معذورافراد کا عالمی دن، ہندوستانی فورسز کے تشدد، ظلم و ستم سے معذور بنائے جانے والوں پہ بھی طاقتور ممالک اور عالمی اداروں کو توجہ دینے کی ضرورت ہے
سرینگر (کشیر رپورٹ) دنیا میں 3دسمبر کو معذوروں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ معذور افراد میں پیدائشی طور پر معذور افراد کے علاوہ ایسے افراد بھی شامل ہیں جو کسی حادثے، فورسز کے تشدد وغیرہ کی وجہ سے معذور ہو گئے ہیں۔ہندوستان کے زیر انتظام جموں وکشمیر میں ہزاروں کی تعداد میں ایسے افراد موجود ہیں جو ہندوستانی فورسز کے تشدد سے ہمیشہ کے لئے معذور ہو گئے ہیں۔ ہندوستان کے زیر انتظام جموں وکشمیر میں معذور بنائے جانے افراد میں ایسے افراد شامل ہیں جو ہندوستانی فورسز کے براہ راست جسمانی تشدد سے ہمیشہ کے لئے معذور ہو گئے ہیں، ایسے افراد جو ہندوستانی فوج کی فائرنگ، گولہ باری، بارودی سرنگوں کے پھٹنے سے معذور ہو گئے ہیں اور ایسے بھی بڑی تعداد میں افراد ہیں جو ہندوستانی فورسز کی طرف سے پیلٹ گنوں کے استعمال سے اپنی آنکھوں کی بینائی سے ہمیشہ کے لئے محروم ہو کر معذوری کی زندگی گزارنے پہ مجبور ہیں۔ ان میں بہت بڑی تعداد خواتین ، لڑکیوں اور بچوں کی ہے۔
ہندوستانی زیر انتظام جموں و کشمیر میں ہندوستانی فورسز کے ظلم وستم، تشدد سے معذور ہونے والوں کی معاملے پہ بھی عالمی اداروں، امریکہ، طاقتور ممالک کو توجہ دینا چاہئے جن کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ مظلوم کشمیریوں کی حالت زار پہ توجہ نہ دینے کی سماجی معذور ی انسانیت سوز، المناک اور شرمناک ہے کیونکہ اس سے طاقتور ممالک ہی نہیں انسانیت بھی بدنام ہو رہی ہے۔ان ہزاروں معذور کشمیریوں پہ کون توجہ دے گا جو پیدائشی معذور نہیں تھے لیکن انہیں ہندوستانی فورسز کے تشدد ، ظلم و ستم نے ہمیشہ کے لئے معذور بنا دیا؟
واپس کریں