دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پاکستان میں ایکس ( ٹوئٹر ) پر پابندی سے کشمیر کاز بھی ناقابل تلافی نقصان سے دوچار، پابندی سے کشمیریوں کی آواز محدود اور کمزور کی گئی ہے
No image اسلام آباد( کشیر رپورٹ) پاکستان میں گزشتہ کچھ عرصے سے سوشل میڈیا کے اطلاعات و تشہیر کے موثر آرگن ایکس ( ٹوئٹر ) پر پابندی عائید کی گئی ہے اور سرکاری سطح پہ اس پابندی کی وجہ دہشت گردی اورغلط اطلاعات کی تشہیر بتائی گئی ہے۔تاہم پاکستان میں ایکس ( ٹوئٹر) پر عائید سے پابندی کی وجہ سے کشمیر کاز کا قلمی محاذ شدید اور ناقابل تلافی نقصان سے دوچار ہوا ہے۔ایکس( ٹوئٹر) کا پلیٹ فارم عالمی سطح کی افادیت رکھتا ہے اور مسئلہ کشمیر کے پرامن، منصفانہ حل اور بھارت کے جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈے کے خلاف کشمیریوں کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم کی حیثیت رکھتا ہے۔بھارتی زیر انتظام جموں وکشمیر میں بھارت کی سخت ترین پابندیوں کی وجہ سے کشمیری سوشل میڈیا پہ بھی اپنی رائے کا اظہار نہیں کر سکتے۔اس صورتحال میں پاکستان، آزاد کشمیر میںموجود کشمیری عالمی سطح کی اہمیت کے حامل سوشل میڈیا ایکس( ٹوئٹر) کے ذریعے نہ صرف اقوام متحدہ کے چارٹر ، قرار دادوں کے ذریعے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کی وکالت کرتے تھے بلکہ اس موثر سوشل میڈیا ّرگن کے ذریعے کشمیریوں کے خلاف بھارت کے بدترین انسانیت سوز مظالم، قتل و غارت گری کی کاروائیوں کو بھی بے نقاب کرتے ہوئے بھارتی پروپیگنڈے کا بھی موثر جواب دیتے تھے۔لیکن حکومت پاکستان کی طرف سے ایکس ( ٹوئٹر) پر پابندی سے بھارت کے خلاف آزادی کی جدوجہد میں عشروں سے مصروف کشمیریوں کی آواز بھی محدود اور کمزور ہوئی ہے۔ایکس ( ٹوئٹر) پر پابندی کی صورتحال میں ایک نئی سوشل میڈیا ویب سائٹ ' بلو سکائی' کا استعمال شروع کیا گیا لیکن اب بلو سکائی بھی پابندی کا شکار معلوم ہو رہی ہے۔
واپس کریں