صدر مسلم لیگ ن آزاد کشمیرشاہ غلام قادر حکومت کے خلاف سخت قدم اٹھائیں۔ راجہ فاروق حیدر خان
منگ(پ ر) سابق وزیراعظم آزادکشمیر و مرکزی راہنما پاکستان مسلم لیگ ن راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں جو بھی انتشار اور پاکستان مخالف حالات پیدا ہویان سب کے ذمہ دار وزیراعظم انوارالحق خود ہیں،اس حکومت میں شامل وزرا مسلم لیگ ن یا پیپلزپارٹی کی ترجمانی نہیں کررہے اگر ن لیگ کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے حکومت میں رہے تو پھر عوام کے پاس کس منہ سے جائیں گے ؟ہمارے پاس کیا جواب ہوگا؟،پاکستان ہمارا وکیل ہے پونچھ اور سدھنوتی کے شہدا نے قربانیاں دے کر یہ خطہ اس لئے آذاد نہیں کروایا تھا کہ بیس کیمپ کو اقتدار کیمپ میں تبدیل کیا جائے اور یہاں نظریاتی انتشار پیدا ہو ، پاکستان سے پہلے ہی ہمیں بجلی دو روپے انسٹھ پیسے مل رہی تھی حکومت آذادکشمیر نے منافع کمانے کے لیے ریٹس بڑھاتے تھے، صدر مسلم لیگ ن آذادکشمیر شاہ غلام قادر اپنی ٹانگوں میں جان ڈالیں اور حکومت کے خلاف سخت قدم اٹھائیں ہم ان کے ساتھ ہیں ،آذادکشمیر میں تیرویں ترمیم ہماری حکومت کا عظیم کارنامہ تھا اور آزادکشمیر میں اہم سنگ میل تھا اگر ہم اس وقت سمجھوتہ کرلیتے تو ہم اقتدار میں دوبارہ آتے اور میاں نوازشریف سے تعلق توڑنا پڑتا جب تک زندہ ہوں تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی ،آزادکشمیر کے لوگوں کی عزت آبرو اور عوام کے حقوق کے بڑی سے بڑی قربانی دونگا،اقتدار کا کبھی لالچ نہی ہے خواہش ہے کہ اپنی زندگی میں کشمیر کو آزاد ہوتا دیکھوں، اہلیان منگ،سدھنوتی اور پونچھ ڈویژن سے ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں ووٹ جس کو مرضی دیں لیکن اپنا نظریاتی قبلہ درست رکھیں پاکستان ہمارا وکیل ہے نوجوان ہماری امیدوں کا مرکز ہیں یہ ملک آپ نے سنبھالنا ہے، ایکشن کمیٹی سے میرا کوئی اختلاف نہیں ہے انکو یہ کریڈٹ جاتاہے کہ انہوں نے اتحاد ویکجہتی برقرار رکھ کر آزادکشمیر کی سیاست کا انداز تبدیل کردیا ،سوئی ہوئی سیاسی جماعتوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا اب سیاست اتنی آسان نہیں رہی جتنا لوگ سمجھ رہے ہیں۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے غازیوں اور شہیدوں کی سرزمین منگ کے مقام پر مسلم لیگ ن کے نومنتخب صدرضلع سدھنوتی سردار تنویر خادم ،سحرش قمر اعوان،یاسر منشا ،عبید کلیم کے بطور صدر انتخاب کے بعد پہلی مرتبہ منگ آمد پر منعقدہ ایک بڑی استقبالیہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا،راجہ فاروق حیدر کی منگ آمد پر منگ کی فضا فاروق حیدر ،ڈاکٹر نجیب نقی ژندہ باد کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی تقریب کی صدارت سابق وزیر ڈاکٹر محمد نجیب نقی خان نے کی جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض سردار تنویر الطاف ایڈووکیٹ نے سر انجام دئیے،اس موقع پر سابق رکن اسمبلی و نو منتخب چئر پرسن ن لیگ آزاد کشمیر سحرش قمر،صدر مسلم لیگ ن یوتھ ونگ سردار یاسر منشا، نو منتخب صدر ضلع سدھنوتی سردار تنویر خادم ،سابق امیر جماعت اسلامی ڈسٹرکٹ سدھنوتی