برطانیہ کے نئے وزیر اعظم کے لئے کنزر ویٹیو پارٹی میں بورس جانسن، رشی سنک اور پینی مورڈانٹ کے درمیان مقابلے کا امکان
لندن(کشیر رپورٹ)برطانیہ کے نئے وزیر اعظم کے لئے کنزرویٹیو پارٹی میں بورس جانسن، رشی سنک اور پینی مورڈانٹ کو امیدوار کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ برطانیہ کی وزیر اعظم لز ٹرس کے مستعفی ہونے کے بعد کنزرویٹو پارٹی کے نئے سربراہ کے انتخاب کے لئے نامزدگی کا عمل باضابطہ طورپر شروع ہو گیا ہے ، کنزر ویٹیو پارٹی کے نئے سربراہ برطانیہ کے نئے وزیر اعظم کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ کنزرویٹو پارٹی کی الیکشن کمیٹی کے چیئرمین گراہم بریڈی نے کہا ہے کہ پیر کو دوپہر دو بجے تک کاغذات نامزدگی جمع کرائے جاسکتے ہیں اور نئے وزیر اعظم کے لئے آخری امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہو گا۔جب تک کسی ایک امیدوار کے نام پر اتفاق رائے نہیں ہو جاتا، آخری دو امیدواروں کو آن لائن ووٹنگ کے عمل کے لیے تیار رکھا جائے گا۔ بریڈی نے ہائوس آف کامنز میں 357 کنزرویٹو ایم پیز کو دیکھتے ہوئے تین ممکنہ امیدواروں کی توقع ظاہر کی ہے۔ پارٹی کے صدر جیک بیری نے کہا، یہ ارکان پارلیمنٹ پر منحصر ہے کہ ہمارے پاس ایک امیدوار ہوگا یا دو۔ اگر دو امیدوار ہوں تو ہمارے ممبران اپنے خیالات پیش کر سکتے ہیں۔اگر پیر کی دوپہر 2 بجے تک صرف ایک امیدوار کاغذات نامزدگی داخل کرتا ہے تو پارٹی کو اسی دن کی شام تک نیا لیڈر مل جائے گا۔ دو حتمی امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا تو امکان ہے کہ نئے وزیر اعظم کی تشکیل اگلے جمعہ تک ہو جائے گی۔
پارٹی میں رشی سنک کے بہت سے حامیوں نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ ٹرس کی جگہ لینے کے لیے سب سے پسندیدہ امیدوار بن کر سامنے آئیں گے۔سابق وزیر اعظم بورس جانسن کے ٹوری پارٹی قیادت کی دوڑ کے آخری مرحلے میں پہنچنے کا بھی امکان ہے۔ ابھی تک کسی نے بھی نئے وزیر اعظم کی دوڑ میں شامل ہونے کا اپنا ارادہ واضح نہیں کیا ہے لیکن رشی سنک اور پینی مورڈانٹ کو امیدوار کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔گزشتہ انتخابات میں ہاس آف کامنز کے رہنما پینی 105 قانون سازوں کی حمایت کے ساتھ ٹرس اور سنک کے بعد تیسرے نمبر پر تھے۔ سابق وزیر اعظم جانسن کے 100 ایم پیز کی حد عبور کرنے کا امکان ہے، بلکہ انہیں 'قریب 140' ایم پیز کی حمایت بھی مل سکتی ہے۔ پارٹی کے اراکین ان امیدواروں کو ووٹ دیں گے جو 28 اکتوبر تک آن لائن ووٹ کی حد کو پورا کرتے ہیں۔بورس جانسن نچلی سطح کے اراکین میں بہت مقبول ہیں جبکہ دوسرے سرکردہ دعویدار رشی سنک بہت کم مقبول ہیں۔
واپس کریں