پلوامہ واقعہ کے حقائق سامنے لانے کے لئے وائٹ پیپرشائع کیا جائے۔ اپوزیشن کانگریس کا مطالبہ اورمودی حکومت کے خلاف مظاہرہ
نئی دہلی( کشیر رپورٹ) بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس نے پلوامہ میں فورسز کے قافلے پرہونے والے حملے ، جس میں چالیس اہلکارہلاک ہو گئے تھے، کے معاملے میں بی جے پی کی مودی حکومت کے سازشی کردار سے متعلق سابق گورنر ستیا پال ملک کے انکشافات کی روشنی میں پلوامہ واقعہ کے بارے میں حقائق سامنے لانے کے لئے وائٹ پیپرشائع کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اس معاملے میں مودی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا ہے۔
کانگریس نے کہا کہ پلوامہ دہشت گردانہ حملے پر جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک اور سابق آرمی چیف شنکر رائے چودھری کے بیانات سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ یہ حملہ بد انتظامی اور انٹیلی جنس کی ناکامی کا نتیجہ تھا۔ اس لیے حکومت کو اس حملے کے سلسلے میں وائٹ پیپر جاری کرنا چاہیے۔کانگریس لیڈران شکتی سنگھ گوہل، ریٹائرڈ کرنل روہت چودھری اور ریٹائرڈ ونگ کمانڈر انوما اچاریہ نے آج یہاں کانگریس کے صدر دفتر پر منعقدہ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت کو بتانا چاہئے کہ کیا یہ حملہ حکومت کی بد انتظامی اور انٹیلی جنس کی ناکامی کا نتیجہ ہے۔ حکومت کو یہ بھی بتانا چاہیے کہ جوانوں کو کیوں نہیں اتارا گیا اور سکیورٹی کی خامی میں سی آر پی ایف، وزارت داخلہ، وزارت دفاع، قومی سلامتی کے مشیر اور وزیر اعظم کے دفتر کا کیا کردار تھا۔انہوں نے کہا کہ پلوامہ حملہ ایک ایسی غلطی ہے جس کے لیے کوئی جوابدہ نہیں ہے۔ اس حملے کے حوالے سے انٹیلی جنس، سکیورٹی اور انتظامی ناکامیوں کا احتساب کرنے کے لیے حکومت کو وائٹ پیپر شائع کرنا چاہیے جس میں یہ واضح کیا جائے کہ پلوامہ میں 78 گاڑیوں کے قافلے پر14 فروری 2019 کو دھماکہ خیز مواد سے کیے گئے دہشت گردوں کے حملے میں ہمارے 40 فوجی جوان کیسے ہلاک ہوگئے؟ترجمان نے کہا کہ ستیہ پال ملک، جو پلوامہ حملے کے وقت جموں و کشمیر کے گورنر تھے، انہوں نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں اس حملے کے بارے میں چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔ پھر 17 اپریل کو ایک قومی انگریزی روزنامے کو انٹرویو دیتے ہوئے، سابق آرمی چیف جنرل شنکر رائے چودھری نے بھی اس حملے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مسٹر ملک اور جنرل رائے چودھری نے جو خدشات ظاہر کیے ہیں وہ دفاعی برادری کے ساتھ ہی پورے ملک کا بھی خدشہ ہے۔
یوتھ کانگریس نے پلوامہ حملے پر حکومت کی ناکامی اور جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کے بدعنوانی سے متعلق انکشافات پر منگل کو مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور کہا کہ اس انکشاف کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کو ان تمام معاملات میں اپنی خاموشی توڑنی چاہیے۔یوتھ کانگریس کے صدر سرینواس بی وی نے یہاں احتجاج کر رہے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر ملک نے جو انکشافات کئے ہیں وہ چونکا نے والے ہیں اور مسٹر مودی کو اس معاملے میں اپنی خاموشی توڑتے ہوئے ملک کو جواب دینا چاہئے کہ حکومت نے اپنی غلطی چھپانے کے لئے ایسا کیوںکیا ہے؟انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم بتائیں کہ وہ اپنے لیے 8 ہزار کروڑ روپے کے دو طیارے خریدتے ہیں، 20 ہزار کروڑ کی عمارت بناتے ہیں، لیکن وہ ملک کے فوجیوں کو ہوائی جہاز سے بھیجنے کے لیے پانچ طیارے کیوں فراہم نہیں کر سکتے؟ یوتھ کانگریس لیڈر نے کہا کہ سی آر پی ایف کا قافلہ جموں سے سری نگر کے لیے خطرے کے ساتھ روانہ ہوتا ہے اور راستے میں قافلے پر 300 کلو وزنی دھماکہ ہوا جس میں 40 فوروسز اہلکارہلاک ہو گئے۔ یہ حکومت کی ناکامی تھی اور اسے اس کا جواب دینا چاہیے۔
واپس کریں