دورہ روس توقع سے بھی اچھا رہا، روس پاکستان کو تیل، ڈیزل رعایتی نرخوں پر فراہم کرے گا، وزیر مملکت ڈاکٹر مصدق ملک کی پریس کانفرنس
اسلام آباد۔5دسمبر ( کشیر رپورٹ ) وزیر مملکت برائے پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ روس کا دورہ ہماری امیدوں سے زیادہ کامیاب رہا، روس پاکستان کو رعایتی قیمت پر تیل اور ڈیزل فراہم کرے گا، سرکاری ایل این جی کے معاہدوں اور بعض روسی کمپنیوں سے ایل این جی کے حصول کیلئے بات چیت شروع ہو گئی ہے،توانائی معاہدوں پر پیشرفت کیلئے روس کا سرکاری وفد جنوری کے وسط میں پاکستان کا دورہ کرے گا، ایران نے انسانی بنیادوں پر 2 ملین پائونڈ کی ایل پی جی دینے کا اعلان کیا ہے جس پر بات چیت مکمل ہو گئی ہے، اس کے علاوہ 2 ملین پائونڈ کی ایل پی جی آئندہ 10 یوم کے اندر پاکستان آ جائے گی تاکہ توانائی کے مسائل کو حل کیا جائے۔
ڈاکٹر مصدق ملک نے پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس جانا اس لئے بہت اہم تھا کیونکہ وزیراعظم نے واضح طور پر کہا کہ جو کارخانے بند ہو رہے ہیں یہ بند نہیں ہو نے چاہئیں، نوجوان جو گھر سے نکلتے ہیں وہ بے روزگار نہ ہوں، کارخانوں کی چمنیوں سے دھواں نکلتا رہے،وزیراعظم کا حکم ہے کہ یہ مسائل حل ہوں اور ماحول دوست کارخانوں کی چمنیاں چلتی رہیں، معیشت آگے بڑھے گی تو نوجوانوں کو روزگار ملے گا اور اگر معیشت آگے نہیں بڑھے گی تو یہ نوجوان ڈگریاں لے کر کہاں جائیں گے ان کی حکومت سے امیدیں وابستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں بیشتر ممالک میں معاشی ترقی کیلئے ڈیڑھ سے 2 فیصد توانائی درکار ہوتی ہے اور بعض ممالک میں توانائی کی کمی نہیں لیکن اس کے باوجود معاشی ترقی کیلئے توانائی بہت ضروری ہے تاکہ نوجوانوں کو روزگار مل سکے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کم از کم 10 فیصد توانائی میں اضافہ کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آگے بڑھنے کیلئے ہمیں توانائی چاہئے اس لئے ہم مختلف ممالک میں جا رہے ہیں جس کی پیشرفت سے وقتا فوقتا آگاہ کرتے رہیں گے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف کے نوجوانوں کو روزگار دینے کے وژن کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے حال ہی میں روس کا دورہ کیا اور یہ دورہ ہماری توقعات سے زیادہ کامیاب رہا ہے، روس نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ہمیں رعایتی نرخوں پر خام تیل دے گا جس پر بات چیت طے ہو گئی ہے، دوسرا یہ طے پایا ہے کہ روس کی طرف سے پاکستان کو ڈیزل بھی رعایتی نرخوں پر فراہم کیا جائے گا اور اتنے ہی ڈسکائونٹ پر تیل و گیس ملے گا جتنا ڈسکائونٹ دنیا میں کسی بھی مل رہا ہے۔
تیسرے نمبر پر ایل این جی پر بات ہوئی ہے، اس وقت ایل این جی کا پریشر بہت زیادہ ہے اس لئے بڑی روسی کمپنیوں کے پاس اس وقت ایل این جی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا ہمیں بتا رہی تھی کہ گلوبل فیبرک ہے جس کے تحت قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری کر لی جائے اور ہم بھولے پن میں ان کی بات مانتے رہے اور اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ سب نے ایل این جی خرید لی اور بعض ملک کوئلہ پر بھی منتقل ہو گئے اور ہم دیکھتے رہ گئے۔انہوں نے کہا کہ اب ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ملکی مفاد اور بین الاقوامی قواعد و ضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے اس عمل کو آگے بڑھائیں جس کی ہمیں ضرورت ہے اور یہ معاہدے اسی کا حصہ ہیں، پاکستان کے مفاد کو لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔ روس نے ہماری چند ایسی کمپنیوں سے رابطہ کرایا جن کے پاس اس وقت ایل این جی موجود تھی اور ان کمپنیوں سے ہماری بات چیت شروع ہو گئی ہے جو خوش آئند ہے۔ روس کی حکومت بھی ایل این جی کے دو نئے کارخانے لگا رہی ہے اور پاکستان کو پیشکش کی گئی ہے کہ وہ 2025-26 کیلئے ابھی سے معاہدے کرنا شروع کر دے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہم نے قطر کے ساتھ بھی اسی طرح کے معاہدے کئے تھے جو پاکستان کیلئے فائدہ مند ثابت ہوئے۔
