دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
کشمیر کے سیاسی مسئلے کے حل کے لئے نتیجہ خیز بات چیت کی جائے،کشمیر کے دونوں حصوں کے درمیان بس سروس، تجارت دوبارہ شروع کی جائے۔ میر واعظ عمر فاروق
No image سری نگر(کشیر رپورٹ)میر واعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر سیاسی مسئلہ ہے ،اس کے حل کے لئے معنی خیز بات چیت میں پیش رفت ناگزیر ہے، ہم چاہتے ہیں کہ کشمیر کے دیرینہ اور سنگین مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کی طرف لیجایا جائے،ہم غیر یقینی صورتحال میں نہیں رہنا چاہتے ۔میر واعظ عمر فاروق نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسائل بات چیت سے حل ہوتے ہیں بندوق یا تشدد سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوتا ہے، ہماری طرف سے بار بار یہ کوشش رہتی ہے کہ کشمیر کے سیاسی پہلو کو حل کرنے کے لئے بات چیت کا عمل آگے بڑھنا چاہئے ۔
میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اس مسئلے کو حل کی طرف لے جایا جائے ہم غیر یقینی صورتحال میں نہیں رہنا چاہتے ہیں، ہم کشت و خون نہیں چاہتے ہیں ۔ جموں وکشمیر کے سرحدوں پر جنگ بندی سے دونوں طرف رہنے والے لوگوں کو راحت نصیب ہوئی ہے،یہ ایک اچھی بات ہے، ہم چاہتے ہیں کہ دونوں ملک مزید آگے بڑھیں اور دونوں کے درمیان تجارت، بس سروس دوبارہ شروع ہوجائے ۔انہوں نے کہا کہ دو ہفتے قبل ہمارے خاندان کے ایک بزرگ(مولوی محمد احمد) سرحد پار (اسلام آبادمیں) انتقال کرگئے لیکن ہم موجودہ صورتحال کے باعث وہاں نہیں جا سکے ۔میر واعظ نے کہا کہ تجارت سے دونوں ممالک کے درمیان رابطہ بڑھ گیا تھا اور لوگوں کو بھی فائدہ ہوا تھا لہذا اس کو دوبارہ بحال کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر میں نئی حکومت بنی ہے لوگوں کے روز مرہ کے مسائل کو حل کرنا اس حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن جہاں تک کشمیر کے سیاسی پہلو کا تعلق ہے تو اس کے لئے نئی دلی کو اپنی سوچ بدلنی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ یہ مرکزی حکومت کے ہاتھوں میں ہے اگر وہ مثبت اشارہ دیتے ہیں تو جموں وکشمیر کی قیادت بھی اس کو آگے بڑھائے گی ۔مجھے یقین ہے کہ پاکستان کی قیادت بھی سمجھتی ہے کہ معاملات کو گفت و شنید سے حل کرنے کی ضرورت ہے ۔
بلڈوزر پالیسی کے متعلق عدالت عظمی کے فیصلے کیبارے میں پوچھے جانے پر عمر فاروق نے کہا کہ ہم عدالت عظمی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، من مانی کی بنیاد پر ایک کمیونٹی کو ٹارگیٹ کیا جا رہا تھا ۔انہوں نے کہا: اس سے بھی بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وقف ایکٹ کے حوالے سے جے پی سی بنایا گیا ہے ہم نے جے پی سی کے ذمہ داروں کو ایک خط بھیجا ہے ۔ان کا کہنا تھا: امید ہے کہ ہمیں اپنے تحفظات ان تک پہنچانے کے لئے وقت دیا جائے گا ۔انہوں نے کہا: وقف ایک شرعی مسئلہ ہے اس میں حکومت کی مداخلت بے جا ہے تاہم اس میں بہتری کے لئے اقدام کئے جائیں گے ۔

واپس کریں