یارک شائر کے لنٹن گائوں میں شام، ایران، عراق اور اریٹیریا کے پناہ گزینوں کو رکھنے کی تیاری
لندن( کشیر رپورٹ)برطانوی حکومت نے شام، ایران، عراق اور اریٹیریا کے پناہ گزینوںکو یارک شائر کے گائوں لنٹن میں رکھنے کا منصوبہ بنایا ہے جن میں زیادہ تر اکیلے مرد شامل ہیں۔اس سے پہلے برطانوی حکومت نے پناہ گزینوںکو رونڈا بھیجنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن زیادہ اخراجات اور مخالفت کی وجہ سے اس منصوبے کو ترک کر دیا گیا۔ان کی تعدادپندرہ سو سے زیادہ ہو سکتی ہے۔لنٹن گائوں کی مقامی آبادی تقریبا بارہ سو ہے اور مقامی لوگ حکومت کے اس منصوبے سے زیادہ خوش نہیں ہیں۔لنٹن ایک سنسان گائوں ہے جہاں کا واحد پب بھی سالہا سال پہلے بند ہو چکا ہے اور محض ایک چھوٹی سی دکان ہے۔ گائوں والوں کو خریداری کے لئے52میل دور ٹیسکو سٹور جاتا پڑتا ہے۔
برطانوی روزنامہ '' دی گارڈین'' کے مطابق ہوم آفس کی طرف سے مقامی افراد کو بتایا گیا ہے کہ پناہ گزیں شام، ایران، عراق اور اریٹیریا سے زیادہ تر بالغ سنگل مرد ہوں گے جنہیں لنٹن بھیجا جائے گا۔ انہیں یونانی طرز کے عارضی کنٹینرز میں رہنا پڑ سکتا ہے۔ وہ وہاں چھ ماہ تک رہ سکتے تھے۔ وہ آنے اور جانے کے لیے آزاد ہوں گے لیکن رات 10 بجے تک سائٹ پر واپس آنے کی توقع کی جائے گی۔گائوں والوں نے ہوم آفس کے اہلکاروں کو بتایا کہ گائوں میں پناہ گزینوں کے حوالے سے بنیادی ڈھانچہ مہیا نہیں ہے۔دس میل دور یارک علاقے میں جانے کے لئے چار بسیں ہیں۔گائوں والوں کا مطالبہ ہے کہ پناہ گزینوں کا مرکز گائوں والوں کے گھروں کے قریب نہیں ہونا چاہئے اور گائوں والوں کو اپنی سیکورٹی کے لئے سی سی کیمرے میں نصب کر کے دیئے جائیں۔ہوم آفس اہلکاروں نے بتایا کہ پناہ گزینوں کو شہری علاقوں میں سہولت اورخدمات تک رسائی کے جگہ رہنے کی جگہ دی جائے گی۔یہ مرکز چند ہفتوں میں قائم ہو سکتا ہے۔
واپس کریں