مقبوضہ کشمیر کے حریت پسند پیر زادہ محمد اشرف گیلانی تشویشناک حالت میں جموں ہسپتال میں داخل ، 26سال سے کوٹ بھلوال جیل میں قید ہیں
سرینگر( کشیر رپورٹ)26سال سے مقبوضہ جموں وکشمیر کی کوٹ بھلوال جیل میں قید مقبوضہ کشمیر کے ایک حریت پسند پیر زادہ محمد اشرف گیلانی کو تشویشناک حالت میں جموں کے بخشی نگر علاقے کے ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ان کی تین بار سرجری ہو چکی ہے۔جیل میں قید کے دوران ناروا سلوک اور علاج کی سہولت نہ ملنے کی وجہ سے وہ شدید علیل ہیں اور ان کی تشویشناک حالت کے باوجود بھارتی حکام انہیں رہا کرنے پر آمادہ نہیں ہیں۔سیدالسادات پیر زادہ سعید فردوس احمد نے اپنے بھائی کی رہائی کے لیے کروڑوں روپے خرچ کیے لیکن انہیں ابھی تک انصاف نہیں مل پایا جن کو بھارت نے 26 سال سے جیل میں بند کیا ہے۔ ہائیکورٹ نے پیر زادہ اشرف گیلانی کو61بار ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا لیکن اس کے باوجود بھارتی حکام کی طر ف سے انہیں جیل سے رہا نہیں کیا جا رہا۔پیرزادہ اشرف گیلانی کے چھوٹے بھائی پیر زادہ فردوس احمد بھی 6سال جیل میں قید رہے ہیں۔
پیر زادہ اشرف گیلانی کو 26سال قبل نائب وزیر اعلی منگت رام شرما،کانگریس کے ریستی صدر غلام احمد میر، ڈویژنل کمشنر کشمیر اصغر سامو، ممبر اسمبلی عبدالمجید پڈر۔ ممبر اسمبلی غلام حسن میر، ممبر اسمبلی تاج محی الدین، ممبر اسمبلی شریف نیاز، کانگریسی لیڈر امین بٹ، دہلی کے کانگریسی لیڈر امبیکا سونیا ااور ڈی آئی جی اننت نگ عاشق بخاری پہ گرینڈ حملے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔اس مقدمے میں103 افراد کو گواہ بنایا گیا جبکہ اہم گواہ کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر ابھی تک عدالت میں پیش ہی نہیں ہوئے۔ان کے خاندان پہ بھارتی حکومت ، پولیس اور فوج کی طرف سے انتہائی مظالم ڈھائے گئے اورمقدمات کی پیروی و دیگر اخراجات کی وجہ سے ان کے اہل خانہ کو شدید مالی نقصانات اٹھانا پڑے اور اس وجہ سے انہیں اپنی جائیداد تک فروخت کرنا پڑی۔ان کے گھر والوں نے بھاری قرضہ بھی اٹھایا لیکن وہ پیر زادہ اشرف گیلانی کو رہا نہیں کر ا سکے۔ان کے بھائی فردوس کو ان کی رہائی کی کوششوں کی وجہ سے کئی بار گرفتار کیا جا چکا ہے اور انہیں بلیک میل کیا جاتا ہے۔
واپس کریں