وزیر مملکت ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ گیس پائپ لائن پر کچھ ہمارے پرانے معاہدے تھے ان پر بھی روس کی طرف سے دلچسپی کا اظہار کیا گیا ہے اور ہم نے روس سے کہا ہے کہ وہ اس ضمن میں کچھ لچک کا مظاہرہ کرے۔انہوں نے کہا کہ دو بڑے معاہدے جس میں سے ایک پاکستان سٹریم لائن معاہدہ جسے نارتھ سائوتھ پائپ لائن بھی کہتے ہیں اور دوسرا عالمی سطح پر گیس کے حصول کیلئے درکار پائپ لائن کے حوالہ سے بات چیت کا عمل بھی شروع ہوا ہے تاکہ اس بات کا علم ہو سکے کہ ہمیں کس قسم کی پائپ لائن چاہئے ہو گی۔ ملکی گیس کے ذخائر کے بارے وزیر مملکت نے کہا کہ ہر سال اپنی گیس کے ذخائر 8 سے 10 فیصد کم ہو رہے ہیں، اس کے باوجود رواں سال پورے نومبر کے دوران گذشتہ برس کے مقابلہ میں ہمارے پاس زیادہ گیس تھی جو ہم نے صارفین تک پہنچائی اور دسمبر، جنوری میں بھی گذشتہ سال کے مقابلہ میں زیادہ گیس ہے جسے صارفین تک پہنچا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گھریلو صارفین کیلئے کھانے کے اوقات میں گیس لوڈ مینجمنٹ کے تحت اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ صبح 6 سے 9 بجے، دن 12 بجے سے 2 بجے تک اور رات کو 6 سے 9 بجے تک کھانا بنانے کے اوقات میں گیس کی فراہمی یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ گیس پائپ لائنوں کا معائنہ بھی کیا جا رہا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ گیس سپلائی ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بعض انفراسٹرکچر کے مسائل موجود ہیں اور ویسے بھی موسم سرما میں گیس کا پریشر کم ہو جاتا ہے اور بعض ایسے علاقے بھی ہیں جہاں سارا سال گیس نہیں پہنچ پاتی وہاں ہم اضافی ایل پی جی فراہم کر رہے ہیں، 20 سرکاری کمپنیاں جن میں ایس این جی پی ایل، پارکو، ایس ایس جی پی ایل اور پی ایس او شامل ہیں، 20 ہزار ٹن سے بھی زیادہ ایل پی جی ہر سال اضافی منگوا رہی ہیں تاکہ جہاں ڈسٹری بیوشن نہیں وہاں ایل پی جی پہنچائی جا سکے۔ ان میں سے بعض کمپنیاں ڈسٹری بیوشن نہیں کرتی تھیں لیکن اب وہ ڈسٹری بیوشن کر رہی ہیں۔ ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ ایران نے انسانی بنیادوں کے تحت 2 پائونڈ کی ایل پی جی فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، اس کے علاوہ 2 ملین پائونڈ کی اضافی ایل پی جی ہفتہ، 10 دن کے اندر پاکستان آ جائے گی تاکہ دسمبر اور جنوری کے شدید سردی کے مہینوں میں توانائی فراہمی کے انتظامات کئے جا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ دورہ روس گیس لوڈ مینجمنٹ میں گھریلو صارفین کیلئے فراہمی کا بندوبست، ایل پی جی کا انتظام اور ایران سے اضافی ایل پی جی کے حصول کے انتظامات توانائی کے مسائل کو حل کرنے میں مددگار ہوں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ توانائی کی کمی اور دورہ روس کے حوالہ سے میڈیا کی اطلاعات درست ثابت نہیں ہوئیں،جو معاہدے روس کے ساتھ کئے گئے ہیں ان کی تفصیلات جنوری تک طے پا جائیں گی اور روس کا وزارتی سطح کا وفد جنوری میں پاکستان کا دورہ کر رہا ہے جس کے بعد ان معاہدوں پر مزید پیشرفت سامنے آئے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ معاہدے ملک و قوم کیلئے کر رہے ہیں ان کا انتخابات سے کوئی تعلق نہیں، عوام کی عدالت نے جو بھی فیصلہ دیا اسے قبول کریں گے۔
واپس کریں