دنیا امریکہ چین سرد جنگ کی متحمل نہیں ہو سکتی،سلامتی کونسل کو عالمی تنازعات کے حل کی کوششوں میں اضافہ کرنا ہو گا، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ
نیو یارک۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ دنیا دو بڑی معیشتوں کی سرد جنگ کی متحمل نہیں ہو سکتی،عالمی تنازعات اور سرد جنگ ختم کر کے ہی کورونا وبا کے خاتمے پر توجہ دی جا سکتی ہے۔نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انتونیو گوتریس نے کہا کہ رواں برس کے اختتام تک عالمی تنازعات ختم کرنے کے لیے سلامتی کونسل کی سربراہی میں بین الاقوامی کوششیں بڑھائی جانی چاہئیں۔ دنیا کے تمام ممالک کو سرد جنگ اور تنازعات سے ہر ممکن طور پر بچنا ہوگا، دنیا کی دو بڑی معیشتوں کی جانب سے دنیا کو تقسیم کئے جانے کی دنیا متحمل نہیں ہو سکتی۔ عالمی چیلینجز سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی تاکہ دنیا کو بہتر جگہ بنایا جاسکے۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا کہ کورونا کی عالمی وبا نے دنیا بھر میں عدم مساوات کو بے نقاب کردیا ہے اور عالمی سطح پر صحت کے بحران سمیت بڑے معاشی نقصان اور بے روزگاری کو جنم دیا ہے جب کہ انسانی حقوق کو بھی شدید خطرات لاحق ہوئے ہیں۔ کورونا کے حوالے سے دنیا کو یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے، ابھی اس وبا کے حوالے سے مزید چیلنجز آنا باقی ہیں۔بہت سے ممالک کورونا کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، اقوام متحدہ کے تمام 193 ممبر ریاستیں انسانیت کے لیے آگے آئیں اور اس حوالے سے متحدہ ہو کر مقابلہ کریں، ہمیں سائنس کی رہنمائی میں حقیقت پسندانہ کردار اپنانا ہوگا۔
کورونا وائرس کی وجہ سے امریکہ میں جنرل اسمبلی کا سالانہ اجلاس 'ایس او پیز 'کے ساتھ منعقد کیا جا رہاہے ۔ملکوں کے سربراہان اس اجلاس میں شریک نہیں ہیں البتہ سربراہان مملکت پہلے سے ریکارڈ شدہ اپنا خطاب بھیج سکتے ہیں جنہیں جنرل اسمبلی اجلاس میں نشر کیا جائے گا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، چینی صدر شی جن پنگ ، ترک صدر طیب اردگان جنرل اسمبلی سے ورچوئل خطاب کرچکے ہیں جبکہ وزیراعظم عمران خان کا خطاب 25 ستمبر کو نشر کیا جائے گا۔
واپس کریں