یاسین ملک کو سزائے موت دینے کی NIA کی درخواست پہ نئی دہلی کے ڈویژن بنچ میں مقدمے کی سماعت
نئی دہلی ( کشیر رپورٹ) انڈیا کی نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسیNIA کی طرف سے نئی دہلی ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ میں معروف کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو سزائے موت دینے کی درخواست پہ پیر کو سماعت ہوئی جس میں ' این آئی اے' کے وکیل تشار مہتا نے یاسین ملک کے لئے سزائے موت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 57سالہ یاسین ملک کو موت کی سزادینا ضروری ہے۔ ' این آئی اے' کی درخواست پہ مقدمے کی سماعت میں عدالت نے مقدمے میں یاسین ملک کے نام نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمے کی اگلی سماعت پہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔بھارتی حکومت نے یاسین ملک سمیت کئی کشمیری حریت پسند رہنمائوں کو نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید رکھا ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 29مئی کو دہلی ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ میں یاسین ملک کے خلاف مقدمے کی سماعت میں ' این آئی اے' کے وکیل تشار مہتا نے یاسین ملک کے لئے سزائے موت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 57سالہ یاسین ملک کو موت کی سزادینا ضروری ہے۔ ' این آئی اے' کی درخواست پہ مقدمے کی سماعت میں عدالت نے مقدمے میں یاسین ملک کے نام نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمے کی اگلی سماعت پہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔ دہلی ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے مقدمے کی آئندہ سماعت کی تاریخ9اگست مقرر کی ہے اوریاسین ملک کو سزائے موت دینے سے متعلق لاء کمیشن کی رائے بھی طلب کی ہے۔
یاسین ملک کو گزشتہ سال ' این آئی اے' کی خصوصی عدالت نے ' یو اے پی اے ' کے تحت دہشت گرداقدام، دہشت گردانہ کارروائی کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے،دہشت گردانہ کارروائی کی سازش اور دہشت گرد تنظیم کا رکن ہونے ،مجرمانہ سازش،ریاست کے خلاف جنگ چھیڑنے،غداری کے الزامات میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔انڈین عدالت نے گزشتہ سال مارچ میں کشمیر کے آزادی پسند رہنمائوں یاسین ملک،شبیر احمد شاہ،حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین، راشد انجینئر، ظہور احمدشاہ وتالی، شاہد الاسلام ، الطاف احمد فنتوش ، نعیم خان اور فاروق احمد ڈار کے خلاف مقدمے میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ ' یو اے پی اے' کے تحت الزامات عائید کئے تھے۔
واپس کریں