متحدہ عرب امارات کے امیگریشن قوانین میں تبدیلی 3اکتوبر سے نافذ العمل
دبئی( کشیر رپورٹ) متحدہ عرب امارات نے اپنے امیگریشن قوانین میں تبدیلی کی ہے جو آج3اکتوبر سے لاگو ہو گی۔نئے ویزا قوانین میں 10 سالہ توسیعی گولڈن ویزا اسکیم اور ہنر مند کارکنوں کے لیے پانچ سالہ گرین ریذیڈنسی شامل ہے۔متحدہ عرب امارات (کا ایڈوانس ویزا سسٹم جس کا گزشتہ ماہ اعلان کیا گیا تھا، پیر سے نافذ العمل ہے۔ ویزا کے نئے قوانین میں 10 سالہ توسیعی گولڈن ویزا اسکیم، ہنر مند کارکنوں کے لیے پانچ سالہ گرین ریذیڈنسی اور نیا ملٹی انٹری ٹورسٹ ویزا شامل ہے جو سیاحوںکو 90 دن تک ملک میں رہنے کی اجازت دے گا۔ امیگریشن قوانین میں تبدیلیوں سے سیاحوں کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کے لئے سختی پر مبنی ہے جو سیاحتی ویزے پر متحدہ عرب امارات میں کام کرنا یا رہنا چاہتے ہیں۔پانچ سالہ گرین ویزا غیر ملکیوں کو متحدہ عرب امارات کے شہری یا اپنے آجر سے مدد لیے بغیر خود کو اسپانسر کرنے کی اجازت دے گا۔ اس ویزا کے لیے فری لانسرز، ہنر مند کارکن اور سرمایہ کار اہل ہیں۔ گرین ویزا رکھنے والے اپنے خاندان کے افراد کی کفالت بھی کر سکتے ہیں۔اگر گرین ویزا ہولڈر کے اجازت نامے کی میعاد ختم ہو جاتی ہے تو انہیں چھ ماہ تک کی مدت دی جائے گی۔گولڈن ویزا کے تحت 10 سالہ توسیعی رہائش کی پیشکش کی جاتی ہے جس کے لیے سرمایہ کار، کاروباری افراد، غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل افراد اہل ہوں گے۔گولڈن ویزا رکھنے والے خاندان کے افراد اور بچوں کی کفالت کر سکتے ہیں۔گولڈن ویزا ہولڈر کے اہل خانہ بھی ہولڈر کے انتقال کے بعد یو اے ای میں اس وقت تک رہ سکتے ہیں جب تک کہ ویزا درست نہ رہے۔گولڈن ویزا رکھنے والے اپنے کاروبار کی 100 فیصد ملکیت کا بھی فائدہ اٹھائیں گے۔سیاحتی ویزوں سے اب زائرین کو 60 دن تک متحدہ عرب امارات میں قیام کی اجازت ہوگی۔پانچ سالہ ملٹی انٹری ٹورسٹ ویزا زائرین کو متحدہ عرب امارات میں لگاتار 90 دن تک رہنے کی اجازت دے گا۔جاب ایکسپلوریشن ویزا پیشہ ور افراد کو بغیر اسپانسر یا میزبان کے متحدہ عرب امارات میں ملازمت حاصل کرنے کی اجازت دے گا۔
واپس کریں