دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مقبوضہ جموں وکشمیر میں دو متوازی حکومتیں ہیں، دہلی آرٹیکل370بحال اور کشمیر خطے کی پیچیدگی تسلیم کرے۔ '' را'' کے سابق سربراہ اے ایس دولت کا بیان
No image نئی دہلی ( کشیر رپورٹ)ہندوستان کی انٹیلی جنس ایجنسی'' را'' کے سابق سربراہ اے ایس دولت نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں دو متوازی حکومتیں کام کر رہی ہیں ،ایک کی قیادت وزیر اعلی عمر عبداللہ کر رہے ہیں اور دوسری کی قیادت لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کر رہے ہیں۔آرٹیکل370کی بحالی کشمیر کا اولین مسئلہ ہے۔ اے ایس دولت نے کیرالہ لٹریچر فیسٹیول (KLF) میں اپنی سوانح عمری "A Life in the Shadows: A Memoir" سے متعلق تقریب میں کہا کہ جموں و کشمیر میں الیکشن کے فوری بعد ریاست کی بحالی کا اقدام کیا جانا چاہئے تھا لیکن اب تک ایسا نظر نہیں آر ہا کہ مودی حکومت ایسا کرے گی۔دولت نے کہا کہ عمر عبداللہ، نے وزیر اعلی بننے کے فورا بعد مرکزی حکومت کے ساتھ اچھے تعلقات کی خواہش ظاہر کی تھی، وہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے زیادہ کچھ نہیں مانگ رہے ہیں،میرے خیال میں یہ دہلی اور سری نگر دونوں کے مفاد میں ہے کہ ریاست کا درجہ جلد سے جلد واپس کیا جائے، یہ دونوں اطراف کی ساکھ کے لیے کرنا ہوگا، ورنہ عمر اپنا اور اسی طرح دہلی کو کھو دے گا۔
'' را'' کے سابق سربراہ نے کہا کہ اگر جموں و کشمیر میں ریاست کی بحالی کے حوالے سے اگلے چھ ماہ کے اندر کچھ نہیں کیا گیاتو کشمیری ایک بار پھر دہلی پر ان کے ساتھ چال بازی کرنے کا الزام لگائیں گے اور ڈیلیور نہ کرنے پر چیف منسٹر پر تنقید کریں گے۔دولت نے کہا کہ دہلی کوکشمیر خطے کی پیچیدگی کو تسلیم کرنا چاہیے، کشمیر کے بارے میں کچھ بھی "سیاہ اور سفید" نہیں ہے، بلکہ اس کی تعریف اس کے "گرے" سے ہوتی ہے اور یہ باریکیوں سے بھری ہوتی ہے۔
واپس کریں