دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد کشمیر میں بے چینی پائی جاتی ہے،سیاسی جماعتوں کی بے عملی، کمزوری کی وجہ سے خلاپیدا ہوا۔ سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر
No image مظفرآباد( کشیر رپورٹ)سابق وزیراعظم آزادکشمیر و مرکزی رہنما مسلم لیگ ن راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں حکومتی نااہلی کے باعث آزادکشمیر میں یہ حالات پیدا ہوے 24 اکتوبر کو آزادکشمیر کا یوم تاسیس ہے اس دن بغاوت مارچ نا کیا جائے ،ایکشن کمیٹی اس دن کی حرمت کا خیال رکھے وہ اور اس کے ممبران ہم میں سے ہیں ان کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ بطور سیاسی جماعت خود کو رجسٹر کروائیں اور انتخابات میں حصہ لیں اور جو مسائل درپیش ہیں ان کا حل کروائیں ان کے چارٹر میں جو مطالبات ہیں یہ ان لوگوں کا کام ہے جن کو عوام منتخب کرتے ہیں غیر سیاسی طور پر اہسے مطالبات انتشار کی طرف لیجاتے ہیں جو حالات چل رہے ہیں آگے جاکر ملازمین کو پینشن اور تنخواہوں کی ادائیگی کے پیسے نہیں ہونگے اگر انہوں نے بھی ایکشن کمیٹی بنا لی تو تعداد ان لاکھ سے اوپر ہے ایسا معیار سیٹ نا کریں کہ کل کوئی بھی جتھے لیکر آے اور مطالبات منوا لے بجلی اور آٹے کی قیمتوں میں کمی یقینا ہونی چاہیے تھی لیکن انہی ریٹس پر جن کا پہلے مطالبہ کیا گیا تھا پاکستان کو کشمیر کے نام پر بلیک میل کیا گیا یہ سلسلہ اب بند ہونا چاہیے جو کچھ ہوا اس کی بنیاد 5 اگست کے بعد حکومت پاکستان کی مجرمانہ خاموشی ہے یہ حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف کے کشمیریوں کے ذہنوں میں جو شکوک شہبات ہیں ان کو دور کیا جارہا۔
سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوینے کہا کہ2021 کے انتخابات سے جو نتائج حاصل کیے گئے اس سے اب تک تین وزرا اعظم تبدیل ہوچکے ہیں اس وقت آزادکشمیر میں بے چینی پائی جاتی ہے یہاں ایک انوکھا تجربہ کیا گیا ہے، پی ٹی آئی ،مسلم لیگ، پیپلزپارٹی کے چند اراکین سمیت اراکین اسمبلی کی حکومت قائم کی گئی یہ کسی سیاسی جماعت کی حکومت نہیں ہے جو حالات آزادکشمیر میں بنے اس میں حکومت کو عوامی سہارا نہیں ملا سیاسی فیصلے انتظامی سطح پر کرنے کی کوشش کی گئی، حکومت کی نا اہلی کیوجہ سے آزادکشمیر میں احتجاج اور قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو سیاسی جماعت تشکیل دینی چاہیئے، ک الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہوں منشور بنائیں الیکشن لڑیں عوام انہیں منتخب کریں ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، آزادکشمیر کو بین الاقوامی سازشوں کا اڈہ نہیں بننے دینا،سیاسی جماعتیں غیر متعلقہ ہوگئی ہیںسیاسی جماعتوں کی بے عملی کمزوری کیوجہ سے خلا پیدا ہوا جو ان لوگوں نے پر کیاحکومت کے پاس معاملات سلجھانے کی اہلیت ہی نہیں ہے، وزیراعظم پہلے بڑی باتیں کرتے ہیں دھمکیاں دیتے ہیں انہیں سیاسی بنیاد پر بات کرنی چاہیئے، پاکستان کو کشمیر کے نام پر بلیک میل کیا گیا ہے بجلی کی قیمتیں آزادکشمیر میں زیادہ تھیں کم ہونی چاہیئں لیکن تین روپے یونٹ پر بجلی کیسے چلے گی انراخ قابل عمل ہوں تب یہ معاملہ چلے گا، اگر یہ صورتحال رہی تو آپ کے پاس تنخواہوں اور پینشن کے پیسے نہیں ہوں گے یہ نظام کس طرح چلے گا،آزادکشمیر میں نظریاتی انتشار بھارت کو جارحیت کی دعوت دیتا ہے سیاسی جماعتوں کی ناکامی کیوجہ سے آزادکشمیر میں یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے۔
واپس کریں