دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
چین میں دنیا کا سب سے بڑا سونے کا ذخیرہ دریافت
No image بیجنگ( مانیٹرنگ رپورٹ) چین کے صوبہ ہنان میں سونے کا دنیا کا سب سے بڑا ذخیرہ دریافت ہوا ہے۔ اس ذخیرہ کا حجم تقریبا 1000 میٹرک ٹن ہے اور اس کی تخمینہ قیمت 83 بلین ڈالر (تقریبا 7 لاکھ کروڑ روپے) بتائی جاتی ہے۔ یہ کان جنوبی افریقہ کی جنوبی گہری کان سے بڑی ہے جس میں 900 میٹرک ٹن سونا موجود ہے۔اس دریافت سے نہ صرف چین کے سونے کے ذخائر میں اضافہ ہوگا بلکہ اس کی معاشی طاقت میں بھی اضافہ ہوگا جس سے عالمی منڈی میں چین کا غلبہ مزید مضبوط ہوگا۔ہ دریافت چین کو سونے کے عالمی کاروبار میں مزید مضبوط کر سکتی ہے۔
سون کایہ ذخیرہ صوبہ ہنان کی Pingxiang کانٹی میں پایا گیا ہے۔ ماہرین ارضیات کے مطابق وہاں دو کلومیٹر کی گہرائی میں سونے کی 40 رگوں کا پتہ چلا ہے ۔ سونے کی دھات ان رگوں میں جمع ہوتی ہے اور کئی سوراخ کرنے کے بعد چٹانوں کی تہہ میں سونا پایا جاتا ہے۔ 3D ماڈلنگ نے یہ بھی دکھایا ہے کہ کان میں 3 کلومیٹر گہرائی تک مزید سونے کی دھات ہوسکتی ہے۔چین پہلے ہی دنیا کی سونے کی پیداوار میں بڑا کردار ادا کر رہا ہے۔ ورلڈ گولڈ کونسل کے اعداد و شمار کے مطابق چین دنیا کی کل سونے کی پیداوار کا 10فیصد پیدا کرتا ہے۔ اس سال کے اوائل میں ایک رپورٹ کے مطابق چین کے پاس 2,000 ٹن سے زیادہ سونا موجود ہے جس سے وہ دنیا میں سونے کے سب سے بڑے ذخائر رکھنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔ اس کے بعد روس اور آسٹریلیا کا نمبر آتا ہے۔


واپس کریں