شہدائے گائو کدل21جنوری1990، جب بھارتی فوج نے50سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا
سرینگر( کشیر رپورٹ)بھارتی مقبوضہ کشمیر میں آج (21جنوری بروز منگل) شہدائے گائو کدل منا یا جا رہا ہے۔ بھارتی فوجیوں نے21جنوری 1990کو سرینگر کے علاقے گا ئوکدل میں پرامن مظاہرین پراندھا دھند فائرنگ کرکے 50سے زائد نہتے کشمیریوں کو شہید اورسینکڑوں کو زخمی کردیا تھا۔مظاہرین ایک رات پہلے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں علاقے کی کئی خواتین کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ سانحہ گائوکدل اور کشمیریوںکے قتل عام کے دیگر واقعات بھارت کی نام نہاد جمہوریت کے چہرے پر ایک سیاہ دھبہ ہیں ۔ کشمیری شہدا کے مشن کو ہر قیمت پر اسکے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے ۔ شہدا تحریک آزادی کشمیر درخشندہ ستارے ہیں اور انکی قربانیوںکو ہرگز رائیگاںنہیں جانے دیا جائے گا۔دیگر حریت رہنمائوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اپنے الگ الگ بیانات میں سانحہ گا ئوکدل سمیت کشمیریوں کے قتل عام کے دیگر سانحات پرعالمی برادری اور انسانی حقوق کی دیگرتنظیموں کی بے حسی پر مایوسی کا اظہار کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ کالے قوانین کے تحت بھارتی فوجیوں کو حاصل خصوصی اختیارات کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میں ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کوشہید ، جبری طورپرلاپتہ ، پرامن مظاہروں، محاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں اور جعلی مقابلوں کے دوران قتل کردیاگیا ہے ۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کشمیریوں کے قتل عام میں ملوث کسی مجرم کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی ہے نہ ہی کسی کو جواب دہ ٹھہرایاگیاہے۔انہوں نے اس کہا کہ بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ طاقت کا وحشیانہ استعمال کے ذریعے وہ کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کرسکتا ۔
دریں اثنا لوگوں نے مزار شہدا سرینگر جاکر فاتحہ خوانی کی۔
واپس کریں