سردار ذوالفقار ،سابق چیئرمین وڈسٹرکٹ کونسلر تھورار سردار الطاف ،سابق چیئرمین علمائیو مشائخ کونسل مولانا عبیداللہ فاروقی ،سابق چیئرمین پی ڈی اے راولاکوٹ سردار فرہاد خان،صدرمسلم لیگ ن سب ڈویژن منگ سردار شبیر خان ،ن لیگ کے راھنماں سردار مسعود انجم ایڈووکیٹ ،سردار آفتاب ،پیپلز پارٹی کے سینئر راہنما سردار مقبول ن لیگ کیکونسلرز پتن شیر خان دھینگڑوں سردار ممتاز ،تاج جمالی ، صدر ن لیگ پتن شیر خان سردار کامران لیاقت ،سردار آصف ،سردار شاہد رزاق ،سرداراجمل خان،صدر انجمن تاجران منگ سردار عبدالوحید،سابا صدر انجمن تاجران پلندری سردار ارشاد طاہر ،سردارظہیر الدین بابر ،سردار راشد مسعود ،سردار عامر ندیم،عبید کلیم، سردار افتخار جاوید ،سرداد طلعت ،سردار اورنگزیب ،ملک ارشد ،ملک ظہور ،ملک اورنگزیب ،و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ منگ سمیت پونچھ کی دھرتی نے عظیم بہادر دلیر اور جری لیڈر پیدا کیے اس خطے سے تعلق وراثت میں ملا ہے میری جب پیدائش ہوئی تو میرے والد پونچھ جیل میں قید تھے انہوں نے میری پیدائش کی مٹھائی جیل میں تقسیم کی اس علاقے کے لوگوں نے آزادکشمیر کی آزادی اور ووٹ کے حق کے لیے جدوجہد کی میرے والد ان کے شانہ بشانہ رہے،راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ مجھے ایکشن کمیٹی سے کوء اختلاف نہی ہے میں جب وزیراعظم آزاد کشمیر تھا تو جے کے ایل ایف نے چکوٹھی کی طرف لانگ مارچ کیا تو میں نے ان سے خود ملاقات کی اور میں نے نعرہ لگایا کہ ہمارہ نعرہ سب پر بھاری رائے شماری رائے شماری میں نے اپنے ان عزیزوں سے کہا کہ ہمیں پہلے آذادی لینی ہے پھر دوسرے آپشن کی طرف جائیں گے ،میرے دورہ برطانیہ پر آپنے جے کے ایل ایف کیعزیزوں سے کہا کہ آپ کی اسطرح کی باتوں سے نظام پر بوجھ پڑھ رہا میں اہلیان سدھنوتی ،کاہنڈی اور پونچھ کے غیور عوام اور نوجوانوں کو بالخصوص کہتا ہوں کہ آپ نے حکمت عملی ،ہمت سے کام کرنا ہے اور آذادکشمیر کے سسٹم کو بچانے کے لئے اپنا تاریخی کردار ادا کرنا ہوگا اگر اپنی سمت اور نظریاتی انتشار کو نہ روکا گیا تو پھر آذادکشمیر میں نظام نہی رہے گا اور پھر کسی نے اپکو نظام نہی دینا ہیاپ سب کو وہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ جب غازی ملت نے لیاقت خان کو پونچھ تراڑکھل کا دورہ کروایا اور عوام نے انہیں بھرپور سلامی دی اور غازی ملت نے کہا کہ آپ کھڑے ہو جائیں تو پوری قوم کھڑی ہوگء اور پھر کہا کہ بیٹھ جائیں تو اسی وقت اپکے خلاف بہت بڑی سازش ہوگء تھی اسلئے ماضی سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہے،اور اہلیان منگ ،سدھنوتی پونچھ آپکے آبا اجداد نے 1832 1947 کی جدوجہد میں عظیم تاریخ رقم کی اور زندہ کھالیں کھنچوائیں ڈوگرہ کے اسقدر ظلم وبربریت کی انتہا ہوء جسکا تصور کرنا ہی ناممکن اور تکلیف دہ ہے آپ نے اپنے آبا اجداد کی قربانیوں کا پاس رکھنا ہے اور بھارتی دہشتگردی کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کشمیر کی آزادی کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہے اور پاکستان کے ساتھ اپنے لازوال رشتے پر آنچ نہیں آنے دینی۔
واپس کریں