دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
میر پور کے ہزاروں متاثرین کا دیرینہ مطالبہ پورا ،10ہزار پلاٹ بحال
No image میرپور(ظفرمغل سے) ادارہ ترقیات میرپور میں 1989 سے2023 کی خری سہ ماہی تک کے 11565 پلاٹوں کو غیر فعال کرتے ہوئے انکی منتقلی، قبضہ چٹ کی اجرائیگی اور اجازت نامہ تعمیرچادیواری جاری کرنے و منظوری نقشہ جاری کرنے پر پابندی عائد کرنے کے خلاف میرپور پراپرٹی ڈیلرز ایسوسی ایشن اور الاٹیوں و متاثرین کی طرف سے گزشتہ 15 ماہ کے دوران ان پلاٹوں کی بحالی کے حوالہ سے وزیراعظم ازاد کشمیر، وزرائے حکومت، ایم ڈی اے کے ڈائریکٹر جنرل اور ضلعی انتظامیہ سے مذاکرات کے کئی دور بھی کیئے مگر ہر بار لالی پاپ دے کر متاثرین کے احتجاج کو موخر کروا دیا گیا جس پر پراپرٹی ڈیلر ایسوسی ایشن نے اپنے احتجاج کا دائرہ وسیع کرنے کے لیے جوائنٹ ایکشن کمیٹی میرپور میرپور پروٹیکشن فورم اور پیپلز سپریم کونسل سے مذاکرات کر کے انہیں بھی اپنے احتجاجی پروگرام میں شامل کیا اور اس مشترکہ فورم نے باہمی مشاورت کے بعد چھ جنوری کو ادارہ ترقیات میرپور کے سامنے تک مارچ کر کے پرامن احتجاج کا اعلان کیا جس پر کمشنر میرپور ڈویژن چوہدری مختار حسین اور ڈپٹی کمشنر میرپور یاسر ریاض چوہدری کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہوئے اور دو روز قبل کمشنر میرپور ڈویژن میں یقین دہانی کرائی کہ دو روز کے اندر وہ متعلقہ ذمہ داران اور حکومتی ہدایات کی روشنی میں میرپور کے شہریوں کو ان پلاٹوں کے حوالے سے خوشخبری سنائیں گے اور ہفتہ کی سہ پہر کمشنر میرپور ڈویژن چوہدری مختار حسین اور ڈی سی میر پور یاسر ریاض چوہدری نے ادارہ ترقیات میرپور کے متعلقہ افیسران کے ساتھ تفصیلی میٹنگ کے بعد اپنے دستخطوں سے جاری کردہ نوٹیفکیشن پڑھ کر سنایا اور بتایا کہ ڈی جی ادارہ ترقیات میرپور تنویر انجم قریشی سے ادارہ ترقیات کا اضافی چارج حکومت نے واپس لے لیا ہے اور 11565 پلاٹوں میں سے سپریم کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں مفاد عامہ کی جگہوں پر الاٹ کردہ پلاٹ اور دیگر قانونی پچیدگیوں یا پھر کورٹ کیسز والے پلاٹوں کو الگ کر کے 10 ہزار سے زائد پلاٹوں پر پابندی ختم کر دی گئی ہے اور ان کی منتقلی و فروخت، تعمیر اجازت نامہ چار دیواری اور نقشہ کی منظوری سے متعلقہ تمام امور کو قانون ضابطہ کے مطابق نمٹانے کے کام کا غاز 6 جنوری سوموار کے دن سے شروع کر دیا جائے گا۔

ڈویژنل و ضلعی انتظامیہ میرپور کے ساتھ پراپرٹی ڈیلرز ایسوسی ایشن،و عوامی ایکشن کمیٹی میرپور پروٹیکشن فورم اور دیگر تنظیمات کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے بعد ادارہ ترقیات کے متعلق جملہ مسائل خوش اسلوبی سے طے پاگئے ہیں جس پر پراپرٹی ڈیلرز ایسوسی ایشن اور دیگر تنظیمات نے کشمیر پریس کلب میرپور میں ایک پریس کانفرنس کے ذریعے 06جنوری ہڑتال کی کال واپس لے لی ہے۔اور چوہدری،وزیر اعظم چوہدری انوار الحق، کمشنر میرپور ڈویژن چوہدری مختار حسین،ڈی سی یاسر ریاض کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ذاتی دلچسپی لے کر متاثرین منگلا ڈیم اور کشمیری تارکین وطن کا درینہ مسئلہ 10 ہزار سے زائد پلاٹوں کی بحالی کے لیے عملی اقدامات اٹھائے ہیں جس پر ضلع بھر کے عوام ان کے شکر گزار ہیں۔ پریس کانفرنس کے دوران جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ترجمان سعد انصاری ایڈووکیٹ نے پراپرٹی ڈیلر ایسوسی ایشن اور میرپور پروٹیکشن فورم کے رہنمائوں کی موجودگی میں نوٹیفکیشن بھی پڑھ کر سنایا جس کے مطابق فیصلہ کیا گیا کہ ایسے تمام پلاٹس جو درست طور پر آلاٹ شدہ ہیں اور عدالت عظمی کے فیصلہ کی زد میں نہیں آتے کی حد تک ادارہ ترقیات کارروائی کرسکتا ہے جبکہ ایسے تمام پلاٹس جو مفاد عامہ/سرکاری ادارہ جات کی اراضی یا پرائیویٹ اراضی پر نہ ہیں اور جن کے کسی بھی عدالت میں کیس نہ ہیں پر مزید کارروائی کی جاسکتی ہے اس سلسلہ میں ادارہ ترقیات کے ذمہ داران کو ہدایت کی گئی کہ معزز عدالت سپریم کورٹ کے فیصلے کے مغائر کسی قسم کی کارروائی عمل میں نہ لائی جائے۔

واپس کریں