دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مظفرآباد ہزارہ شاہراہ پر لوہار گلی لینڈ سلائڈ کا دیرینہ مسئلہ اور حل
ظفر محمود وانی� ۔ فلسفہ کالعدم
ظفر محمود وانی ۔ فلسفہ کالعدم
آزاد کشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد کو پاکستان کے صوبہ پختون خواہ کے ضلع مانسہرہ سے ملانے والی شاہراہ ، جو دارلحکومت کو پاکستان کے ساتھ ملانے والی دو اہم ترین شاہرات یعنی مری کوہالہ مظفرآباد روڈ اور مظفرآباد برارکوٹ مانسہرہ روڈ میں سے ایک ہے ، اس اہم ترین شاہراہ پر مظفرآباد سے چھ کلومیٹر کے فاصلے پر لوہار گلی کے مقام پر ایک بہت پرانی لینڈ سلائیڈ ہے ، جس کی وجہ سے معمولی بارش میں بھی یہاں سے یہ اہم نوعیت کی شاہراہ مسدود ہو جاتی ہے اس لینڈ سلائڈ کی وجہ سے اس مقام پر بہت سے حادثات بھی رونما ہو چکے ہیں ، اس کی محفوظ طریقے سے تعمیر نو کے لئیے بہت سی تجاویز بنائی گئیں اور کچھ پر کسی حد تک عمل بھی کیا گیا لیکن یہ مسئلہ اسی طرح اپنی جگہ برقرار ہے ۔

راقم کا تعلق بھی کیونکہ انجینئرنگ کے پروفیشنل سے ہی رہا ہے اور کسی حد تک لینڈ سلائڈنگز اور پروٹیکشن ورک کا کچھ خام سا تجربہ بھی ہے، لہزا راقم نے انتہائی اختصار کے ساتھ اپنی دانست میں اس مقام کو مستحکم کر کے سڑک کو ہر موسم میں درست اور قابل استعمال رکھنے کے لئیے کچھ اقدامات تجویز کئیے ہیں جو کہ درج زیل ہیں ۔ اس لینڈ سلائیڈنگ کا مستقل حل تجویز کرتے ہوے سب سے پہلے یہاں زمین کی فارمیشن کو ضرور نظر میں رکھنا پڑے گا کیونکہ میری راے کے مطابق یہ جگہ بھربھری ہزارہ فارمیشن پر مشتمل ہے جو زیریں سمت میں بہتے دریاے جہلم کے مسلسل کٹاو کی وجہ سے مسلسل کھسکتی رہتی ہے ، ممکنہ وجہ دریا کا اس نرم سٹون ڈسٹ نما سٹاٹا میں مسلسل کٹاو ہے جس کا اثر پھر اوپر سڑک سمیت اس پہاڑی کی چوٹی تک جاتا ہے اور یہ بلند ڈھلوان مسلسل اپنی جگہ سے سرکتی رہتی ہے کیونکہ ہزارہ فارمیشن کے نام سے معروف یہ فارمیشن اپنی انتہائی کمزور اور بھربھری ساخت کی وجہ سے بہت کم باہمی گرفت کی حامل ہوا کرتی ہے ، اور اس سکاورنگ کے مسلسل تیز یا آہستہ عمل کے جاری رہنے کی وجہ سے سلوپ پر واقع یہ اہم شاہراہ بھی سکاور ہو کر نیچے گر جاتی ہے ، ابھی تک تمام عارضی تدابیر ، بار بار وائیڈنگ کرنے کے باوجود یہ سڑک نیچے کو گر جاتی ہے اور سٹاٹا کی نوعیت کی وجہ سے دریا کے کنارے سے لے کر اوپر چوٹی تک کے ایریا میں یہ عمل کم و بیش مسلسل جاری رہتا ہے ۔

میری نظر میں اس صورتحال میں کچھ کمی کرنے اور اس ایریا کو کچھ سہارا دینے کے لئیے سردیوں کے موسم میں جب دریا کا پانی کم ہوتا ہے سلائڈ کے باٹم پر دریا کے کنارے بیڈ راک تک پائلنگ کر کے پروٹیکشن بنا کر نیچے کنارے پر ایک سڑک تعمیر کی جاے جو اس سلائیڈ کے لئیے "مستحکم فٹ" اور "کی" کا کام کرے ۔ اگر اوپر کوئی بھی کام کرنا ہو چاہے ٹنل بنانی ہویا کچھ اور بھی کرنا ہو اس کے استحکام کے لئیے یہ باٹم پروٹیکشن ضروری ہے ، ورنہ اگر یہ کام نہ کیا گیا تو ہم تعمیر شدہ ٹنل کو بھی کریک ہوتے اور پھر دریا میں پڑے دیکھ لیں گے ۔ اس کے علاؤہ نیچے سڑک تعمیر کر کے اس کے اور بالائی سڑک کے درمیان کے سلوپ کو زمین میں ڈوبے ہوے وائر کریٹس کے چھوٹے چھوٹے سٹیپس کے زریعے چھوٹے چھوٹے ٹیرس بنا دئیے جائیں جن پر مناسب گہری جڑوں والے درخت لگاے جائیں اور ان ٹیرسز کی مسلسل مرمت اور نگہداشت کا موثر نظام بنایا جاے ، اور سلائڈ ایریا سیٹل ہو جانے اور سڑک یا ٹنل کی تعمیر کے بعد اس ٹیرسنگ اورپلانٹیشنگ کو سڑک کی بالائی سمت میں بھی توسیع دی جاے ۔ اوپر سڑک کا ڈیپریشن ختم کر کے یہاں کے پانی اور بارش کے پانی کو مناسب اور محفوظ انتظام کے ساتھ دریا تک پہنچانے کا قابل بھروسہ انتظام بھی ضروری ہے ۔یہ میری ناقص راے میں کچھ تجاویز ہیں ان پر تنقید نہیں کرنی کیونکہ تنقید دنیا کا سب سے آسان کام ہے بلکہ اس سے بہتر تجویز پیش کیجئیے گا ۔

واپس کریں