت) ہی ہونا تھا ۔" یہاں اور کوئی اختیار یا آپشن دستیاب یا ممکن ہی نہیں ۔ امریکہ اور کئی ممالک تک میں بھی ، ہالو کاسٹ پر بات تک کرنا کیوں ممنوع ہے ؟

یہ ہمارا " آزاد " وطن ہی ہے ، جہاں دانشور ہر روز صبح سویرے اپنے اپنے اوزاروں کی پوٹلیاں کھول کر کھدالیں اور پھاوڑے نکالتے ہیں ، ان میں ، سر سبز درختوں، سے کاٹے ہوے ، تازہ لکڑی کے نئے دستے لگاتے ہیں ، اور اپنے وطن اپنے ہی گھر کی بنیادوں کی کھدائی اور اس کو منہدم کرنے کی کوششوں میں ، اس کے وجود اور جواز کو غلط ثابت کرنے میں انتہائی لگن ، محنت ، ارادے اور ڈھٹائی سے جت جاتے ہیں ۔

ان کی ان پارینہ موضوعات کے بارے میں تحقیق کی دیوانہ وار لگن کو سمجھنے کے لئیے ایک مثال سے واضح کرنا ضروری ہے کہ جیسے کوئی شخص اپنے والدین کے ستتر برس قبل ہوئے نکاح کے بارے میں تحقیق شروع کر دے کہ کیا ایجاب و قبول کے وقت تیسری بار میں قبولیت کے اظہار کی آواز کو سب حاضرین نے سنا تھا یا نہیں۔ اگر اس وقت موجود حاضرین میں سے چند لوگ بھی کسی وجہ سے یہ قبولیت کا اقرار تیسری بار نہ سماعت کر سکے ہوں، تو ازروئے تحقیق والدین کے نکاح پر سوال تو اٹھتا ہے ، اور بالکل یہی کچھ یہ دانشور حضرات بھی کر رہے ہیں !

یہ امر بھی حیرت انگیز ہے کہ ، صبح سے شام ، اور رات سے صبح تک کی اس مسلسل " زہر انگیزی " اور " زہر آرائی " میں مصروف رہتے ہوئے ، وہ کس طرح زہر سے لتھڑے ہوے ان ہی ، ان دھلے ، ہاتھوں سے کھانا کیسے کھا لیتے ہوں گے۔یہ زہر جو پورے وطن کی فضائوں تک کو مسموم کر رہا ہے۔خود ان کی ہلاکت کا باعث کیوں نہیں بنتا ۔ لیکن ، زہر کی فطرت سے آگاہی کے تحت یہ تو یقین سے کہا جا سکتا ہے کہ اگر یہ ہمارا قومی وجود مسموم ہو کر زندگی سے ( خدانخواستہ ) محروم بھی ہو گیا ، تو بچیں گے یہ بھی نہیں ، زہر اپنی زات میں سچا ہوتا ہے ، وہ اپے خواص سے روگردانی اور " غداری " نہیں کرتا ، اس لئیے یقینا یہ زہر انگیزی کرنے والے بھی مریں گے ، چاہے سب سے آخر میں مریں ، لیکن مریں گے ضرور ۔ اپنے ہی وجود اور جواز کے خلاف ایسی ثابت قدمی دنیا میں ایک منفرد مثال ہے ۔
واپس کریں