برطانیہ میں لا مذہب آبادی سب سے زیادہ، عیسائی دوسرے، مسلمان تیسرے، ہندو چوتھے اور سکھ پانچویں نمبر پہ
لندن( کشیر رپورٹ) برطانیہ کی مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق انگلینڈ، ویلز کی کل آبادی تقریبا6کروڑ،2کروڑ75لاکھ عیسائی،مسلمان39لاکھ، ہندو10لاکھ،سکھ5لاکھ،کل آباد ی کا 37فیصد لا مذہب ہیں۔ تفصیلات کے مطابق انگلینڈ اور ویلز کی کل آبادی5کروڑ95لاکھ97ہزار542ہے ، انگلینڈ کی آبادی 5کروڑ 64لاکھ 90ہزار48جبکہ ویلز کی آبادی 31لاکھ 7ہزار494ہے۔2011کی مردم شماری کے مقابلے میں2021میں ہونے والی مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق آبادی میں اضافے کی شرح 6.3فیصد، 35لاکھ ہے۔
انگلینڈ اور ویلز میں مسلمانوں کی آباد ی 2021 میں39لاکھ ہو گئی ہے اور گزشتہ دس سال میں مسلمانوں کی آباد ی میں12لاکھ کا اضافہ ہوا ہے۔مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق مسلمانوں کی تعداد انگلینڈ اور ویلز کی کل آبادی کا 6.5 فیصد ہے جو 2011 میں 4.9 فیصد تھی۔انگلینڈ اور ویلز میں رہنے والے مسلمانوں کی 39فیصد تعداد سب سے محروم، پسماندہ علاقوںمیں رہتے ہیں۔
برطانیہ کے دفتر برائے قومی شماریات (او این ایس) کے مطابق 2021 میں ہونے والی 10 سالہ مردم شماری کے مطابق انگلینڈ اور ویلز میں عیسائیوں کی تعداد پونے تین کروڑ ہے۔مسلمانوں کی تعداد39لاکھ، ہندوئوں کی آباد ی دس لاکھ،سکھ پانچ لاکھ چوبیس ہزار،بدھ مت دو لاکھ تہتر ہزار، یہودی دو لاکھ اکہتر ہزار۔انگلینڈ اور ویلز میں خود کو عیسائی قرار دینے والوں کی تعداد کل آبادی کا46.2فیصد ہے جو دس سال قبل 59.3فیصد تھی جبکہ37.2فیصد افراد کا کسی مذہب سے تعلق نہیں ہے اور کسی مذہب سے تعلق نہ رکھنے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
یوں برطانیہ میں آبادی کے لحاظ سے سب سے زیادہ افراد لامذہب ہیں، عیسائی دوسرے نمبر پہ، مسلمان تیسرے،ہندو چوتھے،سکھ پانچویں،بدھ مت چھٹے نمبر پہ ہے۔
واپس کریں