مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں کے سلسلے پہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے اقلیتی امور کی طرف سے بھارت کی مذمت اورجی 20 کو انسانی حقوق سے متعلق اپنی عالمی ذمہ داریاں پوری کرنے کی تاکید
جنیوا (کشیر رپورٹ ) بھارت کو مسئلہ کشمیر پر دنیا کے سب سے بڑے اور سب سے اہم عالمی ادارے اقوام متحدہ میں ایک بار پھر شدید ہزیمت سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی سنگین صورتحال کا بیان کرتے ہوئے بھات کی مذمت کی ہے اورجی20 پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی حقوق اورقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اعلامیہ کے مطابق اپنی ذمہ داری پوری کرے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن میں اقلیتی امور کے خصوصی نمائندے فرنینڈ ڈی ورینس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں جی 20 اجلاس کا انعقاد کیا جا رہا ہے جبکہ جموں و کشمیر میں میں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں جاری ہیں، بھارت کی طرف سے کشمیری مسلمانوں اور اقلیتوں کے جمہوری اور دیگر حقوق کے ظالمانہ اور جابرانہ انکار کو معمول پر لانے کی کوششوں کی حمایت کر رہا ہے۔جی 20 کو اس کے برعکس 'بین الاقوامی انسانی حقوق کی ذمہ داریوں اور # اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اعلامیہ کو برقرار رکھنا چاہئے اور جموں و کشمیر کی صورتحال کی مذمت اور مذمت کی جانی چاہئے، جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر پامالیوں کے سنگین معاملے کو قالین کے نیچے نہیں چھپانا چاہئے اور اس کے انعقاد کے ساتھ نظرانداز کیا جانا چاہئے۔
اقوام عالم میں جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں کا معاملہ ایک بار پھر سامنے آنے پر بھارت کی طرف سے بوکھلاہٹ کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ قوام متحدہ میں ہندوستان کے مشن نے انسانی حقوق کمیشن کے اس بیان پر کہا کہ جموں و کشمیر کے معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی جار ہی ہے۔یوں بھارت اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیشن کے بیان پر کوئی مضبوط دلیل دینے میں ناکام ثابت ہوا ہے۔
واپس کریں