برطانیہ میں پاکستان کے پیسوں پہ کشمیر کاز کے نام پر سرگرم ایک حلقہ کشمیر یوں کی تحریک آزادی کو بدنام کرنے اور کشمیریوں میں انتشار اورنفرت پھیلانے کا '' جہاد'' کر رہا ہے
اسلام آباد ۹اپریل2022( کشیر رپورٹ) برطانیہ میں مقیم چند افراد کشمیر کاز کے نام پر سوشل میڈیا پہ متحرک ہیں اور اس کے لئے برطانیہ میں ہی مقیم نوجوان لڑکیوں اور لڑکوں کو پیسوں کے عوض کام پر لگایا گیا ہے۔ کشمیر کی تحریک اور تاریخ سے بے خبر پیسوں کے عوض سوشل میڈیا پہ کشمیر کاز کے نام پر کام کرنے والے یہ افراد کشمیر کاز کی کوئی خدمت کرنے کے بجائے تحریک آزادی کشمیر کا ایک خراب تعارف پیش کرتے ہوئے کشمیریوں کے درمیان نفرت اور انتشار پھیلانے کا موجب ہیں۔ جمعہ کو انہی افراد کی طرف سے عمران خان کی حمایت میں ٹوئٹر پہ ایک سپیس کی گئی جس میں عمران خان کو پاکستان اور کشمیریوں کا سچا خیر خواہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہوئے پاکستان کے باکردار اور مخلص لیڈر ہونے کا گمراہ کن پروپیگنڈہ کرتے ہوئے نواز شریف اور دیگر اپوزیشن رہنمائوں کی بدترین کردار کشی کی گئی۔
یہ افراد کشمیریوں کی تحریک آزادی کو اسلام کی جنگ کے طور پر پیش کرتے ہوئے انتہا پسندانہ رجحانات کی تشہیر کر رہے ہیں اور طالبان مائینڈ سیٹ کی طرح نہ صرف تحریک آزادی کشمیر بلکہ اسلام کو بھی بدنام کرنے کا موجب ہیں۔یہ بات انتہائی افسوسناک اور مایوس کن ہے کہ پاکستان کا ایک ذمہ دار ادارہ ایسے افراد کے اخراجات برداشت کر رہا ہے جن کی سرگرمیاں کشمیر کاز اور پاکستان کی جڑیں کھوکھلی کرنے کے مترادف ہیں۔اس طرح تحریک آزادی کشمیر کے مفاد کے نام پر تحریک آزادی کے لئے تباہ کن سرگرمیوں کی ترویج کی جار ہی ہے۔یہ پاکستان کے قومی سلامتی کے اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان کے پیسوں پہ لندن میں مقیم ایسے عناصر کی لگامیں کھینچیں جو کشمیر کاز کے نام پر تحریک آزادی کشمیر اور پاکستان کی جڑیں کاٹنے اور کشمیریوں میں پاکستان سے نفرت پیدا کرنے کی حماقتوں میں مصروف ہیں۔
واپس کریں