دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
کشمیر کا فیصلہ کشمیریوں کے مرضی کے مطابق ہو گا،صدر آزاد کشمیربیرسٹر سلطان محمود چوہدری۔ 5 اگست 2019 کشمیریوں کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے ۔ وزیر اعظم چودھری انوار الحق
No image اسلام آباد)کشیر رپورٹ) آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چودھری اور وزیر اعظم چودھری انوار الحق نے کو بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی ریاستی حیثیت ختم کرنے کے پانچ سال مکمل ہونے کے موقع پر5اگست کے حوالے سے اپنے خصوصی بیان جاری کئے ہیں۔ صدرریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ آج 5اگست2024 ہے آج سے ٹھیک پانچ سال قبل5اگست2019کو بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی سیاسی و آئینی صورتحال کو تبدیل کرنے کے لئے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370اور 35-ایکو منسوخ کر دیا۔ بھارت عرصہ دراز سے مقبوضہ جموں کشمیر میں ریاستی دہشت گردی جاری رکھے ہوئے ہے لیکن 5اگست2019 کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی محکوم عوام پر ظلم و بربریت میں مزید اضافہ کر دیا ہے اور بھارت مقبوضہ کشمیر پر غیر قانونی طور پر جابرانہ اور غاصبانہ قبضہ جمانا چاہتا ہے۔ ان تمام بھارتی مظالم کے باوجود کشمیری عوام بغیر کسی ہتھیار کے بھارتی دہشت گردی اور بربریت کادلیری کے ساتھ سامنا کر رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے اپنی پرامن تحریک آزادی کو جاری رکھا ہوا ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر کو اپنا حصہ بنانا چاہتا ہے لیکن کشمیری عوام بھارت کا حصہ بننے سے انکاری ہیں۔ کشمیری عوام مسئلہ کشمیر کا حل اور اپنے مستقبل کاتعین اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی کے مطابق کرنا چاہتی ہے جس میں واضح طور پر کشمیریوں کے حق خودارادیت کو تسلیم کیا گیا اور کشمیر کا فیصلہ کشمیریوں کے مرضی کے مطابق ہو گا۔ لیکن دوسرے طرف بھارت پوری دنیا میں اپنے آپ کو سیکولر اسٹیٹ اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویدار ہے۔ لیکن بھارت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی اور بھارت کے اندر بھی اقلیتوں پر ظلم و جبر کرنے کی وجہ سے بے نقاب ہو چکا ہے کیونکہ بھارت مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے اندر بھی اقلیتوں کا قتل عام کر رہا ہے۔ کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل سے بھارت کی بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کی قلعی کھلی ہے جس پر کینیڈین وزیر اعظم نے بین الاقوامی سطح پر بھارت کی دہشت گردی کو بے نقاب کیا جس پر ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ایوان صدر کشمیر ہائوس اسلام آباد میں 5اگست2019 کو بھارت کی طرف سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کیا۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں جعلی انتخابات کا ڈھونگ رچانا چاہتی ہے لیکن بھارت یہ جان لے کہ کشمیری عوام کو حق خودارادیت دینے کے علاوہ دوسرا کوئی راستہ قابل قبول نہیں ہے۔ میں دونوں اطراف کے کشمیریوں کی طرف سے بطور صدر یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ کشمیر کی کسی قسم کی تقسیم کشمیری عوام قبول نہیں کرے گی لہذا کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کاحق خودارادیت دیا جائے۔ صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام، بھارت میں اقلیتوں پر ظلم و جبر کے حق میں اور مودی کی ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف آواز بلند کرے گی۔ صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ 5اگست2019 کا دن کشمیریوں کے لئے ایک سیاہ ترین دن ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم سب کو مل کر ہندوستان کی طرف ریاستی دہشت گردی کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنا ہو گا۔ جیسے کینیڈا کے وزیر اعظم نے بھارت کی دہشت گردی کو بے نقاب کیا ہے حتی کے امریکہ اور دیگر دنیا بھی ہندوستان کو بے نقاب کر رہی ہے۔ اس لئے ہمارا یہ اولین فرض ہے کہ ہم سب مل کر کشمیری عوام کے لئے آواز بلند کریں۔ صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ ہماری یہ جدوجہدمقبوضہ کشمیر کی بھارت کے غاصبانہ اور جابرانہ قبضے سے آزادی تک جاری و ساری رہے گی۔

وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری انوارالحق نے 5 اگست یو م استحصال کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ 5 اگست 2019 کشمیریوں کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے جب ہندوستان کی انتہا پسند حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں آرٹیکل 370 اور35Aکو منسوخ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلم کھلا سنگین خلاف ورزی کر کے آئینی جارحیت کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی جس کے پس پردہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی ڈیموگرافی کو تبدیل کر کے وہاں کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا تھا۔ اس اقدام کے بعد انتہا پسند مودی حکومت نے انتہا پسند ہندووں اور سابق فوجیوں کو ڈومیسائل جاری کر کے انہیں مقبوضہ جموں وکشمیر میں بسانے کا سلسلہ شروع کیا۔ 05اگست 2019 کے اقدام کے بعد مقبوضہ جموں وکشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا گیا اور وہاں کا رابطہ دنیا سے منقطع کر کے نہتے کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ تیز کر دیا گیا تا کہ وہ بھارت کے اس مکروہ اقدام کے خلاف آواز نہ اٹھا سکیں۔پانچ اگست کے اس اقدام کو پانچ برس ہوگئے ہیں اور مقبوضہ کشمیر پر بھارت کا قبضہ ایک بڑے انسانی بحران اور المیے میں تبدیل ہو چکا ہے جو عالمی برادری کی بے حسی کو بھی بیان کررہاہے۔ مقبوضہ کشمیر ابھی بھی ایک بڑی جیل ہے جہاں عبادات پر پابندیاں اور شہری آزادیاں سلب ہیں۔ وزیرا عظم نے کہا کہ کشمیریوں پر ظلم و ستم گزشتہ ایک صدی سے جاری ہے لیکن ان کے پائیہ استقلال میں کبھی لغزش نہیں آئی۔5 اگست 2019 کے بعد ہندوستانی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم کا ایک نیا دور شروع کیا۔انسانی تاریخ کے بدترین مظالم سہنے کے بعد کشمیری عوام کے حوصلے بلند ہیں۔ پانچ اگست 2019 اور اس کے بعد کے یکطرفہ ہندوستانی اقدامات کشمیریوں کے عزم کو کمزور نہیں کرسکتے۔ میں کشمیریوں کی غیرمتزلزل کمٹمنٹ پر پاکستانی عوام اور حکومت پاکستان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتاہوں۔ دفاع وطن کیلئے قربانیوں کی بے مثال تاریخ رقم کرنے پر افواج پاکستان کو بھی سلام پیش کرتا ہوں، افواج پاکستان کشمیریوں کی عزتوں اور عصمتوں کی محافظ ہے اور لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف کے کشمیری اسے اپنی محافظ فوج سمجھتے ہیں۔ جبکہ ہندوستان کی قاتل افواج کشمیریوں کے لیے نفرت کی علامت ہے۔میں آج کے دن اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کروانے کیلئے اپنا عملی کردار ادا کرے۔ انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور تنظیموں سے اپیل کرتاہوں کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہونے والے ظلم اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف آواز اٹھائیں۔میں دنیا کو باور کرواتاہوں کہ اس خطے میں امن کا قیام صرف اسی صورت ہوسکتا ہے جب کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کا حق دیاجائے۔ میں تحریک آزادی کشمیر کے عظیم شہدا اورکشمیریوں کی قربانیوں پر انہیں سلام کرتا ہوں۔ آزادی کا سفر کٹھن ضرور ہے لیکن اس کی منزل انشا اللہ زیادہ دور نہیں، وہ دن دور نہیں جب لائن آف کنٹرول کے دونون اطراف کے کشمیری الحاق پاکستان کی منزل حاصل کر کے پاکستان کی تکمیل کریں گے۔
واپس کریں