فیصل راٹھور نے سور کے خاتمے کے حوالے سے آزاد کشمیر اسمبلی کی خصوصی کمیٹی میں شامل ہونے سے انکار کر دیا
مظفر آباد ( کشیر رپورٹ)آزاد کشمیر کے وزیر لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی فیصل ممتاز راٹھور نے آزاد کشمیر اسمبلی میں قائم کی گئی سور کے خاتمے سے متعلق قائم خصوصی کمیٹی کے قیام کو اسمبلی کے وقار کے منافی قرار دیتے ہوئے کمیٹی کا حصہ بننے سے انکار کیا ہے۔فیصل ممتاز راٹھور نے جمعہ کو ایک مکتوب میں اس کا اعلان کیا۔ واضح رہے کہ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی طرف سے مظفر آباد شہر میں سور کی بڑہتی ہوئی تعداداور ان کی وجہ سے انسانی زندگیوں کا لاحق خطرات کے تناظر میں وزیر فشریز ، وائلڈ لائف و ترقیاتی امور سردار محمد جاوید کی سربراہی میں ایک خصوصی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں راجہ محمد فاروق حیدر خان ایم ایل اے، خواجہ فاروق احمد قائد حزب اختلاف ،سردار میر اکبر وزیر، عبدالماجد خان وزیر، راجہ فیصل ممتاز راٹھور وزیر اور محمد اکمل سرگالہ وزیرشامل ہیں۔ نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ خصوصی کمیٹی اس ضمن میں کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی اسلام آباد کے متعلقہ ذمہ داران سے رابطہ کر کے ان کے سدباب /تدارک کے لئے اقدامات تجویز کرے گی اور ایک ماہ کے اندر اپنی رپورٹ ایوان میں پیش کرے گی۔
'' کشیر '' نے اس خصوصی کمیٹی کے قیام کی رپورٹ شائع کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلاشبہ آزاد کشمیر میں سور کی تعداد میں اضافے سے مختلف نوعیت کے مسائل کا سامنا ہے تاہم ان کے تدارک کے لئے ارکان اسمبلی کی کمیٹی کا قیام غیر ضروری اقدام ہے اور اس فیصلے سے ارکان اسمبلی اور اسمبلی کے نظام کی فہم و فراست ناقص اور غیر سنجیدہ انداز میں سامنے آتی ہے۔ محکمہ زراعت آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں سور کے تدارک کے لئے مقامی لوگوں کے تعاون سے کام کر رہا ہے۔ ان کاروائیوں کو مزید موثر بنانے کے لئے پاکستان کے کسی بھی متعلقہ ادارے، محکمے سے رابطے کا کام آزاد کشمیر کا متعلقہ سرکاری محکمہ بخوبی کر سکتا ہے۔' سی ڈی اے' سے رابطے کے لئے آزاد کشمیر کے ارکان اسمبلی، وزراء کی کمیٹی کا قیام ، جس میں سابق وزیر اعظم بھی شامل ہیں، سنجیدگی کے بجائے نا اہلیت ہی نہیں بلکہ مزاح کا انداز بھی رکھتا ہے۔اس طرح کا یہ اقدام آزاد کشمیر اسمبلی کے تیزی سے گرتے معیار کا عکاس بھی ہے۔
واپس کریں