دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد کشمیر حکومت مہاجرین1989کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں، مطالبات پورے کئے جائیں۔عزیر غزالی کی سربراہی میں وفد کی وزیر بحالیات جادید بڈھانوی سے ملاقات
No image مظفر آباد ( کشیر رپورٹ) وزیر بحالیات چوہدری جاوید اقبال بڈھانوی سے مہاجرین کشمیر 1989 کے وفد نے دارالحکومت میں ملاقات کی۔ وفد نے وزیر بحالیات کو بتایا کے مہاجرین کو درپیش مسائل کے حل کیلئے حکومت کی جانب سے اقدامات نہ اٹھائے جانے پر مہاجرین میں شدید تشویش پائی جارہی ہے۔ وزیر حکومت سے ملاقات کرنے والے مہاجرین 1989 کے وفد میں عزیر احمد غزالی ، چوہدری محمد مشتاق ، غلام حسن بٹ ، محمد اقبال یاسین ، عثمان علی ہاشم شریک تھے ۔ وفد نے وزیر بحالیات سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ میں شہدا ، غازیوں اور مجاہدین کشمیر کے خاندان حکومتی عدم توجہی کا شکار ہیں۔ نہ رہنے کیلئے قطعہ زمین دستیاب ہے اور نہ ہی چھت ، مہاجرین کشمیر 1989 گزشتہ پینتیس برسوں سے کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں بیس کیمپ حکومت نے مہاجرین کشمیر کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ کر بہت بڑی زیادتی کی ہے۔
وفد نے بتایا کہ گزشتہ دو برسوں کی مسلسل پرامن کوششوں کے باوجود بیس کیمپ حکومت مہاجرین کے مسائل کے حل کیلئے کوئی اقدام اٹھانے کیلئے سنجیدہ نظر نہیں آتی ۔ وفد نے بتایا کے اس وقت بھی 8309 مہاجرین خاندانوں میں سے 4800 ایسے خاندان ہیں جنہیں ایک مرلہ زمین دستیاب نہیں یہ خاندان اذیتوں سے بھری زندگی جینے پر مجبور ہیں ۔ مہنگائی کے اس طوفان میں انتہائی قلیل ماہانہ گزارہ الانس میں خوردونوش ، بچوں کی تعلیم ، گھروں کے کرائے ، علاج معالجہ ، یوٹیلیٹی بلز اور دیگر اخراجات پورے کرنے جوئے شیر لانے کے برابر ہوگیا ہے۔ مہاجرین وفد نے وزیر بحالیات کو بتایا کے مہاجرین کی جانب سے پیش شدہ چارٹر آف ڈیمانڈ کے پر حکومت آزاد کشمیر سنجیدگی سے غور وفکر کرے اور مسائل کے حل کیلئے درست سمت پیش رفت کا آغاز کرے۔ مہاجرین وفد نے ایسے مسائل جن کو حل کیئے جانے پر اصولی اتفاق ہو گیا تھا حل نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ وفد مطالبہ کیا کہ مہاجرین خاندانوں کو " ب " کارڈ کی اجرائیگی ، پرانی مہاجر بستیوں کے مالکان حقوق ، ڈومیسائل اور سرکاری ملازمتوں میں چھ فیصد کوٹہ پر تمام محکمہ جات میں عملدرآمد کو یقینی بنائے جانے پر زور دیا ہے ۔ وزیر بحالیات نے وفد کو یقین دلایا ہیکہ اگلے پندرہ ایام میں مہاجرین کشمیر 1989 کے مسائل حل کرنے کے اقدامات کا آغاز ہو سکتا ہے جس کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں ۔
واپس کریں