آل انڈیا مسلم لیگ کے 1940کے تین روزہ کنونشن میں کشمیر کے وفد سے متعلق غیر مستنددعوے !
اسلام آباد (کشیر رپورٹ) آزاد کشمیر میں عمومی طور پر کہا جاتا ہے آل انڈیا مسلم لیگ کے منٹو پارک لاہور میں22مارچ 24مارچ0 194کو منعقد ہونے والے کنونشن ، جس میں قرار داد پاکستان منظور کی گئی، میں ریاست جموں و کشمیر کے وفد کی قیادت مولوی غلام حیدر جنڈالوی نے کی تھی اور انہوں نے وہاں جلسے سے خطاب بھی کیا تھا۔ تاہم اس دعوے کا کوئی حوالہ، کوئی ثبوت اب تک سامنے نہیں آ سکا ہے۔وزیر اعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس نے 23مارچ کے حوالے سے جاری اپنے بیان میں بھی کہا ہے کہ ''23 مارچ 1940 کو خطہ پونچھ کے عظیم لیڈر غلام حیدر جنڈالوی نے لاہور جلسے میں کشمیریوں کی نمائندگی کی'' ۔
آزاد کشمیر میں تاریخ کو مسخ کرنے، غلط بیانی کرنے کا رجحان عمومی طورپر پایا جاتا ہے اور تاریخی واقعات کے حوالے سے ایسے دعوے کئے جاتے ہیں جن کا کوئی ثبوت، کوئی مستند حوالہ موجود نہیں ہوتا ہے۔آزاد کشمیر کے کشمیر لبریشن سیل کی ویب سائٹ پہ بھی کہا گیا ہے کہ '' آل انڈیا مسلم لیگ کے تاریخی اجلاس کے موقع پر اسی مقام پر آل انڈیا سٹیٹس مسلم لیگ کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں ایم اے حفیظ، محمد اسماعیل صغیر، پیر ضیا الدین اندرابی، سید حسین شاہ گردیزی، سردار فتح محمد کرالوی، آل انڈیا مسلم لیگ کے اس اجلاس میں ریاست جموں و کشمیر سے شیخ عبدالرحمن، پروفیسر اسحاق، منشی گل احمد خان، پروفیسر ایم اے عزیز اور مولوی غلام حیدر جندلوی نے شرکت کی۔ وہاں مولوی غلام حیدر جندلوی نے بھی خطاب کیا۔ پروفیسر عزیز کو آل انڈیا سٹیٹس مسلم لیگ کے رکن کے طورپر ورکنگ کمیٹی کے لیے نامزد کیا گیا''۔
تاہم کشمیر لبریشن سیل کے اس بیان میں بھی کوئی ثبوت یا حوالہ پیش نہیں کیا گیا۔آل انڈیا مسلم لیگ کے اس اجتماع میں ریاست جموں وکشمیر کے وفد کی قیادت کے حوالے سے یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس وفد کی قیادت پیر ضیا الدین اندرابی نے کی تھی ، تاہم اس کا بھی کوئی مستند حوالہ موجود نہیں ہے۔
واپس کریں