وہی راستے اور وہی منزل ہے میرے ساتھی کب ہوگا مدھر ملن تیرا میرا
اس وقت کے وزیرِ جنگ لارڈ کچنر نے اس پر فوری ردِ عمل کا مطالبہ کیا۔ اور اس طرح پورٹن ڈاؤن قیام میں آیا۔ وہاں سائنس دانوں نے فوری طور پر گیس ماسک بنائے اور جرمن فوجیوں کے خلاف اسی قسم کے گیس کے حملوں کے طریقوں پر تحقیق شروع کر دی۔ اس ادلے کا بدلہ کی لڑائی میں دسیوں ہزار فوجیوں اور عام شہریوں کی جانیں گئیں۔ یہی وجہ ہے کہ پہلی جنگِ عظیم کو کبھی کبھی ’کیمیا دانوں کی جنگ‘ کہا جاتا ہے۔
واپس کریں